https://youtu.be/LUQ7x5zZOgU چیکو (Manilkara zapota) ایک لذیذ، غذائیت سے بھرپور اور فائدہ مند پھل ہے جو دنیا کے کئی حصوں خصوصاً گرم و مرطوب علاقوں میں پیدا ہوتا ہے۔ انگریزی میں اسے Sapodilla کہا جاتا ہے جبکہ اسے اردو میں عموماً چیکو کے نام سے جانا جاتا ہے۔ یہ پھل دنیا کے مختلف ممالک میں مختلف ناموں سے جانا جاتا ہے، جیسے کہ میکسیکو میں ’’Sapote‘‘، بھارت میں ’’Chikoo‘‘ اور فلپائن میں ’’Chico‘‘۔ چیکو کا اصل وطن وسطی امریکہ اور جنوبی میکسیکو ہے مگر اب یہ پھل بھارت، پاکستان، فلپائن، انڈونیشیا، سری لنکا اور دیگر ممالک میں بھی کاشت کیا جاتا ہے۔ (تصویر بشکریہ: https://jang.com.pk/news/954015) چیکو ایک درمیانے قد کا سدابہار درخت ہوتا ہے جس کی اونچائی عموماً ۹ تا ۱۵؍میٹر تک ہوتی ہے۔ اس کے پتے چمکدار، گہرے سبز رنگ اور بیضوی شکل کے ہوتے ہیں، جبکہ پھول چھوٹے اور سفید ہوتے ہیں۔ پھل گول یا بیضوی شکل کا ہوتا ہے جس کا چھلکا بھورا اور کھردرا جبکہ گودا نرم، میٹھا اور رس دار ہوتا ہے۔ اس کے بیج سیاہ اور سخت ہوتے ہیں جو عام طور پر ۲ تا ۵ عدد ہوتے ہیں۔ چیکو میں جو غذائی اجزا پائے جاتےہیں ان میں فائبر (ریشہ) ، وٹامن اے، بی اور سی، کیلشیم، آئرن اور فاسفورس، اینٹی آکسیڈنٹس اور قدرتی مٹھاس (Fructose & Sucrose) شامل ہیں۔ چیکو میں فائبر کی وافر مقدار پائی جاتی ہے جو قبض کے خاتمے میں مدد دیتی ہے۔ یہ آنتوں کی حرکت و کیفیت کو بہتر بناتا ہے اور بدہضمی سے بچاتا ہے۔چیکو میں وٹامن سی اور اینٹی آکسیڈنٹس کی موجودگی جسم کے مدافعتی نظام کو مضبوط بناتی ہے، جو انسان کو مختلف وائرسز اور جراثیموں سے محفوظ رکھتی ہے۔اس میں موجود قدرتی شکر فوری توانائی فراہم کرتی ہے، اس لیے یہ پھل خاص طور پر بچوں، کھلاڑیوں اور محنت کش افراد کے لیے مفید ہے۔کیلشیم، فاسفورس اور آئرن کی موجودگی چیکو کو ہڈیوں اور دانتوں کی مضبوطی کے لیے ایک بہترین قدرتی غذا بناتی ہے۔ اینٹی آکسیڈنٹس جو جسم کو فری ریڈیکلز سے بچاتے ہیں۔ نیچرل شوگر (Fructose & Sucrose) فوری توانائی فراہم کرتے ہیں۔ آئرن کی مقدار چیکو میں معتدل ہوتی ہے، جو خون کی کمی (anemia) کے مریضوں کے لیے مفید ثابت ہوتی ہے۔ چیکو میں موجود قدرتی مرکبات دماغ کو پرسکون کرتے ہیں۔ اس کے باقاعدہ استعمال سے بے خوابی، تناؤ اور بے چینی میں کمی آتی ہے۔وٹامن اے اور سی کی موجودگی چیکو کو جلد کے لیے مفید بناتی ہے۔ یہ جلد کو تروتازہ رکھتا ہے اور جھریوں سے بچاتا ہے۔ چیکو کو مختلف طریقوں سے جیسے تازہ پھل کے طور پر، ملک شیک، اسموتھی یا آئس کریم میں، بچوں کی خوراک میں اور سلاد میں شامل کر کے استعمال کیا جاتا ہے۔ یاد رہے کہ چیکو کی زیادتی ذیابیطس کے مریضوں کے لیے نقصان دہ ہو سکتی ہے کیونکہ اس میں قدرتی شکر کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔ کچے چیکو میں لیٹکس جیسا مواد ہوتا ہے جو منہ میں چپکنے والا اور تلخ ہوتا ہے، لہٰذا ہمیشہ اچھی طرح پکا ہوا چیکو استعمال کرنا چاہیے۔ بیج سخت ہوتے ہیں، انہیں کھانے کی کوشش نہ کریں، کیونکہ وہ گلے میں پھنس سکتے ہیں۔اس کو پکانے کا طریقہ آم کی طرح ہے یعنی درخت سے کچے اتار کر مصالحہ لگا کر رکھ دیتے ہیں۔ چند دن بعد یہ پک کر تیار ہوجاتا ہے۔ چیکو کی کاشت گرم مرطوب آب و ہوا میں کی جاتی ہے۔ اس کی بہتر نشوونما کے لیے پانی کی مناسب فراہمی، سورج کی روشنی اور زرخیز مٹی ضروری ہے۔ ایک صحت مند درخت کئی سال تک پھل دیتا ہے اور اس کی کاشت سے کسانوں کو اچھی آمدنی حاصل ہوتی ہے۔ چیکو نہ صرف ایک مزیدار اور توانائی بخش پھل ہے بلکہ صحت کے لیے بے شمار فوائد کا حامل بھی ہے۔ اس کے طبی خواص اور غذائیت کی وجہ سے یہ پھل خاص طور پر بچوں، خواتین اور بزرگوں کے لیے بہترین انتخاب ہے۔ اگر اسے روزمرہ خوراک کا حصہ بنایا جائے تو یہ کئی بیماریوں سے بچاؤ اور صحت کی بہتری میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔ چیکو کا پھل قدرت کا ایک قیمتی تحفہ ہے جس سے ہر عمر کے افراد فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ (یہ مضمون صرف معلوماتِ عامہ کے لیے ہے) ٭…٭…٭ مزید پڑھیں: انٹرنیشنل پلاسٹک فر ی ڈے