وہ پیشوا ہمارا جس سے ہے نُور سارانام اُس کا ہے محمدؐ دلبر مرا یہی ہے سب پاک ہیں پیمبر اِک دوسرے سے بہترلیک از خدائے برتر خیرالوریٰ یہی ہے پہلوں سے خوب تر ہے خوبی میں اِک قمر ہےاُس پر ہر اک نظر ہے بدرالدّجٰی یہی ہے پہلے تو رہ میں ہارے پار اس نے ہیں اُتارےمَیں جاؤں اس کے وارے بس ناخدا یہی ہے پَردے جو تھے ہٹائے اندر کی رہ دکھائےدِل یار سے ملائے وہ آشنا یہی ہے وہ یارِ لامکانی وہ دلبرِِ نہانیدیکھا ہے ہم نے اُس سے بس رہنما یہی ہے وہ آج شاہِ دیں ہے وہ تاجِ مرسلیں ہےوہ طیّب و امیں ہے اُس کی ثنا یہی ہے حق سے جو حکم آئے اُس نے وہ کر دکھائےجو راز تھے بتائے نعم العطا یہی ہے آنکھ اُس کی دُوربیں ہے دِل یار سے قریں ہےہاتھوں میں شمع دیں ہے عین الضیا یہی ہے جو راز دیں تھے بھارے اُس نے بتائے سارےدولت کا دینے والا فرماں روا یہی ہے اُس نُور پر فدا ہوں اُس کا ہی مَیں ہوا ہوںوہ ہے مَیں چیز کیا ہوں بس فیصلہ یہی ہے وہ دلبرِِ یگانہ علموں کا ہے خزانہباقی ہے سب فسانہ سچ بے خطا یہی ہے سب ہم نے اُس سے پایا شاہد ہے تُو خدایاوہ جس نے حق دکھایا وہ مَہ لقا یہی ہے ہم تھے دِلوں کے اندھے سَو سَو دِلوں پہ پھندےپھر کھولے جس نے جندے وہ مجتبٰی یہی ہے (قادیان کے آریہ اور ہم، روحانی خزائن جلد۲۰ صفحہ۴۵۶) مزید پڑھیں: اسلام سے نہ بھاگو راہِ ہدیٰ یہی ہے