نوٹ: اعلانات صدر؍ امیر صاحب حلقہ؍جماعت کی تصدیق کے ساتھ آنا ضروری ہیں درخواست دعا نوید الرحمٰن صاحب نمائندہ الفضل انٹرنیشنل بنگلہ دیش تحریر کرتے ہیں کہ مکرم ابو البشر خندکار صاحب آف جماعت نریان گنج مورخہ ۸؍جولائی ۲۰۲۵ءکو برین سٹروک کا شکار ہو گئے۔ان کی حالت نازک ہے اور ہسپتال میں زیرِ علاج ہیں۔ احبابِ جماعت سے دعا کی درخواست ہے کہ اللہ تعالیٰ موصوف کو کامل شفا عطا فرمائے اور ہر تکلیف و پریشانی سے محفوظ رکھے۔ آمین ٭…٭…٭ اعلان ولادت افتخار احمد گوندل صاحب سابق مبلغ سیرالیون تحریر کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے محض اپنے فضل و کرم سے خاکسار کی بیٹی حافظہ خولہ منصورہ اور داماد عزیزم محمد ضرار چیمہ صاحب ابن مظفر احمد چیمہ صاحب کو جڑواں بیٹوں سے نوازا ہے۔ حضور انور کی منظوری سے بچوں کے نام زکریا چیمہ اور زاویار چیمہ رکھے گئے ہیں۔ بچے خدا کے فضل سے وقف نو کی بابرکت تحریک میں شامل ہیں۔ والد کی طرف سے بچے چودھری غلام محمد چیمہ صاحب سابق امیر ضلع خیرپور سندھ کی نسل سے اور والدہ کی طرف سے حضرت مولوی غلام محمد گوندل صاحبؓ صحابی حضرت مسیح موعودؑ کی نسل سے ہیں۔ احباب جماعت سے دعا کی درخواست ہے کہ اللہ تعالیٰ بچوں کو صحت و سلامتی والی عمر دراز سے نوازے، خلافت کے سلطان نصیر ہوں اور والدین کی آنکھوں کی ٹھنڈک بنائے۔ آمین سانحہ ہائے ارتحال ٭… نصیر احمد ناصر صاحب تحریر کرتے ہیں کہ مورخہ ۱۶؍ جون ۲۰۲۵ء بروز سوموار خاکسار کا بیٹا عزیزم شعیر احمد ناصر واقف نو ۸؍سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پا گیا ۔ اناللہ و انا الیہ راجعون عزیزم گذشتہ ۵؍سال سے بلڈ کینسر کے مرض میں مبتلا اور زیر علاج تھا۔ امسال جنوری میں اس کا بون میروٹرانسپلانٹ بھی ہوا تھا۔ لمبا عرصہ بیمار رہا مگر اس دوران کمال صبر، برداشت اور مضبوط عزم و ہمت کا مظاہرہ کیا۔ آخری سانس تک یہی کہتا رہا کہ میرا اللہ تعالیٰ پر یقین نہیں ٹوٹے گا چاہے کچھ بھی ہو جائے۔ طبیعت کی شدید خرابی کے باوجود انتہائی صبر اور برداشت سے کام لیتا اور ہمیں حوصلہ دیتا کہ میں پہلے بھی تو اتنی مشکلوں سے نکل آیا ہوں اب بھی ٹھیک ہو جاؤں گا۔ یہ بیماری کیا چیز ہے، آپ پریشان نہ ہوں۔ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کو خط لکھا ہے ناں، اللہ فضل فرمائے گا۔ ہمیشہ مسکر اتا رہتا، جس سے بھی ملتا حال پوچھنے پر کہتا کہ میں ٹھیک ہوں۔ جب کبھی ہسپتال داخل ہوتا تو دوسرے بچوں کے پاس جاتا، انہیں اپنے کھلونے دیتا، کھانے کی چیزیں دیتا، انہیں ہنساتا، حوصلہ دیتا اور ان کی تکلیف کو دُور کرنے کی کوشش کرتا۔ عزیزم بہت معصوم، پاک دل و پاک خیال، مضبوط عزم و ہمت کا پیکر، صبر و توکل کی اعلیٰ مثال اور پُر امید و پُر یقین بچہ تھا، بہت عزیز ہماری آنکھوں کا نور اور دل کا سرور تھا۔ عزیز نے خاکسار، والدہ اور بارہ سالہ بہن سوگوار چھوڑے ہیں۔ ٭… مکرم نوید الرحمٰن صاحب نمائندہ الفضل انٹرنیشنل بنگلہ دیش تحریر کرتے ہیں کہ مکرم معصوم المامون صاحب ولد مکرم غلام احمد پرادھان صاحب آف جماعت احمد نگر، ضلع پنچ گڑھ مورخہ ۶؍جولائی بروز اتوار دریا میں ڈوبنے کے باعث وفات پاگئے۔ انا للہ وانا الیہ راجعون مرحوم کی نمازِ جنازہ ۹؍ جولائی ۲۰۲۵ء بروز بدھ شام چھ بجے احمد نگر میں مکرم محمد صلاح الدین صاحب مربی سلسلہ نے پڑھائی۔ بعد ازاں مرحوم کی تدفین آبائی قبرستان میں عمل میں آئی۔ مرحوم پیدائشی احمدی اور موصی بھی تھے۔ نیز مجلس خدام الاحمدیہ احمد نگر کے قائد تھے۔ خوش اخلاق، ملنسار، نیک سیرت اور مخلص احمدی تھے۔ آپ کو اسیر راہِ مولیٰ ہونے کا بھی شرف حاصل تھا۔ ۵؍ اگست ۲۰۲۴ء کو احمد نگر میں مخالفینِ احمدیت کے حملے میں آپ کا مکان مکمل طور پر نذرِ آتش ہو گیا تھا۔ پسماندگان میں اہلیہ، ایک بیٹا اور دو بیٹیاں شامل ہیں۔ ٭… عطیہ خان صاحبہ فرینکفرٹ، جرمنی سے تحریر کرتی ہیں کہ خاکسار کے والد مکرم منصور احمد خالد طور صاحب سابق کارکن بیت المال خرچ ربوہ ابن مکرم میاں مبارک احمد طور صاحب مرحوم دیہاتی مبلغ تین ہفتوں کی علالت کے بعد مورخہ ۱۷؍جون ۲۰۲۵ء فرینکفرٹ، جرمنی میں بعمر ۷۵؍سال اپنے مولائے حقیقی کے حضور حاضر ہو گئے۔ انا للہ و انا الیہ راجعون آپ حضرت غلام محی الدین صاحبؓ صحابی حضرت مسیح موعودؑ کی اولاد میں سے تھے۔ تقریباً ۵۰؍سال سے زائد عرصہ بیت المال خرچ ربوہ میں جماعتی خدمت کی توفیق پائی اور ۲۵؍سال سے زائد عرصہ آپ اپنے محلہ دارلصدر شرقی الف اور حلقہ بیت المبارک میں بطور سیکرٹری مال خدمت کی توفیق پاتے رہے۔ لوگ دل سے آپ کا احترام کرتے تھے۔ چندہ کی ادائیگی کی فکر میں رہتے تھے اور ہمیشہ سال کے آغاز میں ہی اپنی ادائیگی کر دیتے اور محلہ میں بھی باقاعدگی سے چندہ جمع کرنے جاتے۔ اکثر اوقات لوگ کافی انتظار کے بعد کہتے کہ آپ دوبارہ تشریف لائیں تو مسکرا کر دوبارہ چلے جاتے۔ صابر تو اتنے تھے کہ جب کوئی نازیبا الفاظ بول دیتا تو وہیں خاموش ہو جاتے اور کبھی جواب نہ دیتے۔ خلافت کے فدائی اور جاںنثار تھے۔ بہت ملنسار، مہمان نواز، نرم مزاج، خاموش طبیعت، صابر اور شاکر دیندار وجود تھے۔ نیز صوم و صلوٰۃ کے پابند تھے۔ ۲۰؍جون ۲۰۲۵ء بروز جمعہ برموقع اجتماع مجلس خدام الاحمدیہ جرمنی مکرم مبارک احمد تنویر صاحب مبلغ انچارج جرمنی نے نماز جنازہ پڑھائی جس میں ہزاروں کی تعداد میں احباب شامل ہوئے۔ والد صاحب موصی تھے۔ آپ کی وصیت کے مطابق جسد خاکی ربوہ لے جایا گیا۔ ۲۲؍جون ۲۰۲۵ء کو ربوہ میں نماز جنازہ میں کثیر تعداد میں افراد شریک ہوئے۔ بعدازاں نئے بہشتی مقبرہ میں تدفین عمل میں آئی۔ پسماندگان میں بیوہ کے علاوہ دو بیٹے، پانچ بیٹیاں، نواسے نواسیاں اور پوتے پوتیاں شامل ہیں۔ ان کی ایک نواسی کاشف محمود مربی سلسلہ سربیا کی اہلیہ ہیں۔ ٭… قرۃالعین منور صاحبہ تحریر کرتی ہیں کہ خاکسار کے تایا محمد دین صاحب ولد سید محمد راجوری صاحب ۱۲؍جولائی ۲۰۲۵ء کو اپنے خالق حقیقی سے جا ملے۔ انا للہ وانا الیہ راجعون آپ ریاست جموں و کشمیر میں ۱۹۳۵ء کو پیدا ہوئے۔ آپ ۱۹۶۵ء کی جنگ میں ہجرت کرکے پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں آگئے اور میرپور آزاد کشمیر میں آباد ہوگئے۔ آپ کے پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ چار بیٹیاں اور دو بیٹے شامل ہیں۔ بڑے بیٹے محمد افضل صاحب جو سرکاری سکول میں ٹیچر ہیں کو آٹھ سال بطور قائد علاقہ خدمت کی توفیق ملی۔ آپ کی بیٹی نسیم اختر صاحبہ کو بطور صدر لجنہ مجلس نیوسٹی جنوبی تین بار خدمت کی توفیق ملی۔ آپ کے بھتیجے مظفر احمد صاحب، عبد السمیع صاحب اور نواسے سدید احمد صاحب بطور مربی سلسلہ خدمت کی توفیق پارہے ہیں۔ آپ کے جنازہ میں بڑی تعداد میں لوگ آئے۔ غیر از جماعت احباب تعزیت کے لیے آئے۔ احباب جماعت سے دعا کی درخواست ہے کہ اللہ تعالیٰ تمام مرحومین کے ساتھ مغفرت و رحمت کا سلوک فرمائے، ان کے درجات بلند کرے اور لواحقین کو صبر جمیل سے نوازے۔ آمین ٭…٭…٭