اللہ تعالیٰ کے فضل سے اس سال بھی جامعہ احمدیہ میں مہمان مستورات کی رہائش کا بہت ہی احسن طریقے سے انتظام کیا گیا ہے۔ جامعہ احمدیہ میں رہائش کی سب سے پُر کشش بات یہ ہے کہ روزانہ پانچ مرتبہ حضور اقدس ایَّدہ اللہ تعالیٰ کی اقتداء میں نمازیں ادا کرنے کے لیے مہمانوں کو اسلام آباد پہنچانے کا خصوصی انتظام کیا جاتا ہے۔ جامعہ احمدیہ میں 25 کارکنات پر مشتمل ٹیم مسیح آخر الزماں کے مہمانوں کی میزبانی کے فرائض سر انجام دینے کے لیے نہایت جوش اور جذبہ سے مصروف ہے۔ اس ٹیم میں20 ملکی اور 5 غیر ملکی لجنہ ممبرات شامل ہیں۔ مہمانوں کو خوش آمدید کر کے رجسٹر کیا جاتا ہے۔ اس اندراج کے بعد ان کی مختص کردہ رہائش گاہ تک پہنچایا جاتا ہے۔ رہائش کے لیے مہمانوں کی ضرورت اور سہولت دونوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ان کو جگہ مختص کی جاتی ہے۔ بزرگ خواتین اور ایسی مستورات جن کو فرشی بستر پر دقت ہو ان کے لیے بیڈ کا انتظام بھی ہے۔ اس کے علاوہ کپڑے دھونے اور سکھانے کے لیے سہولت بھی فراہم کی گئی ہے۔ مہمان چونکہ دن یا رات کسی بھی وقت آسکتے ہیں اس لیے ضیافت مارکی چوبیس گھنٹے کھلی رہتی ہے۔ یہاں مہمانوں کو حتی الوسع ایسی خوراک مہیا کی جاتی ہے جو ان کی طبیعت کے مطابق ہو، جیسے پرہیزی کھانا، ابلی سبزیاں، مچھلی، پنیر، زیتون، سلاد وغیرہ۔ اس کے علاوہ دیدہ زیب چائے کی میز پرروایتی چائے کے علاوہ مختلف قسم کے قہوہ جات بھی موجود ہیں۔ اسی میز پر ہمہ وقت ڈبل روٹی، مکھن، جام اور مختلف اقسام کے سیریل بھی مہمانوں اور خاص طور پر ان کے ساتھ آئے ہوئے بچوں کے لیے دستیاب رہتے ہیں۔ دیگر سہولیات میں مہمانوں کےاستعمال کے لیے یہاں ’’وائی فائی‘‘، کمپیوٹر اور پرنٹر بھی موجود ہیں۔ علاوہ ازیں امسال حفاظتی اقدامات بھی مذید بہتر کیے گئے ہیں۔ جیسا کہ CCTV کیمرہ وغیرہ سے چوبیس گھنٹے جائزہ لیا جاتا رہتا ہے اور ان دنوں میں مہمانوں کی حفاظت کے پیش نظر بالعموم سیکیورٹی بھی بڑھا دی جاتی ہے۔ اس وقت یہاں ۵۰ سے زائد مہمان مستورات آ چکی ہیں اور جلسہ تک تقریباً ساڑھے پانچ سو مزید مہمانوں کے آنے کی توقع ہے۔ یہ مہمان دنیا بھر کے مختلف ممالک سے جلسہ میں شمولیت کے لیے تشریف لائے ہیں۔ جامعہ احمدیہ میں تا حال رہائش پزیر مہمانوں کا تعلق بنگلہ دیش، مصر، اردن، فلسطین، جنوبی افریقی، لائبیریا، گھانا، ماریشس، تنزانیہ، مایوٹ، نائجیریا، امریکہ اور کینیڈا سے ہے۔ (رپورٹ: لجنہ رپورٹنگ ٹیم )