جماعت احمدیہ چبومبو (Chibombo) ویسٹرن کینیا کی پرانی جماعتوں میں سے ایک ہے جو ۱۹۷۳ء میں قائم ہوئی تھی۔ اسی برس یہاں کے ایک مخلص احمدی مکرم زید اکونگا صاحب نے نہایت موزوں جگہ پر ایک قطعہ اراضی مسجد کے لیے پیش کیا جس پر ایک کچی مسجد تعمیر کی گئی اور قریبی جماعت مٹاوا سے معلم صاحب یہاں تبلیغ اور احباب جماعت کی تعلیم و تربیت کے لیے آتے رہے۔ اللہ تعالیٰ کے فضل سے اس علاقہ میں جماعت بڑھتی اور ترقی کرتی رہی۔ سال۲۰۱۳ء میں یہاں ایک پختہ مسجد مجلس انصاراللہ کینیا کی طرف سے تعمیر کی گئی جو بفضل خدا قائم و دائم ہے لیکن جماعت کی روز افزوں ترقی کی وجہ سے اب نا کافی نظر آتی ہے اور مستقبل قریب میں اس میں توسیع یا اس کی تعمیر نو کی ضرورت ہوگی۔ گذشتہ برس اکتوبر میں مکرم ناصر محمود طاہر صاحب امیر و مبلغ انچارج کینیا نے یہاں مسجد کے احاطہ میں ہی معلم ہاؤس کی تعمیر کا سنگ بنیاد رکھا اور فوری تعمیر کا کام شروع کیا گیا اور اللہ تعالیٰ کے فضل سے ریجنل مبلغ مکرم شیخ ایدی ابواء صاحب کی نگرانی میں دو کمروں، ایک وسیع بیٹھک، باورچی خانہ اور غسل خانوں پر مشتمل ایک پختہ دیدہ زیب معلم ہاؤس تعمیر ہوا جس کا افتتاح مکرم امیر و مبلغ انچارج صاحب کینیا نے مورخہ ۱۰؍اگست ۲۰۲۵ء بروز اتور کیا۔ الحمدللہ علیٰ ذالک اس معلم ہاؤس کی تعمیر کے لیے اینٹیں مقامی احمدیوں نے خود تیار کیں۔ مسجد کے احاطہ میں ہی جماعت کے زیر انتظام بور ہول بنایا گیا جس سے نہ صرف مسجد میں پانی کی فراہمی ممکن ہوئی بلکہ ارد گرد کی تمام آبادی بھی اس سے مستفید ہو رہی ہے۔ مسجد میں عارضی طور پر بیٹریوں کے ذریعے ساؤنڈ سسٹم اور ایم ٹی اے کا انتظام کیا گیا ہے تاہم بجلی کے کنکشن کے لیے کوششیں جاری ہیں جو ان شاءاللہ جلد مل جائے گا۔ مشن ہاؤس کی افتتاحی تقریب کے لیے مسجد کے احاطہ میں ٹینٹ لگا کر مردوں اور خواتین کے لیے بیٹھنے کا نہایت اچھا انتظام کیا گیا تھا۔ مقامی احمدیوں کے علاوہ اردگرد کی جماعتوں سے بھی احباب جماعت اور معززین علاقہ اس بابرکت تقریب میں شامل ہوئے۔ مکرم امیر صاحب نے ساڑھے گیارہ بجے احباب جماعت اور معزز مہمانوں کی معیت میں تختی کی نقاب کشائی کرکے مشن ہاؤس کا باقاعدہ افتتاح کیا اور دعا کروائی، پھر اندر تشریف لے جا کر پورے مشن ہاؤس کا معائنہ کیا۔ تلاوت قرآن کریم و ترجمہ اور نظم کے بعد مقامی صدر جماعت نے مکرم امیر صاحب اور دیگر مہمانوں کو خوش آمدید کہا جس کے بعد ریجنل انچارج صاحب نے مکرم امیر صاحب اور دیگر مہمانوں کو اھلًا و سھلًا و مرحبًا کہا اور مشن ہاؤس کی تعمیر کی رپورٹ پیش کی اور اس سلسلہ میں مقامی جماعت کے تعاون کا بھی شکریہ ادا کیا۔ بعدہٗ مقامی معززین اور سرکاری افسران نے مشن ہاؤس کی تعمیر پر جماعت کو مبارکباد دی اور اس تقریب میں مدعو کرنے پرشکریہ ادا کیا۔ نیز جماعت سے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کروائی جس کے بعد خاکسار (مبلغ سلسلہ) نے احباب جماعت کومعلم ہاؤس کی تعمیر پر مبارکباد دی اور تما م احباب کو تبلیغی و تربیتی امور میں باہمی تعاون اور اتفاق و اتحاد کی تلقین کی۔ آخر پر مکر امیر صاحب نے اپنی تقریر میں اس علاقہ میں جماعت کی ترقی اور احباب جماعت کے تعاون نیز معلمین و مبلغین سلسلہ کی کوششوں کا مختصر ذکر کرتے ہوئے احباب جماعت کوخلافت احمدیہ سے ہمیشہ وابستہ و پیوستہ رہنے اور حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے ارشادات کی روشنی میں اپنی تبلیغی مہمات کو تیز سے تیز تر کرنے اور اپنی قربانیوں کے معیار بلند کرنے کی طرف توجہ دلائی۔ آخر پر آپ نے دعا کروائی جس کے بعد یہ مبارک تقریب اختتام پذیر ہوئی۔ نماز ظہرو عصر کی ادائیگی کے بعد حاضرین کی ظہرانہ سے تواضع کی گئی۔ اس تقریب میں ۲۵؍مہمانوں سمیت کُل ۸۵؍افراد نے شرکت کی۔ فالحمدللہ علیٰ ذالک (رپورٹ:محمد افضل ظفر۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل) ٭…٭…٭ مزید پڑھیں: جماعت احمدیہ بوسنیا کی گیارھویں تربیتی ریلی کا انعقاد