حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک دن اپنے کسی حجرے سے نکلے اور مسجد میں داخل ہوئے۔ آپؐ نے اس میں دو حلقے دیکھے، ایک تلاوت قرآن اور ذکرو دعا میں مشغول تھا، اور دوسرا تعلیم و تعلم میں۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: دونوں حلقے نیکی کے کام میں ہیں، یہ لوگ قرآن پڑھ رہے ہیں اور اللہ سے دعا کر رہے ہیں، اگر اللہ تعالیٰ چاہے تو انہیں دے اور چاہے تو نہ دے، اور یہ لوگ علم سیکھنے اور سکھانے میں مشغول ہیں اور میں تو صرف معلّم بنا کر بھیجا گیا ہوں، پھر انہی کے ساتھ بیٹھ گئے۔ (ابن ماجہ، كتاب السنة، بَابُ فَضْلِ الْعُلَمَاءِ وَالْحَثِّ عَلَى طَلَبِ الْعِلْمِ) مزید پڑھیں: مسلمانوں کی کمزوری کی وجہ: دنیا کی محبت اور موت کا خوف