اللہ تعالیٰ کے فضل سے جماعت احمدیہ ملائیشیا کے شعبہ وقف نو کو اپنا تیسرا سالانہ اجتماع مورخہ ۱۴و۱۵؍جون ۲۰۲۵ء کو منعقد کرنے کی توفیق ملی۔ الحمدللہ علیٰ ذالک اجتماع کی منصوبہ بندی کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی اور مکرم محمد سلیمان فیروز صاحب کو ناظم اعلیٰ مقرر کیا گیا نیز مختلف نظامتیں قائم کی گئیں۔ دوران تیاری ناظمین کی چار میٹنگز منعقد ہوئیں۔ اجتماع کے پروگرام اور نصاب کو تمام سیکرٹریان کے ذریعے واقفین نو تک پہنچایا گیا۔ اجتماع میں واقفین کی حاضری کو بہتر بنانے کے لیے سیکرٹریان کو گاہے بگاہے یاد دہانی بھی کروائی گئی۔ اجتماع کا باقاعدہ آغاز ۱۴؍جون کو صبح ساڑھے نو بجے افتتاحی اجلاس سے ہوا جس کی صدارت خاکسار (مبلغ انچارج ملائیشیا) نے کی۔ اس موقع پر حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی طرف سے موصول ہونے والا پُرشفقت خصوصی پیغام پڑھ کر سنایا گیا۔ بعد ازاں علمی مقابلہ جات منعقد ہوئے جن میں واقفین نو کو دو گروپس میں تقسیم کیا گیا: پہلا گروپ ۱۳تا۲۰؍سال اور دوسرا گروپ ۲۰؍سال سے زائد عمر کے واقفین نو پر مشتمل تھا۔ مقابلہ جات میں تلاوت قرآن کریم، نظم، اذان، تقریر، تقریر فی البدیہہ اور تحریری امتحان شامل تھے۔ نماز مغرب و عشاء کے بعد کھانے کا انتظام کیا گیا۔ پھر تربیتی نشست منعقد ہوئی جس میں مکرم فواد احمد ناصر صاحب نیشنل سیکرٹری وقف نو نے اللہ تعالیٰ کی محبت حاصل کرنے کے حوالے سے واقفین نو کو چند نصائح کیں۔ بعد ازاں گروپس بناکر انہیں مختلف علمی و تربیتی موضوعات پر اظہار خیال کا موقع دیا گیا۔ یہ اجلاس رات گیارہ بجے تک جاری رہا۔ اجتماع کے دوسرے دن کا آغاز نماز تہجد سے ہوا۔ نماز فجر کے بعد درس اور ناشتہ ہوا۔ صبح آٹھ بجے واقفین نو کو کھیلوں کے مقابلہ جات کے لیے میدان لے جایا گیا۔ دوپہر بارہ بجے واپسی کے بعد نماز ظہر و عصر اور ظہرانے کا انتظام کیا گیا۔ اللہ تعالیٰ کے فضل سے یہ بابرکت اجتماع کامیابی سے اختتام پذیر ہوا۔ شعبہ رجسٹریشن کی رپورٹ کے مطابق ۷۵؍واقفین نونے اجتماع میں شرکت کی جبکہ کل حاضری تقریباً ۱۴۰؍افراد پر مشتمل رہی۔ الحمدللہ علیٰ ذالک اللہ تعالیٰ تمام واقفین نو کو خلافت سے وفا، اس کی اطاعت اور دین کی مخلصانہ خدمت کی توفیق عطا فرمائے۔آمین (رپورٹ:عین الیقین۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل) ٭…٭…٭ پیغام بر موقع نیشنل وقف نو اجتماع ملائیشیا 2025ء السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاته الحمد للہ آپ کا نیشنل وقف نو اجتماع ملائیشیا مورخہ ۱۴تا ۱۵جون ۲۰۲۵ء کو منعقد ہو رہا ہے اللہ کرے کہ یہ اجتماع تمام واقفینِ نو کے لیے ہر لحاظ سے بابرکت رہے۔ (آمین) اس موقعہ پر آج میں چند باتیں آپ کے سامنے رکھنا چاہتاہوں: حضرت اقدس مسیح موعودؑ ایک جگہ اپنی جماعت کو نصائح کرتے ہوئے فرماتے ہیں ‘‘میں اپنا فرض سمجھتا ہوں کہ اپنی جماعت کو وصیّت کروں اور یہ بات پہنچا دوں آئندہ ہر ایک کا اختیار ہے کہ وہ اُسے سُنے یا نہ سُنے کہ اگر کوئی نجات چاہتا ہے اور حیات طیّبہ یا ابدی زندگی کا طلبگار ہے تو وہ اللہ کے لیے اپنی زندگی وقف کرے اور ہر ایک اس کوشش اور فکر میں لگ جاوے کہ وُہ اس درجہ اور مرتبہ کو حاصل کرے کہ کہہ سکے کہ میری زندگی، میری موت، میری قربانیاں، میری نمازیں اللہ ہی کے لیے ہیں۔ اور حضرت ابراہیمؑ کی طرح اس کی رُوح بول اُٹھے اَسۡلَمۡتُ لِرَبِّ الۡعٰلَمِیۡنَ (البقرہ:۱۳۲): جبتک انسان خدا میں کھویا نہیں جاتا۔ خدا میں ہو کر نہیں مرتا وہ نئی زندگی پا نہیں سکتا۔’’ (ملفوظات جلد دوم صفحہ ۱۰۰، ایڈیشن ۱۹۸۵ء) اس بات کے مخاطب سب احباب جماعت عموماً جبکہ آپ واقفینِ نو خصوصاً ہیں۔ آپ کو چاہیے کہ اپنی نمازوں کو تسلی، سکون اور ٹھہر کر انہماک سے ادا کریں۔ آپ کو اپنی نمازوں کی بروقت ادائیگی اور عبادات کی طرف خصوصی توجہ دینی ہو گی۔ خشوع و خضوع کے ساتھ نمازوں کو ادا کریں اور قرآن کریم کا غور سے مطالعہ کریں۔ اپنے دینی علم کو بڑھائیں اور کتب حضرت مسیح موعودؑ کا بغور مطالعہ کریں۔ ایک واقف نو کا کر دار اسلام کی حقیقی تعلیمات کے عین مطابق ہونا چاہیے۔ آپ کو ہمیشہ اعلیٰ ترین روحانی معیار اور اخلاقی اوصاف کا حامل ہونا چاہیے۔ صرف تب ہی آپ وقف کے تقاضے نبھانے والے اور اسلام کا صحیح پیغام دنیا کے کونے کونے میں پہنچانے والے بن سکیں گے۔ وقف آسان کام نہیں جیسا کہ حضرت ابراہیمؑ کا اسوہ ہمارے سامنے ہے۔ آپ کا دل اور دماغ ہر وقت یہ سوچتار ہے کہ کیا آپ وقف کے تقاضے پورے کر رہے ہیں یا نہیں۔ ان باتوں کو خوب ذہن نشین رکھیں اور آپ جب اس اجتماع سے واپس جائیں تو ان پر عمل کریں۔ اگر آپ گھر جانے تک یہ باتیں بھول گئے تو آپ کے وقف نو ہونے کا نہ آپ کو کوئی فائدہ ہے اور نہ جماعت کو۔ اس لیے اپنے علمی ، عملی اور اخلاقی معیار کو بڑھانے والے بنیں تو ہی آپ کے اس وقف نو کی تحریک میں ہونے کا فائدہ ہے جو حضرت خلیفۃ المسیح الرابعؒ نے شروع فرمائی تھی۔ اللہ کرے کہ آپ میں سے ہر کوئی روحانی انقلاب کو لانے والا بنے اور اللہ آپ کو وقف نو کے حقیقی مقاصد کو پورا کرنے والا بنائے اور آپ دنیا بھر میں حقیقی اسلام کی تعلیمات کو پھیلانے والے ثابت ہوں۔ (آمین)