https://youtu.be/yadpuyDQj4I مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز تحریر کرتے ہیں کہ حضورِ انور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ۱۳؍اگست ۲۰۲۵ء بروز بدھ بارہ بجے بعد دوپہر اسلام آباد (ٹلفورڈ) میں اپنے دفتر سے باہر تشریف لاکر مکرم شیخ انور حمید صاحب کپور تھلوی(ساؤتھ فیلڈز۔ یوکے) کی نماز جنازہ حاضر اور ۶؍مرحومین کی نمازِ جنازہ غائب پڑھائی۔ نماز جنازہ حاضر مکرم شیخ انور حمید صاحب کپور تھلوی (ساؤتھ فیلڈز۔ یوکے) 10؍اگست 2025ء کو 88 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کے خاندان میں احمدیت آپ کے دادا کے ذریعہ آئی۔ مرحوم کا تعلق اوکاڑہ سے تھا۔بعد ازاں ربوہ منتقل ہو گئے جہاں شیخ کلاتھ ہاؤس کے نام سے آپ کی دکان تھی۔ 2008ء میں اپنی فیملی کے ساتھ یوکے آ گئے جہاں ساؤتھ فیلڈ جماعت کےایک فعال رکن رہے۔ مرحوم صوم و صلوٰۃ کے پابند، تہجد گزار خداترس، خوش اخلاق اور قربانی کے جذبہ سے سرشارایک نیک اور مخلص انسان تھے۔مرحوم اللہ تعالیٰ کے فضل سے موصی تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ چھ بیٹیاں شامل ہیں۔ آپ کے ایک نو اسے …ربوہ میں بطور مربی سلسلہ خدمت کی توفیق پارہے ہیں۔ نماز جنازہ غائب ۱۔مکرمہ عتیقہ نصیر صاحبہ اہلیہ مکرم نصیر الدین انجم صاحب… 26؍جون 2025ء کو بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ نے ایک واقف زندگی کی بیوی ہونے کا حق ادا کیا۔ فیلڈ میں ہر جگہ لجنہ کے کاموں میں بھرپور حصہ لیتی رہیں۔ خلافت کے ساتھ والہانہ عقیدت کا تعلق تھا۔ خطبہ جمعہ کے علاوہ ایم ٹی اے کے باقی پروگرام بھی شوق سے دیکھتی تھیں۔ ربوہ میں جب کیبل پر پابندی لگی تو ایم ٹی اے سے استفادہ کے لیے گھر میں ڈش انٹینا لگوایا۔ مرحومہ نماز، روزہ اور تلاوت قرآن کریم کی پابند، دُعا گو، صابرہ و شاکرہ، مہمان نواز، سلیقہ شعار نیک،متقی اور پرہیزگار خاتون تھیں۔ مرحومہ کو ربوہ میں کئی سال تک بطور صدر لجنہ اماءاللہ دارالفتوح غربی اور دارالانوار خدمت کی توفیق ملی۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔ آپ کی اگر چہ اپنی اولاد نہیں تھی مگر شوہر کی دوسری اہلیہ کی اولاد کے ساتھ ہمیشہ حقیقی والدہ کی طرح پیار ومحبت اور شفقت کا سلوک رکھا۔ ۲۔مکرم محمد رفعت اللہ غوری صاحب (آف یادگیر صوبہ کرناٹک۔ انڈیا) 28؍مئی 2025ء کو 87سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کے خاندان میں احمدیت آپ کے والد مکرم محمد اسماعیل غوری صاحب کے ذریعہ آئی۔ مرحوم حضرت شیخ حسن احمد صاحب رضی اللہ عنہ صحابی حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے نواسے تھے۔ مرحوم نمازوں کے پابند، نظام جماعت اور خلافت کے سچے مطیع تھے۔ قرآن کریم سے بے پناہ محبت تھی۔ مرحوم اعلیٰ اخلاق کے مالک ایک نیک اور مخلص انسان تھے۔ جماعتی لٹریچر کے مطالعہ کا بہت شوق تھا۔ حضرت اقدس مسیح موعودعلیہ السلام، خلفائے کرام اور دیگر جماعتی علماء کی کتب کا وسیع مطالعہ تھا۔ تبلیغ کا بہت شوق تھا۔ تقریر کرنے کا اچھا ملکہ تھا۔ مرحوم کو قائد مجلس خدام الاحمدیہ، زعیم انصار اللہ، امیر جماعت احمدیہ یاد گیر اور صوبائی امیر کرناٹک کے عہدوں پر خدمت کرنے کی توفیق ملی۔ مرحوم موصی تھے اور اپنی زندگی میں ہی حصہ جائیداد ادا کر دیا تھا۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ 3 بیٹے اور 4 بیٹیاں شامل ہیں۔ آپ مکرم محمد اسد سلطان غوری صاحب (سابق صوبائی امیر کرناٹک) کے چچا تھے۔ ۳۔ مکرم ڈاکٹر منصور شریف صاحب (آف زمبابوے۔ حال برمنگھم۔ یوکے) 24؍جون 2025ء کو 82سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم کو زمبابوے جماعت کے صدر کے طور پر خدمت کی توفیق ملی۔ اپنے زمانہ صدارت میں آپ نے زمبابوے میں پہلی مسجد بنوائی اور ہرارے سے باہر جماعتیں قائم کیں۔ آپ ہی کے زمانہ میں وہاں مرکز سے پہلے مشنری بھی آئے اور جماعت زمبابوے کو پہلا جلسہ سالانہ منعقد کرنے کا موقع ملا۔ مرحوم نماز، روزہ کے پابند بہت مخلص اور نیک انسان تھے۔ مریضوں کی دلی جذبہ سے خدمت کرتے اور مستحق مریضوں کا مفت علاج بھی کرتے تھے۔ آپ کی خدمات عاجزی، پختہ ایمان، امن، انصاف اور انسانیت کے اصولوں کی مظہر تھیں۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ 2 بیٹے اور 2 بیٹیاں شامل ہیں۔ آپ کے والد لمبا عرصہ جماعت کینیا کے جنرل سیکرٹری رہے۔ ۴۔مکرمہ طاہرہ رحمان صاحبہ اہلیہ مکرم عزیز الرحمٰن رانا صاحب (ہڈرز فیلڈ۔ یوکے) 10؍جولائی کو 62سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ نے دومرتبہ صدرلجنہ ہڈرزفیلڈ کے طورپر خدمت کی توفیق پائی۔ مرحومہ صوم وصلوٰۃ کی پابند، دیانت دار، غریب پرور، خدمت گزار، خلافت سے گہرا عقیدت کا تعلق رکھنے والی مخلص خاتون تھیں۔ اپنی بیماری کے دوران بھی جماعت کی ڈیوٹیاں دیتی رہیں اور اپنے میاں کے ساتھ مسجد کے لیے فنڈز اکٹھا کرنے کی مہم میں شامل رہیں۔ پسماندگان میں میاں کے علاوہ ایک بیٹا اور چھ بیٹیاں اور بہت سے نواسے نواسیاں شامل ہیں۔ مرحومہ کے شوہر ہڈرزفیلڈ مسجد کمیٹی کے ممبر ہیں۔ ۵۔مکرمہ رحمت النساء صاحبہ (آف ساونت واڑی صوبہ مہاراشٹرا۔ انڈیا) 17؍جون 2025ء کو 78 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ نے ساری زندگی صبر و شکر کے ساتھ گزاری۔ صوم وصلوٰۃ کی پابند، عبادت گزار، خدا تعالیٰ کی ذات پر کامل یقین رکھنے والی ایک نیک خاتون تھیں۔ جب آبائی ورثہ کی تقسیم ہوئی تو جور قم مرحومہ کے حصہ میں آئی اس میں سے پانچ ہزار روپے تحریک جدید میں اور پانچ ہزار روپے وقف جدید میں شکرانے کے طور پر ادا کیے۔ پسماندگان میں تین بیٹے اور تین بیٹیاں شامل ہیں۔ ۶۔مکرمہ صبیحہ پروین صاحبہ اہلیہ مکرم عبد الباری صاحب (ہمبرگ۔ جرمنی) 4؍فروری 2025ء کو 69سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کے صحابی حضرت مولیٰ بخش صاحب رضی اللہ عنہ کی پوتی تھیں۔ نمازوں کی پابند، ہمدرد، ملنسار اور بااخلاق خاتون تھیں۔ نظام جماعت سے اچھا تعلق تھا۔ چندے باقاعدگی سے ادا کرتیں اور جماعتی کاموں میں فعال تھیں۔ پردے کی بھی پابند تھیں۔ پسماندگان میں خاوند کے علاوہ دوبیٹے اور دو بیٹیاں شامل ہیں۔ آپ کے خاوند لوکل سیکرٹری تبلیغ کے طور پر خدمت کی توفیق پارہے ہیں۔ اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنے پیاروں کے قرب میں جگہ دے۔ اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین ٭…٭…٭