https://youtu.be/Cifw6bijuZE?si=zX6Q3xZcZWp2kcmn&t=337 حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰ ة والسلام نے سیالکوٹ کے سفر کے دوران کتاب لیکچر سیالکوٹ تصنیف فرمائی جس میں تحریر فرمایا کہ ’’مَیں وہی شخص ہوں جو براہین احمدیہ کے زمانہ سے تخمیناً سات آٹھ سال پہلے اِسی شہر میں قریباً سات برس رہ چکا تھا اور کسی کو مجھ سے تعلق نہ تھا اور نہ کوئی میرے حال سے واقف تھا۔ پس اب سوچو اور غور کرو کہ میری کتا ب براہین احمدیہ میں اس شہرت اور رجوعِ خلائق سے چوبیس۲۴ سال پہلے میری نسبت ایسے وقت میں پیشگوئی کی گئی ہے کہ جبکہ میں لوگوں کی نظر میں کسی حساب میں نہ تھا۔ اگرچہ میں جیسا کہ مَیں نے بیان کیا۔ براہین کی تالیف کے زمانہ کے قریب اسی شہر میں قریباً سات سال ر ہ چکا۔ تاہم آپ صاحبوں میں ایسے لوگ کم ہوں گے جو مجھ سے واقفیت رکھتے ہوں کیونکہ مَیں اُس وقت ایک گمنام آدمی تھا اور اَحَدٌمِّنَ النَّاسِ تھااور میری کوئی عظمت اور عزت لوگوں کی نگاہ میں نہ تھی۔ مگر وہ زمانہ میرے لئے نہایت شیریں تھا کہ انجمن میں خلوت تھی اور کثرت میں وحدت تھی اور شہر میں مَیں ایسا رہتا تھا جیسا کہ ایک شخص جنگل میں۔ مجھے اُس زمین سے ایسی ہی محبت ہے جیسا کہ قادیان سے،کیونکہ میں اپنے اوائل زمانہ کی عمر میں سے ایک حصہ اِس میں گذار چکا ہوں اور اس شہر کی گلیوں میں بہت سا پھر چکا ہوں۔ میرے اس زمانہ کے دوست اور مخلص اس شہر میں ایک بزرگ ہیں یعنی حکیم حسام الدین صاحب جن کو اس وقت بھی مجھ سے بہت محبت رہی ہے۔ وہ شہادت دے سکتے ہیں کہ وہ کیسا زمانہ تھا اور کیسی گمنامی کے گڑھے میں میرا وجود تھا۔‘‘ (لیکچر سیالکوٹ، روحانی خزائن جلد 20 صفحہ 242-243)