٭… جلسہ سالانہ کے موقع پر حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کا محبت بھرا خصوصی پیغام ٭… مختلف علمی و روحانی موضوعات پر علمائے سلسلہ کی تقاریر کا اہتمام ٭… چھ ممالک کی نمائندگی میں ۵۸؍احباب کی شمولیت محض اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے جماعت احمدیہ جارجیا کو اپنا تیسرا جلسہ سالانہ ’’قُلۡ اِنۡ کُنۡتُمۡ تُحِبُّوۡنَ اللّٰہَ فَاتَّبِعُوۡنِیۡ یُحۡبِبۡکُمُ اللّٰہُ‘‘کے مرکزی موضوع پر مورخہ ۳۰؍ و ۳۱؍مئی ۲۰۲۵ء کو Tbilisi شہر میں منعقد کرنے کی توفیق ملی جس میں کئی ا فراد دُور دراز سے سفر کر کےشامل ہوئے۔ ہماری خوش قسمتی ہے کہ اس موقع پر حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کا خصوصی پیغام ہمیں موصول ہوا اور جلسہ میں حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کے نمائندہ مکرم اطہر زبیر صاحب چیئرمین ہیومینٹی فرسٹ جرمنی بھی شامل ہوئے۔ اس تاریخ ساز جلسہ سالانہ کے انتظامات کا آغاز افسر جلسہ سالانہ مکرم جواد احمد بٹ صاحب صدر و مبلغ انچارج جماعت احمدیہ جارجیا اور افسر جلسہ گاہ خاکسار (مبلغ سلسلہ) کے تقرر سے ہوا جس کی منظوری حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ نے عطا فرمائی۔ دیگر ناظمین جلسہ سالانہ کے ساتھ جلسے سے قبل مختلف میٹنگز منعقد ہوئیں جن میں تمام امور کا جائزہ لیا جاتا رہا۔ وقارعمل بھی جلسہ سے ایک ہفتہ قبل شروع ہوگیا تھا۔ جلسہ سالانہ کا آغاز مورخہ ۳۰؍مئی کو خطبہ جمعہ سے ہوا۔ نماز عصر اور کھانے کے بعد سب مہمان جلسہ گاہ کی طرف روانہ ہوئے۔ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا خطبہ جمعہ براہ راست سننے کے بعد جلسے کا آغاز دعا کے ساتھ ہوا۔ بعدازاں پہلا اجلاس مرکزی نمائندہ کی زیرصدارت تلاوت قرآن کریم و ترجمہ اور نظم سے ہوا۔ بعد ازاں جلسہ سالانہ کے موقع پر حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا محبت بھرا خصوصی پیغام صدر صاحب جماعت جارجیا نے انگریزی زبان میں پڑھا۔ بعد ازاں ان موضوعات پر تقاریر ہوئیں:’’الہام حضرت اقدس مسیح موعودؑ: ‘‘میں اپنی جماعت کو رشیا کے علاقہ میں ریت کی مانند دیکھتا ہوں’’ از مکرم حافظ اطہر محمود صاحب صدر و مبلغ سلسلہ جماعت احمدیہ آذربائیجان، ’’قرآن کریم کی پیشگوئیوں کا موجودہ دَور میں ظہور‘‘ از مکرم حافظ عبد الباسط صاحب متعلم میڈیکل یونیورسٹی جارجیا، ’’ہیومینٹی فرسٹ جارجیا کی خدمات‘‘ از مکرم لبیب احمد صاحب متعلم میڈیکل یونیورسٹی جارجیا اور ’’اللہ تعالیٰ اور رسول کریم ﷺ سے محبت‘‘ از خاکسار(مبلغ سلسلہ)۔ یہ اجلاس دو گھنٹے جاری رہا۔ دوسرا اجلاس:دوسرا اجلاس اگلے روز تلاوت قرآن کریم و ترجمہ اور نظم سے شروع ہوا۔ بعد ازاں صدر صاحب جماعت احمدیہ جارجیا نے ’’حضرت مسیح موعودؑ کا عشق رسولﷺ‘‘ کے موضوع پر تقریر کی۔ بعدہٗ مکرم ڈاکٹر داؤد طاہر صاحب (حال مقیم یوکے) نےاپنے وقف کے حوالے سے کچھ ایمان افروز واقعات سنائے۔ اس کے بعد تقاریر کا سلسلہ جاری رہا: مکرم جمیل احمد تبسم صاحب مبلغ انچارج رشیا نے ’’آنحضرت ﷺ کا اسوۂ حسنہ-امن عالم کا ضامن ‘‘کے موضوع پر تقریر کی۔ بعد ازاں ایک ڈاکومنٹری دکھائی گئی جس کا موضوع ’’اللہ تعالیٰ اور خلیفہٴ وقت سے محبت‘‘ تھا۔ آخر پر مرکزی نمائندہ صاحب نے اختتامی تقریر کی۔ تیسرے جلسہ سالانہ جارجیا میں چھ ممالک (رشیا، جرمنی، یوکے، آسٹریلیا، آذربائیجان اور آسٹریا)کی نمائندگی ہوئی اور جلسے کی کُل حاضری ۵۸؍رہی۔ یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ جلسے کی ریکارڈنگ اور تصاویر لینے میں حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی منظوری کے ساتھ ایم ٹی اے انٹرنیشنل جرمنی سٹوڈیوز نے بہت فعال کام کیا اور ان کے ذریعہ سے مستقبل میں ایم ٹی اے نیوز کا مواد بھی تیار ہوگا۔ کھانا تیار کرنے والی ٹیم نے مکرم وسیم احمد صاحب کی زیر نگرانی بڑی محنت سے اپنی ڈیوٹی سرانجام دی۔ اللہ تعالیٰ ان کو اس کی بہترین جزا عطا فرمائے۔ آمین (رپورٹ:ہارون احمد عطاء۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل) ٭…٭…٭ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے تیسرے جلسہ سالانہ جارجیا ۲۰۲۵ء کے موقع پر بصیرت افروز پیغام کا اردو مفہوم پیارے احباب جماعت احمدیہ جارجیا، السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ مجھے اس بات کی بہت خوشی ہے کہ آپ اپنا تیسرا جلسہ سالانہ مورخہ ۳۰ و ۳۱؍مئی ۲۰۲۵ءکو منعقد کر رہے ہیں۔ میری دلی دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ آپ کے جلسہ کو بڑی کامیابی سے نوازے، آپ سب بے انتہا فضلوں کے وارث بنیں اور ہمارے مذہب یعنی اسلام اور ہمارے پیارے نبی کریم محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی دی ہوئی تعلیمات کے متعلق علم و فہم میں اضافہ کرنے والے ہوں۔ یاد رکھیں کہ یہ کوئی عام دنیاوی تہوار یا میلہ نہیں ہے۔حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام نے فرمایا:’’اس جلسہ کے اغراض میں سے بڑی غرض تو یہ ہے کہ تا ہر ایک مخلص کو بالمواجہ دینی فائدہ اُٹھانے کا موقع ملے اور ان کے معلومات وسیع ہوں اور خدا تعالیٰ کے فضل و توفیق سے ان کی معرفت ترقی پذیر ہو۔ پھر اس کے ضمن میں یہ بھی فوائد ہیں کہ اس ملاقات سے تمام بھائیوں کا تعارف بڑھے گا اور اس جماعت کے تعلقات اخوت استحکام پذیر ہوں گے۔‘‘(مجموعہ اشتہارات جلد اول صفحہ ۳۴۰، ایڈیشن ۱۹۸۹ء) یقیناً یہ جلسہ آپ کے دلوں میں نرمی، شفقت اور عاجزی پیدا کرنے والا ہونا چاہیے۔ یہ جماعت کے اندر پیار اور بھائی چارہ کے رشتوں کو بڑھانے کا ذریعہ ہونا چاہیے اور آپ کو اس قابل بنانے والا ہونا چاہیے کہ ہم نہ صرف آپس میں ایک دوسرے کا خیال رکھیں بلکہ دیگرضرورت مند لوگوں کی فلاح و بہبود کے ذریعہ بھی بہترین مثال قائم کریں۔ آپ کو روزمرہ کے طرز عمل اور سلوک میں عاجزی اور نرمی پیدا کرنی چاہیے۔ سب سے بڑھ کر یہ کہ آپ کو اسلام کی خدمت کے لیے جوش و جذبہ پیدا کرنا چاہیے اور اپنے خالق اللہ تعالیٰ کے ساتھ ایک زندہ تعلق قائم کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ بیعت کی تمام شرائط پر عمل کرنے کی ہر ممکن کوشش کریں۔ یاد رکھیں کہ ہر ایک شرط بیعت اپنے اندر بے شمار حکمتیں رکھتی ہے۔ ایک احمدی مسلمان کو اپنا ایمان زندہ رکھنے کے ليے ہر ایک شرط بیعت پر غور کرتے رہنا چاہيے۔ بےشک یہ شرائط بیعت آپ کی زندگی کے ہر مرحلے میں راہنما ہونی چاہئیں۔ اگر آ پ اپنے آپ کو ان کے مطابق ڈھالیں اور اپنے روز مرہ کے اعمال اور کاموں پر غور و فکر کریں اور جائزہ لیتے رہیں، تو آپ نہ صرف بہتر احمدی مسلمان بن سکتے ہیں بلکہ دنیا میں ایک حقیقی روحانی انقلاب لاسکتے ہیں۔ حضرت مسیح موعودؑ نے فرمایا:’’یہ وہ امور اور شرائط ہیں جو میں ابتدا سے کہتا چلا آیا ہوں۔ میری جماعت میں سے ہر ایک فرد پر لازم ہوگا کہ ان تمام وصیتوں کے کاربند ہوں اور چاہیے کہ تمہاری مجلسوں میں کوئی ناپاکی اور ٹھٹھے اور ہنسی کا مشغلہ نہ ہو۔ اور نیک دل اور پاک طبع اور پاک خیال ہوکر زمین پر چلو۔ اور یاد رکھو کہ ہر ایک شر مقابلہ کے لائق نہیں ہے۔ اس لئے لازم ہے کہ اکثر اوقات عفو اور درگذر کی عادت ڈالو اور صبر اور حلم سے کام لو اور کسی پر ناجائز طریق سے حملہ نہ کرو اور جذبات نفس کو دبائے رکھو۔ اور اگر کوئی بحث کرو یا کوئی مذہبی گفتگو ہو تو نرم الفاظ اور مہذبانہ طریق سے کرو اور اگر کوئی جہالت سے پیش آوےتو سلام کہہ کر ایسی مجلس سے جلد اٹھ جاؤ… خدا تعالیٰ چاہتا ہے کہ تمہیں ایک ایسی جماعت بناوے کہ تم تمام دنیا کے لئے نیکی اور راستبازی کا نمونہ ٹھہرو۔‘‘(اشتہار ۲۹؍مئی۱۸۹۸ء، مجموعہ اشتہارات جلد دوم صفحہ ۴۳۴) اس لیے ہر احمدی کو عہد کرنا چاہیے کہ وہ حضرت مسیح موعودؑ کے بابرکت مشن کو پورا کرنے کے لیے انتھک کوشش کرے گا۔ (اس مشن میں )پہلی چیز تمام انسانیت کو ہمارے خالق، یعنی اس خدا ئے واحد کی پہچان کروانا اور اس کی عبادت کی طرف مائل کرنا ہے۔ دوسری چیز حقوق العباد ادا کرنا ہے تا کہ دنیا میں امن اور ہم آہنگی قائم ہوسکے۔ میں آپ کو تاکید کرتا ہوں کہ خلافت احمدیہ کے الٰہی نظام کو ہمیشہ اولین ترجیح دیں اور خلیفۃ المسیح کے ساتھ ایک مضبوط تعلق قائم کریں۔ آپ کو ایم ٹی اے کثرت سے دیکھنا چاہیے اور اپنے اہل خصوصاً اپنے بچوں کو بھی اس کی تلقین کرتے رہیں۔ خصوصی طور پر میرے خطبات جمعہ کو باقاعدگی سے سنیں نیز دیگر تقریبات اور مواقع پر کیے گئے میرے خطابات بھی سنیں۔ اس سے آپ خلافت کے ساتھ ایک مستقل تعلق برقرار رکھ سکیں گے اور آپ کے ایمان کو بھی تقویت ملے گی۔ میں آپ کو تبلیغ کے متعلق آپ کی ذمہ داریوں کی بھی یاد دہانی کرواتا ہوں جو کہ ہر احمدی مسلمان کا ایک ضروری کام ہے۔ آپ کو جارجیا کے لوگوں تک اسلام احمدیت کے پُرامن پیغام کو پھیلانے کے لیے دانشمندانہ منصوبہ بندی اور مؤثر طریقے اور ذرائع اختیار کرنے چاہئیں۔ آخر پر میں دعا کرتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ آ پ کے جلسے کو بڑی کامیابی سے نوازے اور آپ کی زندگیوں میں مزید تقویٰ، نیک سلوک اور اسلام احمدیت اور انسانیت کی خدمت کی طرف حقیقی تبدیلی لانے کی توفیق عطا فرمائے۔ اللہ آپ سب پر فضل فرمائے۔ مزید پڑھیں: جماعت احمدیہ ہنگری میں مختلف جلسوں کا انعقاد