۸؍اگست جمعۃ المبارک کو نماز فجر کے وقت ہوا بالکل بند تھی اور حبس ہر طرف موجود تھا۔ آسمان پر بادلوں کا نام و نشان نہ تھا، جس سےموسم گرم ہوگیاتھا۔ ٹمپریچر زیادہ سے زیادہ ۳۸؍ اور کم سے کم ۲۸؍ درجہ سینٹی گریڈتھا۔ یہ مسلسل تیسرا ہفتہ بھی مجموعی طور پر گرم، خشک اور حبس والا تھا۔ بیس دن پہلے مون سون کی کافی بارشیں ہوئی تھیں، جن سے موسم اچھا بن گیا تھا۔ ہفتہ سے سوموار تک موسم کی کیفیت ایک جیسی رہی۔ صبح کے وقت ہوا کے ساتھ ساتھ آسمان پر ہلکے بادلوں کی تہ بھی موجود تھی جس کی وجہ سے دھوپ مکمل طور پر زمین پر نہ پہنچ سکی، لیکن حبس کی وجہ سے گرمی نے اپنے پیر جمائے رکھے۔ یہ موسم ایسا ہے کہ اندر اور باہر ہر طرف گرمی حبس، عجیب سا موسم اور بے چینی محسوس ہوتی ہے۔ منگل کو نماز فجر کے وقت حبس تھا یعنی ہوا بالکل نہیں چل رہی تھی، بعد میں ٹھنڈی ہوا چلنے سے کچھ سکون ہوا۔ یہ تیز ہوا دن بھر چلتی رہی اورساتھ ہی مکمل آسمان پر سیاہ بادل آگئے اور چھاگئے۔ رات کو خاص طور پر موسم خوشگوار ہوگیا۔ بدھ کومطلع جزوی طور پر ابر آلود تھا۔ ٹھنڈی ہوا چلنے سے اللہ تعالیٰ کے فضل سے موسم اچھا ہوگیا۔ سارا دن یہ ہوا چلتی رہی بلکہ شام کے وقت تو اس میں خنکی بھی آگئی۔ رات بھر اس ہوا کے مزے لیے جاتے رہے۔ جمعرات کو بھی اسی ہوا کا سلسلہ جاری تھا اور آسمان پر دوپہر اور شام کے وقت گہرے بادل بھی آگئے۔ ساتھ ٹھنڈی اور تیز ہوا نے موسم کو خوشگوار بنا دیا۔ کچھ بوندا باندی بھی ہوئی۔ ۱۴؍اگست کی شام اور رات کے وقت شہریوں کی ایک بڑی تعداد بازاروں کی لائٹنگ اور سجاوٹ دیکھنے کے لیےگھروں سے باہر نکل آئی جنہوں نے جشن آزادی کی رونقوں اور خوشگوار موسم کےخوب مزے اُڑائے۔ ٹمپریچر زیادہ سے زیادہ ۳۲؍ اور کم سے کم ۲۷؍ درجہ سینٹی گریڈتھا۔(ابو سدید)