صحبت میں بڑا شرف ہے۔ اس کی تاثیر کچھ نہ کچھ فائدہ پہنچا ہی دیتی ہے۔ کسی کے پاس اگر خوشبو ہو تو پاس والے کو بھی پہنچ ہی جاتی ہے۔ اسی طرح پرصادقوں کی صحبت ایک روح صدق کی نفخ کر دیتی ہے۔میں سچ کہتا ہوں کہ گہری صحبت نبی اور صاحب نبی کو ایک کردیتی ہے۔ یہی وجہ ہے جو قرآن شریف میں کُوْنُوْا مَعَ الصّٰدِقِیْنَ(التوبۃ: ۱۱۹) فرمایا ہے۔ اور اسلام کی خوبیوں میں سے یہ ایک بے نظیر خوبی ہے کہ ہر زمانہ میں ایسے صادق موجود رہتے ہیں ۔ (ملفوظات جلد ۸ صفحہ ۱۴۹۔ ۱۵۰، ایڈیشن ۲۰۲۲ء) اللہ تعالیٰ نے یہ حکم دیا تھا كُوْنُوْا مَعَ الصّٰدِقِيْنَ(التوبۃ:۱۱۹) اس میں بڑانکتہ معرفت یہی ہے کہ چونکہ صحبت کا اثر ضرور ہوتا ہے اس لیے ایک راستباز کی صحبت میں رہ کر انسان راستبازی سیکھتا ہے اور اس کے پاس انفاس کا اندر ہی اندر اثر ہونے لگتا ہے جو اس کو خدا تعالیٰ پر ایک سچا یقین اور بصیرت عطا کرتا ہے اس کی صحبت میں صدق دل سے رہ کر وہ خدا تعالیٰ کی آیات اور نشانات کو دیکھتا ہے جو ایمان کے بڑھانے کے ذریعے ہیں۔ جب انسان ایک راستباز اور صادق کے پاس بیٹھتا ہے تو صدق اس میں کام کرتا ہے لیکن جو راستبازوں کی صحبت کو چھوڑ کر بدوں اور شریروں کی صحبت کو اختیار کرتا ہے تو ان میں بدی اثر کرتی جاتی ہے۔ اِسی لئے احادیث اور قرآن شریف میں صحبت بد سے پرہیز کرنے کی تاکید اور تہدید پائی جاتی ہے اور لکھا ہے کہ جہاں اللہ اور اس کے رسولﷺ کی اہانت ہوتی ہو اس مجلس سے فی الفور اٹھ جاؤ۔ ورنہ جو اہانت سُن کر نہیں اٹھتا اس کا شمار بھی اُن میں ہی ہو گا۔ صادقوں اور راستبازوں کے پاس رہنے والا بھی ان میں ہی شریک ہو تا ہے اس لئے کس قدر ضرورت ہے اس امر کی کہ انسان کُوْنُوْا مَعَ الصّٰدِقِیْنَ کے پاک ارشاد پر عمل کرے۔ حدیث شریف میں آیا ہے کہ اللہ تعالیٰ ملائکہ کو دنیا میں بھیجتا ہے وہ پاک لوگوں کی مجلس میں آتے ہیں اور جب واپس جاتے ہیں تو اللہ تعالیٰ ان سے پوچھتا ہے کہ تم نے کیا دیکھا۔ وہ کہتے ہیں کہ ہم نے ایک مجلس دیکھی ہے جس میں تیرا ذکرکررہے تھے مگر ایک شخص ان میں سے نہیں تھا تو اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ نہیں وہ بھی ان میں ہی سے ہے کیونکہ اِنَّھُمْ قَوْمٌ لَّایَشْقٰی جَلِیْسُھُمْ۔ اس سے صاف معلوم ہوتا ہے کہ صادقوں کی صحبت سے کس قدر فائدے ہیں سخت بد نصیب ہے وہ شخص جو صحبت سے دُور رہے۔ غرض نفس مطمئنہ کی تاثیروں میں سے یہ بھی ہے کہ وہ اطمینان یافتہ لوگوں کی صحبت میں اطمینان پاتے ہیں۔ امّارہ والے میں نفس امّارہ کی تاثیریں ہوتی ہیں اور لوّامہ والے میں لوّامہ کی تاثیریں ہوتی ہیں اور جو شخص نفس مطمئنہ والے کی صحبت میں بیٹھتا ہے اس پر بھی اطمینان اور سکینت کے آثار ظاہر ہونے لگتے ہیں اور اندر ہی اندر اسے تسلی ملنے لگتی ہے۔ (ملفوظات جلد ۵ صفحہ ۳۷۲۔ ۳۷۳، ایڈیشن ۲۰۲۲ء) مزید پڑھیں: ہماری کتب کم از کم ایک دفعہ ضرور پڑھ لیا کریں