https://youtu.be/j971-dO6Guo ۵۹واں جلسہ سالانہ برطانیہ ۲۰۲۵ء مہمان نوازی اسلام آباد جلسہ سالانہ پر آنے والے عشاقِ خلافت پروانوں کی طرح اس نور کی شمع کی ایک جھلک پر نثار ہونے کے لیے قافلہ در قافلہ دیوانہ وار چلے آتے ہیں۔ اسلام آباد کی وسیع و عریض اراضی ان مہمانان کے استقبال میں خوب سجائی گئی ہے۔ بے قرار دل اور اشکبار آنکھیں لیے مہمان حضور انورایدہ اللہ تعالیٰ کی اقتدا میں نماز ادا کرنے کے لیے کشاں کشاں چلے آتے ہیں۔ ان مہمانوں کی ہر ممکن خدمت کے لیے اور ان کے اس خوبصورت روحانی تجربے کو ہر طرح سے بسہولت بنانے کے لیے اسلام آباد میں مرد و خواتین، بچے اور بوڑھے سب ہمہ تن مصروف ہیں۔ استقبالیہ ٹیم میں شامل ناصرات اور لجنہ ممبرات بڑی خوش دلی سے مہمان مستورات کا پُرتپاک استقبال کرتی ہیں، اور ان کی خاطر تواضع کے لیے ہلکی پھلکی ریفریشمنٹس مہیا کرتی ہیں۔ ان مہمانوں کو مسجد کی زیارت بھی کروائی جاتی ہے۔ اس دوران ان کو اسلام آباد اور مسجد کمپلیکس کی تاریخ کے متعلق دلچسپ معلومات بھی دی جاتی ہیں۔ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا لنگر اپنی ابتدا سے ہی اس بات کا علمبردار ہے کہ مہمان نوازی اسلامی تعلیمات کا ایک مستقل اور اہم پہلو ہے۔ اسی مہمان نوازی کی روح کو زندہ رکھتے ہوئے ضیافت کی ٹیم مہمانوں کو ناشتہ، دوپہر و رات کا کھانا اور چائے فراہم کرتی ہے۔ یہ ٹیم دن رات اس خدمت پر مستعد ہے اور کھانے کے اوقات کے علاوہ بھی اس مارکی میں مہمانوں کی تواضع جاری رہتی ہے۔ تبشیر ٹیم غیر ملکی مہمانوں اور دنیا کے ہر کونے سے تشریف لانے والے مرکزی وفود کی دیکھ بھال کی ذمہ دار ہے۔ نظم و ضبط کی ٹیم دورانِ نماز آداب مسجد اور آداب نماز کے قیام کے لیے خاموشی سے کوشاں رہتی ہے۔ صفائی کی ٹیم اسلام آباد میں ہر جگہ متحرک ہے تاکہ مسجد اور دیگر مقامات صاف رکھے جا سکیں۔ سیکیورٹی، ٹرانسپورٹ، لنگر اور دیگر بہت سی ٹیمیں پسِ پردہ محنت و جانفشانی سے کام کر رہی ہیں۔ اسلام آباد میں مسیح پاک علیہ السلام کے مہمانوں کی کسی نہ کسی رنگ میں خدمت کی توفیق پانے والی کارکنات کی تعداد قریباً ایک سو ہے۔ اللہ تعالیٰ تمام کارکنات کو ان کی ذمہ داریاں احسن رنگ میں ادا کرنے کی توفیق دے اور تمام مہمانوں کو خیریت سے جلسہ سالانہ تک پہنچائے، تمام کارکنات اور شاملین جلسہ کو ان برکات کا وارث بنائے جو حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی دعاؤں اور پیشگوئیوں کے مطابق اس جلسے سے وابستہ ہیں۔ آمین رہائش گاہ جامعہ احمدیہ یوکے اللہ تعالیٰ کے فضل سے اس سال بھی جامعہ احمدیہ میں مہمان مستورات کی رہائش کا بہت ہی احسن طریقے سے انتظام کیا گیا ہے۔ جامعہ احمدیہ میں رہائش کی سب سے پُرکشش بات یہ ہے کہ روزانہ پانچ مرتبہ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کی اقتدامیں نمازیں ادا کرنے کے لیے مہمانوں کو اسلام آباد پہنچانے کا خصوصی انتظام کیا جاتا ہے۔ جامعہ احمدیہ میں پچیس کارکنات پر مشتمل ٹیم مسیح آخرالزماں کے مہمانوں کی میزبانی کے فرائض سر انجام دینے کے لیے نہایت جوش اور جذبہ سے مصروف ہے۔ اس ٹیم میں بیس ملکی اور پانچ غیر ملکی لجنہ ممبرات شامل ہیں۔ مہمانوں کو خوش آمدید کر کے رجسٹر کیا جاتا ہے۔ اس اندراج کے بعد مہمانوں کو ان کی مختص کردہ رہائش گاہ تک پہنچایا جاتا ہے۔ رہائش کے لیے مہمانوں کی ضرورت اور سہولت دونوں کو مدنظر رکھاجاتاہے۔ بزرگ خواتین اور ایسی مستورات جن کو فرشی بستر پر دقت ہو ان کے لیے بیڈ کا انتظام بھی ہے۔ اس کے علاوہ کپڑے دھونے اور سکھانے کے لیے سہولت بھی فراہم کی گئی ہے۔ مہمان چونکہ دن یا رات کسی بھی وقت آسکتے ہیں اس لیے ضیافت مارکی چوبیس گھنٹے کھلی رہتی ہے۔ یہاں مہمانوں کے لیے حتی الوسع لنگر کے علاوہ ایسی خوراک بھی مہیا کی جاتی ہے جو ان کی طبیعت کے مطابق ہو، جیسے پرہیزی کھانا، ابلی سبزیاں، مچھلی، پنیر، زیتون، سلاد وغیرہ۔ اس کے علاوہ دیدہ زیب چائے کی میز پرروایتی چائے کے علاوہ مختلف قسم کے قہوہ جات بھی موجود ہیں۔ اسی میز پر ہمہ وقت ڈبل روٹی، مکھن، جام اور مختلف اقسام کے سیریل بھی مہمانوں اور خاص طور پر ان کے ساتھ آنے والے بچوں کے لیے دستیاب رہتے ہیں۔ دیگر سہولیات میں مہمانوں کےاستعمال کے لیے یہاں انٹرنیٹ، کمپیوٹر اور پرنٹر بھی موجود ہیں۔ علاوہ ازیں امسال حفاظتی اقدامات بھی مزید بہتر کیے گئے ہیں۔ جیسا کہ CCTVکیمرہ وغیرہ سے چوبیس گھنٹے جائزہ لیا جاتا رہتا ہے اور ان دنوں میں مہمانوں کی حفاظت کے پیش نظر بالعموم سیکیورٹی بھی بڑھا دی جاتی ہے۔ بووقت تحریر یہاں پچاس سے زائد مہمان مستورات آ چکی ہیں اور جلسہ تک تقریباً ساڑھے پانچ سو مزید مہمانوں کے آنے کی توقع ہے۔ یہ مہمان دنیا بھر کے مختلف ممالک سے جلسہ میں شمولیت کے لیے تشریف لائے ہیں۔ جامعہ احمدیہ میں تا حال رہائش پذیر مہمانوں کا تعلق بنگلہ دیش، مصر، اردن، فلسطین، جنوبی افریقہ، لائبیریا، گھانا، ماریشس، تنزانیہ، مایوٹ، نائیجیریا، امریکہ اور کینیڈا سے ہے۔ بک اسٹال رپورٹ جلسہ سالانہ برطانیہ ۲۰۲۵ء کے موقع پر لجنہ کے زیر اہتمام بک اسٹال ایک بار پھر علمی و روحانی تشنگی بجھانے کا بہترین ذریعہ ثابت ہوا۔ اس اسٹال پر اردو، انگریزی اور دیگر زبانوں میں ترجمہ شدہ کتب کی وسیع اقسام دستیاب ہیں۔ لجنہ اماءاللہ برطانیہ کے شعبہ اشاعت نے امسال بچوں کی چھ نئی رنگا رنگ معلوماتی کتب انگریزی زبان میں شائع کی ہیں جو کہ بک شاب پر دستیاب ہیں۔ ان کتب میں ارکان ایمان، سبق آموز کہانیاں جو حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے اپنی کتب میں درج کی ہیں اورمقامات جن کا ذکر قرآن مجید میں ہوا ہے، شامل ہیں۔ اسکے علاوہ لجنہ کی نئی شائع کردہ حضرت مصلح موعود علیہ السلام کے اقتباسات پر مبنی انگریزی کتاب بھی بک شاب پر دستیاب ہے یہ تمام کتب مہمانوں کی توجہ کا مرکز بنی رہیں۔ بک اسٹال پر حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی کتب بھی فروخت کی گئیں۔اس سال کی خاص بات یہ تھی کہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی کچھ مزید کتب کے انگریزی تراجم پہلی بار پیش کیے گئے۔ ان کتب میں آئینہ کمالات اسلام، نور الحق اور نزول المسیح شامل ہیں۔ خلفائے کرام کی متعدد کتب بھی اردو زبان میں رکھی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ صحیح البخاری کا انگریزی ترجمہ بھی دستیاب تھا، جو کہ تمام کتابوں میں سب سے زیادہ طلب کی جانے والی کتاب ثابت ہو رہی ہے۔ الحمد للہ، بک اسٹال اس سال بھی نہایت کامیابی کے ساتھ اپنی خدمات سرانجام دے رہا ہے اور جماعتی کتب کو عام کرنے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ شعبہ جات جلسہ گاہ مستورات استقبالیہ مارکی استقبالیہ مارکی جلسہ سالانہ یو کے کا ایک نہایت اہم شعبہ ہے جو مہمانانِ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا پرتپاک خیرمقدم کرتا ہے تاکہ ہر آنے والا فرد خود کو ایک روحانی و محبت بھری فضا میں محسوس کرے۔ کارکنات نے ہمیں بتایا کہ مہمانوں کی آمد کا سلسہ دن رات جاری رہتا ہے، ان کو خشگوار انداز میں خوش آمدید کہہ کر ان کی تھکان کے احساس کو کم کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔ ساتھ ہی ان کے شناختی کارڈ اسکین کرتی ہیں اور ان کے سامان کی تلاشی لیتی ہیں۔ ٹیم ممبرات کے مسکراتے ہشاش بشاش چہرےمہمانوں کے سفر کی تھکان کو خوشی اور اپنائیت میں تبدیل کر کے ان کو ترو تازہ کردیتی ہے۔ اسی طرح آخری روز مہمانوں کی رخصت کا منظر بھی محبت کے جذبات سے پر ہوتا ہے اور ٹیم ممبرز مختلف نظمیں پڑھ کر الواع کہتی ہیں۔ اس سال استقبالیہ مارکی کے تحت چار مختلف مقامات پر چوکیاں (Posts) قائم کی گئی ہیں، جو کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں ایک زائد ہے۔ہر چوکی پر لجنہ کی ٹیمیں تعینات ہوتی ہیں۔ اندرونی رابطے کے لیے رضاکار واکیز (Walkie-Talkies) کا استعمال کرتے ہیں تاکہ فوری اور مؤثررابطہ ممکن ہو سکے۔استقبالیہ ٹیم کا شمار جلسہ سالانہ کی سب سے بڑی ٹیم میں ہوتا ہے جس میں تقریباً ۴۰۰؍ رضاکار کارکنات شامل ہیں، جن میں سے ۲۵۰؍سے ۳۰۰؍کارکنات بیک وقت ڈیوٹی پر ہوتی ہیں۔ یہ مارکی جلسہ کے آغاز سے لے کر اتوار کی شب تک پوری تندہی سے اپنا کام سرانجام دیتی ہے۔ خصوصی مارشل ٹیم استقبالیہ ٹیم کے ساتھ ساتھ ایک خصوصی مارشل ٹیم بھی تعینات کی گئی ہے جو مختلف داخلی راستوں کا چکر لگاتی ہے تاکہ کسی بھی مسئلے یا خطرے کی بروقت نشاندہی اور تدارک کیا جا سکے۔ اس ٹیم کی موجودگی اس لیے بھی ضروری ہے کہ ان راستوں سے نہ صرف مردانہ جلسہ گاہ سے احمدی مرد حضرات کی آمدورفت ہوتی ہے بلکہ اشیاء کی ترسیل (Deliveries) بھی انہی راستوں سے ہوتی ہیں۔ استقبالیہ مارکی نہ صرف مہمانوں کے خیرمقدم اور تحفظ کو یقینی بناتی ہے بلکہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے مہمانوں کے ساتھ حسن سلوک، خوش اخلاقی، اور جذبۂ خدمت سے پیش آ کر جلسہ سالانہ کی خوبصورت روایات کو زندہ رکھتی ہے۔ رہائش گاہ مستورات حدیقۃ المہدی جلسہ سالانہ برطانیہ کا ایک نہایت اہم شعبہ رہائش ہے۔ رہائش گاہ مستورات کی۲۸؍بے لوث کارکنات پر مشتمل ٹیم بڑی تندہی، جذبہ اور پوری دلجمعی سے مہمانانِ مسیح پاک علیہ السلام کی خدمت پر کمر بستہ ہے۔ دنیا کے مختلف ممالک سے مہمان پوری عقیدت اور خلوص سے جلسہ میں شرکت کے لیے تشریف لاتے ہیں۔ امسال بھی بڑی تعداد میں مستورات اور کارکنات جلسہ سے دو روز پہلے سے ہی تشریف لے آئیں جنہوں نے رہائش گاہ میں قیام کرنا تھا۔ پھرجمعرات والے دن چونکہ حضور انورایدہ اللہ تعالیٰ معائنہ کے لیے تشریف لائے تھے اس لیےاس دن مزید مہمان مستورات رہائش کے لیے تشریف لائیں یہاں تک کہ تمام رہائش گاہیں بھر گئیں اور جو مہمان رات کو پہنچے ان کو overflow مارکی(ماؤں اور بچہ مارکی۳) میں ٹھہرایا گیا۔ جمعہ والے دن صبح سے ہی مہمانوں کی آمد شروع ہوگئی ہے ان کو بھی overflow مارکی میں ٹھہرایا جا رہا ہے۔ حدیقةالمہدی میں تا دم تحریر۲۲۸۰؍سے زائد مستورات رہائش پذیر ہیں۔ رہائش گاہ میں آنے کے بعد سب سے پہلے مہمانوں کی رجسٹریشن کی جاتی ہے اور بعد ازاں مہمانوں کو ان کی سہولت اور ضرورت کی مختلف مارکیوں میں لے جایا جاتا ہے۔ ایک مارکی بزرگ اور disabled مستورات کے لیے ہے جو ان کی سہولت کے مطابق غسل خانے اور toilets کے قریب ہے۔ ایک مارکی چھوٹے بچوں کے ساتھ آنے والی ماؤں کے لیے اور ایک عام لجنہ کے لیے جبکہ ایک PAAMA sisters کے لیے مختص ہے۔ ان مارکیوں میں رہائش اختیار کرنے والی مہمان مستورات کے لیے غسل خانے اور بیت الخلاء کثیر تعداد میں میں فراہم کیے گئے۔مہمانوں کی سہولت کے لیے شعبہ نظافت کی کارکنات کی رضا کار ٹیم دن رات ان کی صفائی پر مستعد ہے۔ شعبہ مہمان نوازی میں مہمانوں کو ہر وقت چائے،بریڈ، جام اورمختلف اقسام کے سیریل مہیا کیے جاتے ہیں اور ڈیوٹی والی ممبرات مختلف اوقات میں خدمت پر مامور رہیں۔ بگیٹرانسفر برائے جلسہ سالانہ یو کے ۲۰۲۵ء جلسہ سالانہ یو کے کے دوران بگی ٹرانسفر کا انتظام انتہائی منظم اور محتاط انداز میں کیا گیا ہے۔جلسہ کے ایام میں تقریباً بیس محنتی رضاکارکارکنات بگیڈرائیور کے طور پر خدمات انجام دے رہی ہیں جو شرکاء کو جلسہ گاہ اور پارکنگ ایریا کے درمیان آہستہ اور پرسکون انداز میں لے جا رہی ہیں۔ اس کے علاوہ معمر ممبرات کو رہائشی مارکی سے نماز وغیرہ کے لیے مرکزی مارکی میں بھی لے جایا جاتا ہے۔ پیدل افراد کے بیچوں بیچ احتیاط سے بگیچلانا بہت مہارت چاہتا ہے۔ کارکنات بڑی آہستگی اور محفوظ ڈرائیونگ کے ذریعے لوگوں کی منتقلی کو یقینی بناتی ہیں۔ شرکاء کی سہولت کے پیش نظر، بگیکی رفتار معتدل رکھی جاتی ہے تاکہ ہر کسی کو آرام دہ اور محفوظ سفر میسر ہو۔ کارکنات کی شفٹس کے اوقات غیر متوقع اور ضرورت کے مطابق تبدیل ہوتے ہیں جس سے رضاکاروں کو لچکدار اور فوری ردعمل کا مظاہرہ کرنا پڑتا ہے۔ مجموعی طور پر، بگیٹرانسفر کا نظام خوش آئند اور موثر رہا جس سے جلسہ سالانہ یو کے کے شرکاء کو آسانی اور سہولت ملی اور حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے مہمانوں سے دعائیں سمیٹنے کا موقع ملا۔ ماحولیات ٹیم جلسہ سالانہ یوکے میں خواتین کی ماحولیات ٹیم انتہائی جوش و جذبہ کے ساتھ خدمات سرانجام دے رہی ہے۔ اس ٹیم کا بنیادی مقصد جلسہ گاہ کو صاف ستھرا اور سرسبز و شاداب بنانا ہے۔ ٹیم نے ماحول دوست اقدامات کے تحت ری سائیکلیبل (قابلِ تجدید) کچرا جمع کیا تاکہ جلسہ کو ممکنہ حد تک ‘‘گرین’’ یعنی ماحول دوست بنایا جا سکے۔ماحولیات ٹیم کی ایک خاص بات یہ ہے کہ یہ ایک متحرک ٹیم ہے جو جلسہ گاہ میں بگی (buggy) کے ذریعے جلسہ گاہ کا چکر لگاتی ہے۔ اس بگی کے ذریعے ٹیم مختلف مقامات سے ری سائیکلیبل ویسٹ اکٹھا کرتی ہے۔ اس سال ٹیم میں بارہ رضاکار شامل تھیں جو جلسہ کے دوران مختلف شفٹوں میں کام کرتی رہیں۔ ٹیم اپنی نقل و حرکت کو اس وقت تک محدود رکھتی ہے جب جلسے کی کارروائی جاری ہو۔ ان اوقات کی وجہ یہ ہے کہ یہ بگی صرف اس وقت چلائی جائے جب رش کم ہوتا ہے، جو ماحولیات ٹیم کی ایک ذمہ دارانہ حکمت عملی ہے۔ تاکہ بگیشرکاء کی نقل و حمل میں حائل نہ ہو۔ ٹیم کی تمام ممبرات، خصوصاً ناصرا ت الاحمدیہ نہایت پرجوش اور سرگرم تھیں۔ ان میں سے ایک کم عمر ناصرہ نے اپنی ایک سہیلی کو بھی تربیت دی تاکہ وہ بھی اس کارِ خیر میں شامل ہو سکے۔ یہ جذبہ تربیت، خدمت اور شراکت داری کی خوبصورت مثال ہے۔الحمد للہ، ماحولیات ٹیم کی انتھک محنت اور سنجیدہ کوششوں کے باعث جلسہ سالانہ یوکے ۲۰۲۵ء کو صاف ستھرا اور ماحول دوست بنانے میں خاطر خواہ کامیابی حاصل ہو رہی ہے۔ ٹک شاپ جلسہ سالانہ پر آئے ننھے مہمانوں کے لیے ٹک شاپ خاص توجہ کا مرکز رہتی ہے۔ ٹک شاپ پر یوں تو صبح ۸ بجے سے شام گئے تک بچوں کا اپنا جیب خرچ ہاتھوں میں پکڑے تانتا بندھا رہتا ہے مگر پروگرام کی کارروائی سے قبل خاص طور پر لمبی قطاروں میں نہایت صبر اورنظم و ضبط کا مظاہرہ کرتے ہوئے بچے اپنی ماؤں کے ساتھ موجود اشیاء خرید تے نظر آتے ہیں۔ یہاں کرسپس، چاکلیٹ،سلش،کولڈ ڈرنک، قلفی اور کیک وغیرہ دستیاب ہوتے ہیں۔ ٹک شاپ کی ناظمہ صاحبہ کہتی ہیں کہ چھوٹے بچوں کے خوشی سے دمکتے چہرے دیکھ کر جلسہ کی رونق دوبالا ہو جاتی ہے۔ یہاں سے جمع ہونے والی رقم لجنہ اماءاللہ کے شعبہ صنعت و دستکاری میں جاتی ہے۔ حدیقۃ المہدی میں لجنہ بازار کی رونقیں لجنہ اماء اللہ برطانیہ کے زیرِ انتظام حدیقۃ المہدی میں مستورات کے لیے لگایا جانے والا بازار ایک بار پھر خدمتِ خلق، جماعتی تعاون اور روحانی تربیت کا حسین امتزاج پیش کرتا رہا۔ بازار میں ہر سو گہما گہمی اور چہل پہل عروج پر تھی۔ یہ بازار نہ صرف مستورات کے لیے خریداری کا مرکز تھا بلکہ احمدی خواتین کی محنت، ہنر مندی،تنظیمی صلاحیتوں اور مہمان نوازی کا عملی نمونہ بھی تھا۔ اس سال کے بازار میں کل ۳۸؍اسٹالز لگائے گئے، جن میں ۲۹؍نجی اسٹالز اور ایک بڑا لجنہ فوڈ اسٹال شامل تھا۔ ان اسٹالز پرتینوں دن متنوع اشیاء دستیاب رہیں جن میں کپڑے، زیورات، دستکاری،ہینڈی کرافٹس، کھانے پینے کی اشیاء اور بچوں کے کھلونے قابل ذکرہیں۔ یہ اسٹالز خریداروں کے لیے پرکشش ہونے کے ساتھ ساتھ لجنہ ممبرات کی کاروباری صلاحیتوں کی عکاسی بھی کرتے ہیں۔ بازار میں کھانے پینے کے اسٹالز پر خاصی رونق دیکھی گئی جہاں مختلف قسم کے لذیذ پکوان دستیاب تھے۔ ان میں فالودہ، وافل سنڈے، قلفی، چنا چاٹ، دہی بھلے، پانی پوری، مسالہ فش، کباب، پکوڑے، پکوڑی نان، سموسے، چپس، لوڈڈ فرائز، چکن برگرز، چکن نگٹس اور مختلف مشروبات شامل تھے۔وافل سنڈے اور چکن نگٹس اس سال متعارف کروائی گئی نئی اشیاء تھیں۔ قلفی، پکوڑی نان اور برگرز نے خریداروں میں خاصی مقبولیت حاصل کی اور یہ جلد ہی فروخت ہو گئے۔ کھانے کے اسٹالز کی قیمتیں لجنہ کی اپنی مقرر کردہ تھیں جو لاگت کے مطابق رکھی گئی تھیں۔ خوراک کی حفظان صحت کو یقینی بنانے کے لیے ایک خصوصی ہیلتھ اینڈ سیفٹی ٹیم تعینات تھی جس نے اس امر کو یقینی بنایا کہ خوراک کو چھونے والی ہر کارکن مناسب لباس (ایپرن، دستانے اور ٹوپی) پہنے ہو،چولہوں اور گیس کے سلنڈر وں کی مناسب حفاظت کا بندو بست ہو اور کھانے پینے کی اشیاء کے لیے مناسب درجہ حرارت کا بھی خاص اہتمام ہو۔ بازار کے انتظام و انصرام کے لیے کل ۷ ڈیوٹی ٹیمیں تعینات تھیں جن کی قیادت علیحدہ ٹیم لیڈرز کر رہے تھے جو سیکرٹری کو رپورٹ کرتے تھے۔ رضاکاروں کے لیے دو شفٹیں مقرر کی گئی تھیں اور انہیں اپنی سہولت کے مطابق شفٹ کا انتخاب کرنے کی آزادی دی گئی تھی۔ نئی رضاکاروں کو جلسہ سے پہلے چھوٹے ایونٹس پر تربیت فراہم کی گئی تاکہ وہ اپنے فرائض بخوبی انجام دے سکیں۔ بازار میں اسٹال ہولڈرز اور خریداروں دونوں کے لیے بہترین سہولیات فراہم کی گئی تھیں۔سب اسٹالز کو مارکی، بجلی، میزیں اور کرسیاں فراہم کی گئیں۔ خریداروں کے لیے قطاروں کے انتظام کو بہتر بنانے کے لیے امسال خاص کوشش کی گئی جس میںSEND اور معمر افراد کے لیے خصوصی قطاریں شامل تھیں۔ کھانے کے لیے مخصوص زونز بھی قائم کیے گئے تھے تاکہ مہمان آرام سے من پسندکھانا خرید سکیں۔ اس بازار کا ایک اہم مقصد فنڈ ریزنگ بھی تھا؛ لجنہ فوڈ اسٹال سے حاصل ہونے والی آمدنی لجنہ فنڈ میں جاتی ہے جبکہ نجی اسٹالز سے حاصل ہونے والی رقم جلسہ فنڈ میں شامل کی جاتی ہے۔ ماؤں اور بچوں کے لیے سہولیات شعبہ ماں و بچہ مارکی ہمیشہ کی طرح ماں اور بچوں کی مارکیوں کا علیحدہ انتظام کیا گیا ہے۔ یہ مارکیاں سات سال سے چھوٹی عمر کے بچوں کے ساتھ تشریف لانے والی ماؤں کی سہولت کے پیش نظر بنائی گئی ہیں۔ یہ تین طرح کی الگ الگ مارکیاں ہیں۔ مارکی نمبر ایک کی خصوصیت یہ ہے کہ یہاں ماں اور بچے کے علاوہ اور کسی رشتہ دار کو بیٹھنے کی اجازت نہیں جبکہ باقی دو مارکیوں میں آنے والے بزرگ رشتہ داروں کے لیے کرسیوں کا انتظام بھی ہوتا ہے۔ یہاں یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کےمستورات سے خطاب کے دوران بارش سے بچنے کے لیے میدان میں کھلے آسمان تلے بیٹھی خواتین کو اندر آنے کی اجازت دے دی گئی۔ ان مارکیوں میں ڈیوٹی پر موجود لجنہ نہایت تحمل اور خوش دلی سے اپنی ڈیوٹی سر انجام دیتی ہیں۔ مائیں اور بچے بھی عموماً تعاون کا مظاہرہ کرتے ہیں اور مارکیوں میں مختلف قواعد جیسے مارکی میں گرم کھانا اور مشروبات لانےکی ممانعت کی پابندی و غیرہ کروائی جاتی ہے۔ مارکیوں میں موجود بچوں کی موجودگی کے باوجود جلسے کی کارروائی خاص کر پیارے آقا کی تقریر کے دوران ڈیوٹی پر موجودکارکنات خاموشی اور مکمل نظم و ضبط کی پابندی کرواتی ہیں جس سے چھوٹے بچے بھی آرام سے بیٹھےنظر آتے ہیں اور ادھر ادھر بھاگتے نہیں جبکہ ذرا بڑی عمر کے بچے نہایت خاموشی سے حضور کی تقریر سنتے ہیں۔ ماں اور بچہ مار کی جلسہ گاہ کوکامیاب بنانے میں یقیناً اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ شعبہ سہولیات ماں و بچہ مارکیوں کے بالکل سامنے سہولیات کی مارکی ہے۔ یہ مارکی جمعرات کی شام سے فعال ہے اور روزانہ صبح ۹ بجے سےرات ۸ بجے تک کھلی ہوتی ہے۔یہاں چھوٹے بچوں کی ماؤں کے لیے مختلف سہولیات موجود ہیں جیسا کہ دودھ اور پانی گرم کرنے سہولت۔ اس کے علاوہ دو فریج، مائیکروویواون اور کیٹل بھی موجود ہے۔یہاں تقریباً بیس کارکنات ہمہ وقت چھوٹے بچوں کے ساتھ آنے والی مہمان ماؤں کی خدمت پر مامور ہیں۔ شعبہ پش چیئر ماؤں اور بچوں کی مارکی کے قریب ہی پش چیئرز کی مارکی موجود ہے۔ یہاں ایک ٹوکن لے کر مائیں اپنی پش چیئر جمع کروا سکتی ہیں اور حسب ضرورت واپس بھی لے سکتی ہیں۔ یہ مارکی صبح آٹھ بجے سے رات آٹھ بجے تک مہمانوں کی خدمت کے لیے کھلی رہتی ہے۔ یہاں تقریباً ایک ہزار پُش چیئرز کی گنجائش موجود ہے۔ کارکنات کا کہنا تھا کہ کھانے کے اوقات میں اکثر مائیں پُش چیئرز واپس لے جاتی ہیں اور جلسے کی کارروائی اور نمازوں کے اوقات میں جمع کروا جاتی ہیں۔SEND بچوں کی پُش چیئرزیہاں جمع نہیں ہوتیں۔ ان کا انتظام سہولت کے لیے سینڈ مارکی میں ہی موجود ہوتا ہے۔ مارکی میں چودہ کارکنات مختلف اوقات میں ڈیوٹی سر انجام دیتی ہے۔ امسال بارش وغیرہ کی صورت میں کیچڑ کی وجہ سے ہونے والی پھسلن سے بچنے کے لیے پکے فرش کا خاص انتظام کیا گیا ہے۔ شعبہSEND ہر سال اسپیشل بچوں اور ان کی ماؤں کے جلسہ سالانہ میں شامل ہونے اور ان کو خاص سہولیات بہم پہنچانے کے لیے ایک علیحدہ مارکی کا انتظام کیا جاتاہے۔ اس مارکی میں ان بچوں کی حسّاس طبیعت کے پیشِ نظر ان کے لیے سینسری (Sensory) کھلونے، پلے ڈو، colouring sheets اور بلڈنگ بلاک وغیرہ موجود ہوتے ہیں۔ایک جگہ پر سینسری ٹینٹ بھی لگا ہوا ہے، جہاں بچے سکون اور خاموشی سے بیٹھ سکتے ہیں۔ ان بچوں اور ماؤں کو اسی مارکی میں کھانا بھی مہیا کیا جاتا ہےاور اس مارکی کے قریب ہی ٹائلٹ بھی موجود ہیں۔ مارکی کے ساتھ ہی ایسے افراد کی ویسٹیبیولر(Vestibular) ضروریات یعنی بار بار حرکت کی ضرورت کو مدِنظر رکھتے ہوئے ایک کھلا احاطہ بھی ہے جس کو چاروں طرف سے محفوظ کیا گیا ہے تاکہ ان بچوں کے پاس کھلی فضا میں کھیلنے کی سہولت بھی موجود ہو۔ان ماؤں کے ہمراہ آنے والے ان کے دوسرے بچوں کو مین مارکی میں بھیجاجا تا ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ سینڈ بچے اس مارکی میں آ سکیں۔چونکہ یہ مارکی بچوں کے لیے ایک محفوظ جگہ مہیا کرتی ہے اس لیے مائیں بے فکری سے نماز بھی ادا کر سکتی ہیں۔ کچھ ماؤں کو یہ موقع بھی دیا جاتا ہے کہ وہ بچےاس مارکی میں چھوڑ کر جلسہ میں شامل ہو سکیں۔ امسالSEND اور ان کے carerکے لیے سپیشل پاس جاری کیے گئے ہیں جن سے SEND بچوں کی پہچان میں آسانی ہو جا تی ہے علاوہ ازیں مائیں اور بچے لمبی قطاروں میں تکلیف دہ انتظار سے بچ جاتے ہیں۔ گذشتہ سال کی طرح اس سال بھی حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کے مستورات سے خطاب کا رواں ترجمہ اشاروں کی زبان میں بھی کیا گیا۔ اس شعبہ کی انچارج سینڈ میں کوالیفائیڈ ہیں اور ان کی پندرہ رکنی ٹیم میں سے اکثر کا تعلق بھی اسی شعبہ سے ہے۔ یہ تمام کارکنات بڑی محنت اور لگن سے یہ خدمت سرانجام دے رہی ہیں۔اس وقت اس مارکی میں بیس بچے اور ان کی مائیں ان سہولیات سے مستفیض رہی ہیں۔ کریش مارکی الحمدللہ جلسہ سالانہ یو کے ۲۰۲۵ءکے موقع پر لجنہ کے زیر انتظام بچوں کے لیے Crèche Marquee کا خصوصی انتظام اس سال بھی کیا گیا، جو نہایت عمدہ طریقے سے احسن انتظامات کے ساتھ چلایا گیا۔ یہ مارکی اُن بچوں کے لیے مخصوص ہے جن کی عمر چار سے آٹھ سال کے درمیان ہو۔ اس سہولت کا مقصد یہ تھا کہ لجنہ ممبرز جلسہ کی کارروائی سکون سے سن سکیں یا اپنی مقررہ ڈیوٹیز کو اطمینان کے ساتھ ادا کر سکیں۔ مارکی کے باہر واضح انداز میں ہر دن کے لیے اوقاتِ کار درج کیے گئے ہیں۔ یہ اوقات جَلسہ کے ہر دن کے لحاظ سے تھوڑے مختلف ہیں، لیکن عمومی طور پر یہ مارکی شام ساڑھے چھ بجے تک کھلی رہتی ہے۔ یہاں بچوں کی دلچسپی، آرام اور حفاظت کا مکمل خیال رکھا گیاہے۔ یہاں بچوں کے لیے ایسے کھلونے، تعلیمی اور تفریحی اشیاء مہیا کی گئی ہیں جن سے وہ مصروف اور خوش رہیں۔ اس کے علاوہ بچوں کو ہلکے پھلکے سنیکس بھی فراہم کیے جاتے ہیں تاکہ وہ توانائی سے بھرپور اور مطمئن رہیں۔ والدین کا اطمینان بچوں کی اچھی دیکھ بھال اور محفوظ ماحول کی بدولت لجنہ ممبرز پورے اطمینان اور ذہنی سکون کے ساتھ جَلسہ کی برکات سے فیض یاب ہو سکیں۔ اس سہولت نے ماں اور بچے دونوں کے لیے جَلسہ کو ایک خوشگوار تجربہ بنایا۔ اللہ تعالیٰ اس خدمت کو قبول فرمائے اور ہر اُس فرد کو جزائے خیر دے جنہوں نے اس مارکی کے کامیاب انتظام میں حصہ لیا۔ آمین۔ شعبہ سیف گارڈنگ بچوں کے نیم ٹیگ /شنا ختی بینڈز کا شعبہ یہ شعبہ امسال پہلی مرتبہ جلسہ سالانہ میں متعارف کروایا گیا اور الحمدللہ نہایت کامیابی کے ساتھ اپنی خدمات انجام دیتا رہا۔ اس شعبہ کا مقصد بچوں کی حفاظت کو یقینی بنانا اور گمشدگی کی صورت میں کم سے کم وقت میں بچوں کو ماؤں تک پہنچانا تھا۔ بچوں کو شناختی کلائی بینڈ پہنائے گئے جن پر بچے کا نام، والدہ کا نام، ایمز آئی ڈی کا نمبر اور رابطہ نمبر درج تھا تاکہ ماؤں سے فوری رابطہ کیا جا سکے۔ شعبہ کی کل آٹھ رضاکاران صبح ۹ بجے سے شام ۷بجے تک خدمت پر مامور رہیں۔ان کارکنات کے لیےسب سے زیادہ مصروف اوقات صبح اور دوپہر کی بریک کےدوران دیکھے گئے۔ شعبہ کی بہترین کاوشوں کی وجہ سے ماؤں کو اپنے بچوں کے حوالے سے سکون اور اعتماد حاصل رہا کیونکہ وہ جانتی تھیں کہ اگر بچہ گم ہو بھی جائے تو جلد از جلد مل جائے گا۔ گمشدہ بچوں کو فوری طور پر کریش میں لے جایا گیا اور تمام گمشدہ بچوں کی اطلاع فوری طور پر سیف گارڈنگ ٹیم کو دی گئی۔بروز ہفتہ چالیس گمشدہ بچے اپنی ماؤں سےملائے گئے۔ جن کی طرف سے بہت مثبت تاثرات موصول ہوئے کہ اس شعبہ کی وجہ سے بچوں کو ڈھونڈنے کا عمل انتہائی مؤثر اور آسان رہا۔ اس طرح مائیں اور بچےبے جا تکلیف اور پریشانی سے محفوظ رہے۔ ڈیوٹی ممبرات نے نہایت لگن اور ذمہ داری کے ساتھ اپنی ڈیوٹیاں انجام دیں اور آئندہ سال بھی ان شاءاللہ اسی جذبے کے ساتھ خدمت کرنے کا عزم ظاہر کیا۔ یہ شعبہ مسلسل کریش، سیف گارڈنگ ٹیم اور ناظمہ آفس کے ساتھ رابطے میں رہا اور بہترین ہم آہنگی کے ساتھ کام مکمل کیا۔ رپورٹ ٹینٹ سٹی امسال بھی جلسہ سالانہ برطانیہ میں ٹینٹ سٹی کا اہتمام کیا گیا۔ جس میں جماعتی انتظام کے تحت لگائے گئے ٹینٹس کے علاوہ کرایہ کے ٹینٹس،پرائیویٹ ٹینٹس، کیبنز اور کنٹینرز میں مہمانوں کی رہائش کا انتظام کیا گیا ہے۔ یہ تمام ٹینٹ فیملی ٹینٹ ہیں۔ کارکنات ۲۴گھنٹے نظافت کی ڈیوٹی پر مامور ہیں۔ ڈیوٹی دینے والیوں کو قبل از جلسہ ٹریننگ اور ہدایات دی گئیں۔ڈیوٹی دینے والوں کی سہولت کے لیے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کے خطاب سننے کا انتظام موجود ہے۔بچوں، بوڑھوں اور SEND کے لیے ٹینٹ سِٹی اور جلسہ گاہ کے درمیان buggy کی سہولت کا انتظام بھی موجود ہے۔یہاں رجسٹریشن دفترچوبیس گھنٹے کھلا رہتا ہے۔ مہمانوں کی آمد جلسے سے دو دن پہلے ہی شروع ہو گئی تھی مگر جمعہ والے دن زیادہ مہمان تشریف لائے۔ امسال ٹینٹ کے رہائشیوں نے پردہ کے بہتر انتظام اور water flush toilets کی سہولت کو سراہا۔ ٹینٹ سٹی میں رہائش پذیر مستورات کے مطابق Air flush toilets کی نسبت موجودہ نیا متعارف کیا گیا نظام زیادہ بہتر ہے۔ چھوٹے بچوں کی ماؤں کے لیے وہ نظام زیادہ مشکل تھا مگر امسال نئے باتھ رومز کی وجہ سے اس مسئلہ میں خاطر خواہ کمی پیش آئی ہے۔ اس ٹینٹ سٹی میں جلسہ گاہ کے رہائشیوں کے لیے مختلف سہولیات موجود ہیں جیسا کہ کپڑے استری کا انتظام،چائے بنانے کا انتظام وغیرہ وغیرہ۔ رہائش پذیر مہمانوں کی سہولت کے لیے خلفاء کے نام پرگلیوں کے نام رکھے گئے اور سائن پوسٹ لگائے گئے ہیں۔سپیکر کے ذریعےجلسہ کے پروگرامز کے اعلانات کا انتظام کیا جاتا ہے تاکہ مہمانان وقت پر جلسہ گاہ پہنچ جائیں۔قیام گاہ میں پردے کا مکمل انتظام ہے۔ ڈیوٹی دینے والوں نے تاثرات پیش کیے کہ بلا شبہ ٹینٹ کے رہائشی ہمیشہ بہت خوش اخلاقی سے پیش آتے ہیں اور بہت تعاون کرتے ہیں۔ رپورٹ فرسٹ ایڈ امسال فرسٹ ایڈ مارکی میں کل ۳۶؍کارکنات نے ڈیوٹی دی جس میں سے ۱۷ رجسٹرڈ ڈاکٹرز ہیں جن میں GP، بچوں کی ماہر ڈاکٹر، دل کے امراض کی ماہر، ماہر نفسیات، گائینی کی ماہر شامل ہیں۔ فرسٹ ایڈ مارکی میں ایک وقت پر ۱۶ سے ۱۷؍کارکنات جبکہ تین سے چار کارکنات فرسٹ ایڈ کی میز پرمستورات کی مین مارکی میں موجودرہتی ہیں۔ تربیت یافتہ طالبات اور کارکنات مریضوں سے ابتدائی معلومات حاصل کرتی ہیں۔ بعد ازاں ڈاکٹر ز ان کا معائنہ کرتے ہیں۔ فرسٹ ایڈ کی ادویات اور examination cubiclesکی فراہمی اور سیٹ اپ AMMAکی جانب سے ہوتا ہے اور تمام بنیادی ادویات یہاں میسر ہوتی ہیں۔معائنہ کے لیے دو examination cubiclesبھی موجود ہیں۔ ڈیوٹی کے اوقا ت کو ۱۲ گھنٹوں کی شفٹوں میں تقسیم کیا گیا ہے جس کے دوران کارکنات ان تھک محنت سے مریضوں کا علاج کرتی ہیں اور بعض اوقات بریک بھی نہیں لیتیں۔ اس ضمن میں خدمت خلق اور ہمدردی کی ایک حالیہ مثال کا ذکر ضروری ہے۔ گذشتہ رات ایک ڈیوٹی ڈاکٹر کے گھر میں کوئی emergencyہوگئی اور ان کوفوری طور پر گھر جانا پڑا۔ نائب ناظمہ صاحبہ نے بخوشی ان کی جگہ ڈیوٹی دی جبکہ وہ پہلے سے ہی پورے دن کی ڈیوٹی دے چکی تھیں۔ فرسٹ ایڈ مار کی ۲۴ گھنٹے کھلی رہتی ہے اور تمام اوقات ہی بہت زیادہ مصروفیت کے ہوتے ہیں۔اس کے علا وہ فرسٹ ایڈ کی ٹیم کی کارکنات مستورات کی ر ہائش گاہ اور جلسہ گاہ میں بھی ہر وقت موجود رہتی ہیں۔ مریضوں کی فرسٹ ایڈ مارکی تک رسائی کے لیے buggy اور وہیل چیئر کی سہولت مہیا ہے اس کے علاوہ اس شعبہ کے پاس ایک موبائل ایمرجنسی ٹیم بھی موجود ہے۔ criticalمریضوں کوA&Eبھیجنے کے لیے ایمبولینس کا بھی انتظام ہے۔ امسال جلسہ سالانہ کے دوران اندازاً ۶۰۰؍مریضوں کا معائنہ کیا گیا۔فرسٹ ایڈ مارکی میں ہر عمر کے افراد علاج کے لیے آتے ہیں۔ امسال جن عمومی امراض کا معائنہ کیا گیا ان میںwasp bites، UTI، گلا خراب، کھانسی، پیٹ کے عام امراض وغیرہ شامل ہیں۔ (رپورٹ: لجنہ رپورٹنگ ٹیم ) ٭…٭…٭