اللہ تعالیٰ کے بے پناہ فضل و کرم سے جماعت احمدیہ برطانیہ اپنا ۵۹ واں جلسہ سالانہ ۲۵تا ۲۷؍جولائی منعقد کرنے کی توفیق پا رہی ہے۔حدیقۃ المہدی میں حضرت مسیح موعودؑ کے مہمانوں کی آ مد ایک روح پرور نظارہ پیش کر رہی ہے۔ایک طرف مختلف ممالک سے آنے والے مہمانان کی جوق در جوق آمد اور دوسری طرف کارکنات کی مسکراہٹوں سے پُر،جذبۂ خدمت سے دمکتے چہرے اور والہانہ استقبال،اتحاد اور اخوت کا ایک انمول منظر پیش کر رہے ہیں۔ دنیا بھرکے ممالک سے آئے مختلف قومیت اور رنگ و نسل کے مہمان اپنی انفرادیت کے باوجود اجتماعیت کا عظیم الشان نشان بن کر تمام حاضرین کے ازدیاد ایمان کا باعث ہیں۔ حدیقۃ المہدی ایک بار پھر مہمانوں کی بہار سے معطر ہے۔ یہ تین دن موسم خوشگوار رہنے کی توقع ہے۔ جمعۃ المبارک کے دن کا آغاز صبح ۳ بج کر پندرہ منٹ پر با جماعت نماز تہجد سے ہوا۔ حضور انور اید ہ اللہ تعالیٰ نے تقریباً ۴ بج کر ۱۸ منٹ پر نماز فجر پڑھائی۔ حدیقۃ المہدی کے قرب و جوار اور رہائش گاہ میں ٹھہری ہوئی مستورات اپنے پیارے آقا کی اقتدا میں نماز کی ادائیگی کے لیے صف آراء ہوئیں۔ نماز کے بعد درس حدیث ہوا۔ واپسی پر نمازیوں کے لیے رجسٹریشن مارکی برائے رہائش گاہ میں علی الصبح ناشتے کا انتظام تھا اس کے علاوہ چائے اور ابلے ہوئے انڈےٹی سٹال پر بھی دستیاب تھے۔ صبح سات بجے سے ضیافت مارکی میں ناشتہ بھی ملنا شروع ہوگیاتھا۔ پوری رات بھی مہمانوں کی آمد کاسلسلہ جاری رہا اور صبح سے تانتا بندھ گیا۔ امسال مہمانوں کی کثیر تعداد کو مدِّ نظر رکھتے ہوئے پہلی مرتبہ ۲ کی بجائے ۴ پارکنگ ایریا بنائے گئے ہیں۔ نئے پارکنگ ایریا کے اضافہ کے سبب اسی جانب ایک داخلی دروازے کا بھی اضافہ کیا گیا ہے جو کہ مستورات کے مرکزی داخلی دروازے کی طرز پرہی بنایا گیا ہے۔ چونکہ نئے پارکنگ ایریا سے نئے داخلی دروازے تک کا راستہ لمبا ہے اس لیےمہمان مستورات کی آسانی کے لیے اضافی بگیوں کا بندوبست بھی کیا گیا ہے۔ جس کی وجہ سے لجنہ جلسہ گاہ میں داخلے میں بہت آسانی ہو گئی۔ صبح ہی سے جلسہ گاہ مستورات میں مہمانوں کی آمد کا سلسلہ شروع ہوا۔ خلافت کی شیدائی لجنہ کا ایک جم غفیر اپنے آقا کی اقتدا میں نماز جمعہ ادا کرنے کے لیے جلسہ گاہ مستورات کی جانب رواں دواں ہوا۔ لجنہ کی مرکزی مارکی نماز جمعہ کے لیے مستورات سے کھچا کھچ بھری ہوئی تھی۔ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ نے ایک بج کر تیرہ منٹ پر مردانہ جلسہ گاہ سے خطبہ ارشاد فرمایا۔ حضور ایدہ اللہ تعالیٰ نے اسلامی شعار مہمان نوازی کی اہمیت اور اسلوب پر مبنی خطبہ میں قرآن،حدیث اور سیرت حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی روشنی میں اس خلق کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالی۔ حضور نے اپنے خطاب میں کارکنان اور مہمان دونوں کو ان کی ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی۔ جلسہ گاہ مستورات میں نماز کی ادائیگی اور بڑی بڑی سکرینوں پر خطبہ جمعہ دیکھنے کا انتظام کیا گیا تھا۔اس کے علاوہ ماں و بچہ کی تینوں مارکیوں میں بھی نمازجمعہ کی ادائیگی اور سکرینوں پرماؤں کے لیے خطبہ دیکھنے کا انتظام تھا۔ مزید برآں خواتین نےلجنہ کی مین مارکی سے ملحقہ کھلے احاطہ میں بھی نماز جمعہ ادا کی۔ نماز جمعہ اور عصر کی نمازکے بعد مہمانوں کے لیے کھانے کا انتظام تھا۔ کھانے میں دال، چاول اور پاسٹا پیش کیا گیا۔ اس کے علاوہ امسال ٹی سٹال پر گڑوالی چائے بھی متعارف کروائی گئی جو شاملین جلسہ میں بے حد پسند کی گئی۔جلسہ سالانہ کے موقع پر آنے والے مہمانوں کے لیے بازار ہر چھوٹے اور بڑے کی دلچسپی اور توجہ کا مرکز ہوتا ہے۔ اسی لیے ہرسال یہاں نت نئے پہلوؤں کو مزیدجدت اور بہتری کے ساتھ متعارف کروایا جاتا ہے۔ اس سال بھی ایک منفرد “وافل آئس کریم” کااضافہ کیا گیا ہے۔ جلسہ سالانہ کی پاکیزہ روایات میں سے ایک روایت پرچم کشائی کی تقریب ہے جس کے ساتھ جلسہ سالانہ کی کارروائی کا باقاعدہ آغاز کیاجاتا ہے۔اس تقریب سے معاً پہلے جلسہ گاہ مستورات میں خاموشی اور ہزاروں کے مجمع میں مکمل سکوت چھایا ہوا تھا۔ تمام مستورات جلسہ گاہ میں آویزاں بڑی بڑی سکرینوں پر لوائے احمدیت کے لہرائے جانے کا بے تابی سے انتظار کر رہی تھیں۔ چار بج کر اکتیس منٹ پر حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ نے لوائے احمدیت لہرایا۔ جلسہ گاہ مستورات میں ہر سمت آویزاں سکرینز پر افتتاحی خطاب دیکھنے کا انتظام کیا گیا تھا۔اس کے علاوہ ماں و بچہ کی ۳ مارکیوں میں بھی ماؤں کے لیےخطاب دیکھنے کا انتظام تھا۔ مزید برآں خواتین نےلجنہ مین مارکی سے ملحقہ کھلے احاطہ میں بھی خطاب سنا۔ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ نے جلسہ سالانہ کے افتتاحی خطاب میں قرآنی تعلیم اور حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے اقتباسات کی روشنی میں تقویٰ کی اہمیت اور اس کے حصول کے ذرائع پر روشنی ڈالی۔ مزید بتایا کہ عالمی حالات، جیسا کہ فلسطین پر تمام عالم کی بے حسی، دہریوں اور لا مذہبوں کے اسلام پر حملوں کے تناظر میں احمدیوں کےلیے تقویٰ، خدا سے تعلق اور عملی اصلاح کی بے حد ضرورت ہے۔ ہر طرح کے حملوں سے نبرد آزما ہونے کے لیے علمی ترقی اور عملی اصلاح ہر احمدی کا اولین فرض ہے۔ اور یوں بھی تقویٰ کی باریک راہوں پر چل کر ہی حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی بیعت کا مقصد پورا ہو سکتا ہے۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی ہدایات پر عمل کرنے کی اور آپ کی تمام توقعات پر کما حقہٗ پورا اترنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین لجنہ گاہ مستورات میں جلسہ سالانہ کے پہلے دن کل حاضری ۱۹۷۲۶ رہی۔ (رپورٹ: لجنہ رپورٹنگ ٹیم ) ٭…٭…٭