اللہ تعالیٰ کے فضل سے مجلس خدام الاحمدیہ ہالینڈ کو اپنا ۴۰واں سالانہ نیشنل اجتماع مورخہ ۱۱تا۱۳؍جولائی ۲۰۲۵ء کو فیرہاوتن میں ’’ہمارا عہد‘‘ کے مرکزی موضوع پر منعقد کرنے کی توفیق ملی۔ اجتماع کا پہلا دن:اجتماع کے پہلے روز صبح دس بجے کے قریب رجسٹریشن کا آغاز ہوا جس میں پورے ملک سے خدام نے بھرپور شرکت کی۔ یوکے سے تشریف لائے مرکزی نمائندہ مکرم منصور احمد ضیاء صاحب مربی سلسلہ و استاد جامعہ احمدیہ یوکے، مکرم ہبۃالنور فرحاخن صاحب امیر جماعت احمدیہ ہالینڈ اور مکرم سعید احمد جٹ صاحب صدر مجلس خدام الاحمدیہ نے انتظامات کا معائنہ کیا۔ اجتماع کے دوران مختلف سٹالز لگائے گئے جن میں امانت، صنعت و تجارت، امورطلبہ، فرسٹ ایڈ، ہیومینٹی فرسٹ، کھانے پینے کی اشیاء اور شعبہ اشاعت کا بک سٹال شامل تھے۔ دوپہر ڈیڑھ بجے پرچم کشائی کی تقریب ہوئی جس دوران مرکزی نمائندہ نے لوائے خدام الاحمدیہ اور صدر مجلس نے ہالینڈ کا قومی پرچم لہرایا۔ دعا کے بعد نماز جمعہ ادا کی گئی اور تمام خدام نے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا خطبہ جمعہ براہ راست سنا۔ دوپہر تین بجے افتتاحی اجلاس کا آغاز تلاوت قرآن کریم و ترجمہ، عہد اور نظم سے ہوا۔ صدر صاحب مجلس نے افتتاحی کلمات میں اجتماع کے مرکزی موضوع کے پس منظر اور ایفائے عہد کی اہمیت بیان کی۔ اسی طرح مرکزی نمائندہ نے مجلس خدام الاحمدیہ کے قیام کے مقاصد اور اطاعت کے حوالے سے نصائح کیں۔ اس کے بعد بیک وقت علمی مقابلے (حفظ ادعیہ، حفظ حدیث، حفظ الہامات) اور ورزشی مقابلے (ریلے ریس، سو میٹر دوڑ، لمبی چھلانگ، ثابت قدمی) ہوئے۔ دوپہر کے کھانے کے بعد تلاوت، نظم اور علمی پرچہ نویسی کا مقابلہ منعقد ہوا۔ شام کو کیمپ فائر پروگرام میں صنعت و تجارت کے موضوع پر ہدایات، قصیدہ، نظمیں، ایمان افروز واقعات اور مزاحیہ کلام شامل تھے۔ دن کا اختتام نماز مغرب و عشاء کے ساتھ ہوا۔ اجتماع کا دوسرا دن:اجتماع کے دوسرے دن کا آغاز صبح ساڑھے تین بجے نماز تہجد، نماز فجر اور درس سے ہوا۔ ناشتے کے بعد اردو اور ڈچ میں تقریری مقابلے اور پھر کھیلوں کے مقابلے (کک بال اور فٹسٹ خادم) منعقد ہوئے۔ نماز ظہر و عصر کے بعد تربیتی نشست ہوئی جس میں مبلغ انچارج صاحب نے سورۃ الکافرون کی اہمیت اور حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے ارشادات کی روشنی میں پنجوقتہ نمازوں، نماز جمعہ، والدین کی خدمت اور سوشل میڈیا کے صحیح استعمال پر نصائح کیں۔ صدر مجلس نے خدام کو ان نصائح پر عمل کرنے کی طرف توجہ دلائی۔ بعد ازاں علمی مقابلے (پیغام رسانی، کسوٹی) اور کھیلوں کے مقابلے (کلائی پکڑنا، کک بال، رسہ کشی) ہوئے۔ نیشنل عاملہ اور قائدین کے درمیان ہونے والے رسہ کشی کے مقابلے میں قائدین نے کامیابی حاصل کی۔ شام کو وقفہ کے بعد آٹھ بجے کیمپ فائر پروگرام میں بہترین ریجن کا اعلان کیا گیا جو مبارک ریجن تھا۔ ایک معلوماتی ویڈیو دکھائی گئی، ترانہ پیش کیا گیا، اور مرکزی نمائندہ نے ماضی کی قربانیوں، نماز کی اہمیت اور حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کے بعض واقعات بیان کیے۔ سوال و جواب کے اجلاس میں نماز، حضرت عیسیٰؑ، قتلِ مرتد اور تربیتی معاملات پر سوالات کے جواب دیے گئے۔ دن کا اختتام نماز مغرب و عشاء کے ساتھ ہوا۔ اجتماع کا تیسرا دن:نماز تہجد، فجر اور درس کے بعد ناشتہ پیش کیا گیا۔ کبڈی کا دلچسپ مقابلہ ہوا، پھر اردو و ڈچ میں فی البدیہہ تقریری مقابلے ہوئے۔ تربیتی اجلاس میں اجتماع کے مرکزی موضوع کے حوالے سے سوالات کیے گئے اور پینل نے جواب دیے۔ اطاعت کی اہمیت، جان، مال، وقت اور عزت کی قربانی کے نکات بیان ہوئے۔ اختتامی اجلاس میں تلاوت قرآن کریم و ترجمہ، عہد اور نظم کے بعد ناظم صاحب اعلیٰ نے سالانہ اجتماع کی رپورٹ پیش کی۔ اس کے بعد ویڈیو رپورٹ دکھائی گئی اور انعامات تقسیم ہوئے۔ بہترین مجلس کا اعزاز مجلس آرنہم کو ملا۔ مرکزی نمائندہ نے جماعت احمدیہ کے روحانی غلبہ، حضرت مسیح موعودؑ کی بعثت کے مقاصد اور نماز میں لذت پیدا کرنے کے عملی طریق بیان کیے۔ سیکرٹری صاحب امور خارجہ نے اسائیلم کیمپ میں موجود احباب کے حالات پر روشنی ڈالی۔ امیر صاحب نے نماز کے قیام، دعاؤں کی تحریک، چندہ اور وصیت کی اہمیت اور تبلیغ کی طرف توجہ دلائی۔ صدر مجلس نے تمام مہمانان، منتظمین اور ججز کا شکریہ ادا کیا۔ آخر میں ترانہ پیش کیا گیا اور دعا کے ساتھ اجتماع اختتام پذیر ہوا۔ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کے ارشاد کی روشنی میں روزانہ مختلف ریجنز کے خدام کی صدر مجلس سے ملاقات ہوئی جن میں تقریباً ۱۵۰؍خدام شریک ہوئے۔ اس سال اجتماع میں حاضری ۷۳۰؍رہی جو تجنید کا ۸۵؍فیصد بنتی ہے۔ فالحمدللہ علیٰ ذالک اللہ تعالیٰ تمام شاملین و منتظمین کے ایمان، اخلاص، تقویٰ اور خدمتِ دین کے جذبات میں بے پناہ برکت ڈالے اور اجتماع کی تمام کارروائی سے بھرپور استفادہ کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین (رپورٹ: عدیل احمد باسم۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل) ٭…٭…٭ مزید پڑھیں: مجلس خدام الاحمدیہ ناروے کے ایک وفد کا تبلیغی دورہ