(جلسہ گاہ جرمنی، ۲۸؍اگست ۲۰۲۵، نمائندہ انٹرنیشنل) جماعت احمدیہ جرمنی کا ۴۹واں جلسہ سالانہ اپنی مخصوص دینی روایات کے ساتھ فرینکفرٹ سے ۱۴۰ کلو میٹر دور مغرب میں واقع علاقہ Mendig میں شروع ہوگیا۔ جس میں نہ صرف جرمنی بلکہ یورپ، مشرق وسطیٰ، مشرق بعید اور براعظم افریقہ سے احمدی پروانے شریک ہیں۔ جمعرات کے روز شام چھ بجے انتظامات کے معائنہ کا وقت مقرر تھا لیکن سارا دن جلسہ گاہ میں مہمانوں کی آمد، پرائیوٹ خیمہ جات کی تنصیب، کاروں اور موبائل کاروانوں کی جوق در جوق آمد ماحول کو جذباتی منظر میں بدل رہی تھی اس دوران جلسہ گاہ کے کسی کونے سے بلند ہونے والے نعرہ تکبیر پورے جلسہ گاہ میں پھیلے احمدیوں کی توجہ کا مرکز بن جاتے۔ یہ دلکش مناظر آنے والے مہمانوں کو سفر کی تھکان سے بے نیاز کرکے پھر سے تازہ دم کر رہے تھے۔ یہی وہ جلسہ کی رونق ہے جس کا احمدی سارا سال انتظار کرتے ہیں۔ تیاری جلسہ گاہ یوں تو جلسہ کی تیاری کا کام سارا سال جاری رہتا ہے لیکن جوں جوں جلسہ سالانہ کی تاریخیں قریب آنا شروع ہوں کام کے حجم اور نوعیت میں اضافہ ہوتا چلا جاتا ہے۔ وہ کام جو اب تک دفاتر کی میزوں پر پھیلا رہا اب میدان کارساز کا حصہ بنتا چلا جاتا ہے۔ سب سے پہلے ۲۹؍جون کو جماعت باڈ ناؤ ہائم کے مکرم محمد حبیب صاحب اپنی ٹیم کے ساتھ میدان جلسہ گاہ میں اترے اور نقشہ کے مطابق چھوٹے بڑے خیمہ جات اور چھولداریوں کے لئے نشان دہی (مارکنگ) کا فریضہ سرانجام دیا۔ یہ کام کم و بیش ایک ماہ جاری رہا۔ اس کام کے مکمل ہونے پر ۳۱؍جولائی سے کمپنیوں کی طرف سے اشیاء کی ترسیل شروع ہونا تھی۔ کمپنیوں اور جلسہ انتظامیہ کے درمیان مظبوط رابطے کے لیے اس بار ایک نئی نظامت کا اضافہ کیا گیا تھا جس کو PMO (Project Management office) کا نام دیا گیا۔ کمپنیوں سے اشیاء دئیے ہوئے آرڈر کے مطابق وصول کرنا اور معاہدہ کے تحت لگوانا اس نظامت کی ذمہ داری تھی۔ مکرم شہاب الدین صاحب اور ان کی ٹیم نے بہت محنت سے یہ ڈیوٹی سرانجام دی۔ سب سے پہلے کھلے میدان میں ایلومینیم ٹریک بچھایا گیا تاکہ بارش کی صورت میں اشیاء لانے والے ٹرکوں کو دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ ۶؍اگست تک مکرم تاثیر احمد صاحب جن کا تعلق Stuttgart جماعت سے ہے نے اپنی ٹیم کے ہمراہ ایک ہزار ٹریک بچھائے جبکہ چار سو پچاس ٹریک کمپنی کے ملازمین نے بچھائے۔ جب افسر صاحب جلسہ سالانہ کی طرف سے حضور کی خدمت ٹریک بچھانے کی رپورٹ بغرض دعا ارسال کی گئی تو حضور نے از راہ شفقت ٹریک بچھانے والے خدام کی گروپ فوٹو دیکھنے کی خواہش کا اظہار فرمایا۔ ایلومینیم کی سڑکیں تیار ہو جانے کے بعد دونوں جلسہ گاہ کی مارکیاں نیز دوسرے خیمہ جات لگانے کا کام شروع ہو گیا۔ اس کے ساتھ ہی دو شعبہ جات بھی پوری مستعدی سے کام میں مصروف ہو گئے۔ ساتھ ساتھ محکمہ بجلی کے کارکنان ناظم بجلی مکرم رانا ندیم احمد صاحب کی سرکردگی میں بجلی کے تار بچھانے اور سپلائی لائن کی بحالی کا کام کرتے رہے۔ دوسرا شعبہ جس کے ذمہ چالیس ہزار افراد کے لئے سینٹری سسٹم قائم کرنا تھا ۳۱ جولائی سے یہ ٹیم کام میں مصروف ہو گیا تھا۔ اجتماعی وقارعمل کا آغاز اجتماعی وقارعمل کے آغاز کے لیے ۲۲؍اگست جمعہ کا دن مقرر تھا۔ جماعتوں میں اعلانات کے علاوہ شعبہ وقف عارضی نے بھی مہم کی صورت میں احباب جماعت سے اپیل کی تھی۔ ۲۲؍اگست کو احباب کی ایک بڑی تعداد وقار عمل کے لیے دس بجے صبح جلسہ گاہ پہنچ چکی تھی۔ اس موقع پر مکرم جری اللہ راجپوت صاحب متعلم جامعہ احمدیہ نے تلاوت قرآن پاک کی۔ نیشنل امیر جماعت جرمنی مکرم عبداللہ واگس ھاوزر صاحب اور مکرم عطاء الحلیم احمد صاحب افسر جلسہ سالانہ نے حاضرین سے خطاب میں اپنی توقعات کا اظہار کیا۔ مکرم ندیم احمد صاحب جو ایک لمبا عرصہ سے ناظم تیاری کی ذمہ داری بہت احسن رنگ میں سر انجام دے رہے ہیں نے وقارعمل سے متعلق خصوصی ہدایات دیں جس کے بعد اجتماعی دعا سے وقار عمل کا آغاز ہوا۔ نماز جمعہ بھی جلسہ گاہ میں ادا کی گئی جو مکرم مبارک احمد تنویر صاحب مبلغ انچارج جرمنی نے پڑھائی۔ وقار عمل کے حوالہ سے ڈاکٹر راشد نواز صاحب نے نمائندہ الفضل انٹرنیشنل سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ۲۲؍اگست کے بعد سے روزانہ سات سو کے قریب افراد تیاری جلسہ گاہ میں حصہ لے رہے ہیں۔ ہفتہ کے روز پندرہ سو اور اتوار کے روز دو ہزار افراد نے وقار عمل میں حصہ لیا۔ اسی طرح ۱۸۹ افراد نے وقف عارضی کیا ہے۔ ۷۹ طلبہ جماعہ احمدیہ ہیں جو روزانہ ڈیوٹی دے رہے ہیں اس کے علاوہ تین مربیان سلسلہ اس وقارعمل سکیم کا حصہ ہیں۔ ان سب افراد نے مل کر چٹیل میدان کو مردانہ و زنانہ جلسہ گاہ، لنگر خانہ، ضیافت و دیگر ضروری دفاتر میں ایسے تبدیل کیا ہے کہ دور سے خیمہ بستی پر مشتمل شہر آنکھوں کو بھاتا ہے۔ معائنہ جلسہ گاہ آج مورخہ ۲۸؍اگست بروز جمعرات کو شام چھ بجے انتظامات کے معائنہ کا وقت مقرر تھا۔ نماز ظہر وعصر دو بجے جلسہ گاہ میں مکرم مبلغ انچارج صاحب کی اقتداء میں ادا کی گئی۔ جس کے بعد مکرم افسر صاحب جلسہ سالانہ نے جرمن اور اردو زبان میں حاضرین کو بتایا کہ خدا کے فضل، حضور کی دعاؤں اور آپ سب کے بھر پور تعاون کے سبب جلسہ سالانہ کے تمام اہم کام مکمل ہو چکے ہیں۔ معائنہ کے لئے چھ بجے کا وقت مقرر ہے۔ اس دوران سب دوستوں سے درخواست ہے کہ جلسہ گاہ کی صفائی میں بھر پور حصہ لے کر اس جلسہ گاہ کو پوری طرح چمکا دیں۔ افسر جلسہ سالانہ کے اعلان کے بعد مکرم نیشنل امیر صاحب نے انہی الفاظ کو انگریزی زبان میں یہ کہہ کر دوہرایا کہ آج جلسہ گاہ میں دوسری قومیتوں کے بہت سارے لوگ مجھے ملے ہیں جو جرمن اور اردو نہی جانتے۔ وہ ہمارے مہمان ہیں اس لئے میں ہدایات کو انگریزی میں دوہرانا بھی ضروری سمجھتا ہوں۔ ہدایات کے انگریزی ترجمہ کے بعد مکرم امیر صاحب نے پر جوش اسلامی نعرے بلند کر کے ماحول کو جذباتی کر دیا۔ ہر چند کہ مکرم امیر صاحب تقریباً روزانہ جلسہ گاہ آکر انتظامات کا جائزہ لے رہے تھے لیکن انتظامات جلسہ گاہ کا معائنہ جلسہ سالانہ کی روایت ہے جو حضور انور کی غیر موجودگی میں نیشنل امیر صاحب یا حضور انور کا مقرر کردہ نمائندہ سرانجام دیتا ہے۔ آج کا معائنہ نیشنل امیر صاحب اور مشنری انچارج صاحب نے مل کر سرانجام دیا۔ ٹھیک چھ بجے شام معائنہ کا آغاز لنگر خانہ سے کیا گیا اور شام آٹھ بجے تمام شعبہ جات کے تفصیلے معائنہ کے بعد مین پنڈال میں دعائیہ تقریب منعقد ہوئی۔ تلاوت قرآن کریم مکرم حافظ اویس قمر صاحب نے کی جس کے اردو و جرمن ترجمہ کے بعد مکرم امیر صاحب نے مختصر خطاب کیا جس کے بعد تمام حاضرین نے مل کر جلسہ سالانہ کی کامیابی اور حضور انور کی صحت والی فعال زندگی کے لئے اجتماعی دعا کی۔ جس کے بعد نماز مغرب و عشاء باجماعت ادا کی گیں۔ جمعرات کی رات گئے تک مہمانوں کی آمد کا سلسلہ جاری رہا۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق اجتماعی قیام گاہوں میں دو ہزار مرد احباب اور خواتین کی اجتماعی قیام گاہ میں ایک ہزار سے زائد مہمانوں نے قیام کیا۔ ۷۵۰ پرائیوٹ خیمہ جات لگاے گئے۔ ۱۴۰ موبائل کارواں جلسہ گاہ میں موجود تھے جبکہ ۹۴ فیملیز نے کرایہ پر خیمہ جات حاصل کر کے جلسہ گاہ میں رات بسر کی۔