یہ خداتعالیٰ کی سنت ہے اور جب سے کہ اس نے انسان کو زمین میں پیدا کیا ہمیشہ اس سنت کو وہ ظاہر کرتا رہا ہے کہ وہ اپنے نبیوں اور رسولوں کی مدد کرتا ہے اور ان کو غلبہ دیتا ہے۔ جیسا کہ وہ فرماتا ہے کَتَبَ اللّٰہُ لَاَغْلِبَنَّ اَنَا وَرُسُلِیْ (المجادلہ: ۲۲) اور غلبہ سے مراد یہ ہے کہ جیسا کہ رسولوں اور نبیوں کا یہ منشاء ہوتا ہے کہ خدا کی حجّت زمین پر پوری ہو جائے اور اس کا مقابلہ کوئی نہ کرسکے اسی طرح خداتعالیٰ قوی نشانوں کے ساتھ ان کی سچائی ظاہر کر دیتا ہے اور جس راستبازی کو وہ دنیا میں پھیلانا چاہتے ہیں اس کی تخم ریزی انہیں کے ہاتھ سے کر دیتا ہے لیکن اُس کی پوری تکمیل ان کے ہاتھ سے نہیں کرتا بلکہ ایسے وقت میں اُن کو وفات دے کر جو بظاہر ایک ناکامی کا خوف اپنے ساتھ رکھتاہے مخالفوں کو ہنسی اور ٹھٹھے اور طعن اور تشنیع کا موقع دے دیتا ہے اور جب وہ ہنسی ٹھٹھا کر چکتے ہیں تو پھر ایک دوسرا ہاتھ اپنی قدرت کا دکھاتا ہے اور ایسے اسباب پیدا کر دیتا ہے جن کے ذریعہ سے وہ مقاصد جو کسی قدر ناتمام رہ گئے تھے اپنے کمال کو پہنچتے ہیں۔ (رسالہ الوصیت، روحانی خزائن جلد ۲۰صفحہ ۳۰۴) مَنْ کَانَ لِلّٰہِ کَانَ اللّٰہُ لَہٗ خداتعالیٰ نےکبھی کسی صادق سے بےوفائی نہیں کی ہے۔ ساری دنیا بھی اگر اس کی دشمن ہو اور اس سے عداوت کرے تو اُس کو کوئی گزندنہیں پہنچا سکتی۔خدا بڑی طاقت ہے۔اور قدرت والا ہے اور انسان ایمان کی قوت کے ساتھ اس کی حفاظت کے نیچے آتا اور اس کی قدرتوں اور طاقتوں کے عجائبات دیکھتا ہے پھر اس پر کوئی ذلت نہ آوے گی۔ یاد رکھو خداتعالیٰ زبردست پر بھی زبردست ہے بلکہ اپنے امر پر بھی غالب ہے۔ سچے دل سے نمازیں پڑھو اور دعاؤں میں لگے رہو اور اپنے سب رشتہ داروں اور عزیزوں کو یہی تعلیم دو پورے طور پر خدا کی طرف ہوکر کوئی نقصان نہیں اٹھاتا۔ نقصان کی اصل جڑ گناہ ہے۔ (ملفوظات جلد۴ صفحہ ۱۸۱، ایڈیشن ۲۰۲۲ء) مزید پڑھیں: شاملین جلسہ کے لیے حضرت مسیح موعودؑ کی دعائیں