https://youtu.be/CyGKzVA2ZuQ دنیا بھر میں لاکھوں لوگ صبح کی شروعات ایک کپ چائے کے ساتھ کرتے ہیں۔ چائے ایک ایسا مشروب ہے جو نہ صرف تھکن اتارتا ہے بلکہ دل و دماغ کو بھی تروتازہ کر دیتا ہے۔ ہر عمر اور ہر طبقے کے افراد اسے ذوق و شوق سے پیتے ہیں۔ ۲۱؍مئی کو ہر سال چائے کا عالمی دن منایا جاتا ہے تاکہ اس خوش ذائقہ اور مفید مشروب کی معاشی، طبی اور ثقافتی اہمیت کو اُجاگر کیا جا سکے۔ یہ دن چائے کے کاشت کاروں، مزدوروں، تاجروں اور اس صنعت سے جڑے تمام افراد کو خراجِ تحسین پیش کرنے کا ذریعہ بھی ہے۔ اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی نے دسمبر ۲۰۱۹ء میں ۲۱؍مئی کو عالمی یومِ چائے (World Tea Day) کے طور پر منانے کی منظوری دی۔ اس دن کو منانے کا بنیادی مقصد چائے کی عالمی تجارت، ماحولیات، کسانوں کے حقوق اور غذائی تحفظ جیسے اہم پہلوؤں پر توجہ دینا ہے۔ چائے کی صنعت دنیا بھر میں کروڑوں لوگوں کی روزی کا ذریعہ ہے، خاص طور پر بھارت، چین، سری لنکا، کینیا اور بنگلہ دیش جیسے ممالک میں۔ پاکستان جیسے ترقی پذیر ممالک میں چائے صرف ایک مشروب نہیں بلکہ تہذیبی روایت کا حصہ بن چکی ہے۔ چائے کی پیالی دوستی، گفتگو، مہمان نوازی اور محبت کی علامت ہے۔ یہ دن ہمیں اس رشتے کی قدر کرنے کا موقع دیتا ہے۔ چائے کی تاریخ ہزاروں سال پر محیط ہے۔ ایک مشہور روایت کے مطابق چینی بادشاہ شن ننگ (Shen Nong) نے ۲۷۳۷ قبل مسیح میں چائے دریافت کی۔ کہا جاتا ہے کہ جب وہ اُبلتا ہوا پانی پی رہے تھے تو اتفاقاً کچھ چائے کے پتے اس میں گر گئے اور یوں چائے کی پہلی پیالی تیار ہوئی۔ جلد ہی چائے ایک اہم طبی مشروب کے طور پر چین میں مشہور ہو گئی۔ پھر یہ جاپان پہنچی، جہاں بدھ راہبوں نے اسے ذہنی یکسوئی کے لیے استعمال کیا۔ وسطی ایشیا اور ایران کے راستے چائے ترکی اور پھر یورپ پہنچی۔ برطانیہ میں چائے کو شاہی مشروب کا درجہ حاصل ہوا اور وہاں سے یہ برصغیر پہنچ گئی۔ برطانوی دورِ حکومت میں ہندوستان میں چائے کی کاشت بڑے پیمانے پر شروع ہوئی، خاص طور پر آسام، دارجیلنگ اور نیلگری میں۔ انگریزوں نے چائے کو عام عوام میں بھی مقبول کیا اور آج یہ پورے جنوبی ایشیا میں سب سے زیادہ استعمال ہونے والا مشروب بن چکی ہے۔ چائے کی اقسام اور ان کے فوائد: دنیا بھر میں چائے کی کئی اقسام دستیاب ہیں، جن میں سب سے مشہور درج ذیل ہیں: ۱۔ کالی چائے (Black Tea):یہ سب سے عام قسم ہے جو پاکستان، بھارت، انگلینڈ اور دیگر ممالک میں پی جاتی ہے۔ اس میں کیفین کی مقدار زیادہ ہوتی ہے اور یہ توانائی فراہم کرتی ہے۔ ۲۔ سبز چائے (Green Tea):وزن کم کرنے، جلد کو صاف رکھنے اور ہاضمے کے لیے مفید ہے۔ اس میں کیفین کم اور اینٹی آکسیڈنٹس زیادہ ہوتے ہیں۔ ۳۔ سفید چائے (White Tea):نرم ذائقے اور کم کیفین کے ساتھ یہ چائے زیادہ مہنگی اور نازک ہوتی ہے۔ جلد کو جوان رکھنے میں مفید مانی جاتی ہے۔ ۴۔ہربل چائے (Herbal Tea):ادرک، پودینہ، دار چینی یا لیموں کے ساتھ بنائی جاتی ہے۔ نزلہ زکام، گلے کی سوزش اور ہاضمے کے لیے نہایت مفید ہے۔ ۵۔ گلابی چائے (Pink Tea):سبز چائے میں خاص طریق پر دودھ اور گرم مصالحہ جات خصوصاً بادیان کے پھول کے استعمال سے یہ چائے بنائی جاتی ہے۔ اسے کشمیری چائے بھی کہا جاتا ہے۔ چائے کے طبی فوائد: چائے کو اگر درست طریقے سے اور مناسب مقدار میں استعمال کیا جائے تو یہ انسانی صحت کے لیے بہت فائدہ مند ثابت ہو سکتی ہے۔ تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ چائے دل کی شریانوں کو مضبوط بناتی ہے اور دل کے امراض کے خطرات کو کم کرتی ہے۔ چائے میں موجود کیفین دماغ کو چاق و چوبند بناتی ہے، جس سے توجہ اور یادداشت بہتر ہوتی ہے۔اس میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس جسم کے دفاعی نظام کو مضبوط بناتے ہیں۔سبز چائے میں ایسے مرکبات ہوتے ہیں جو خلیوں کو نقصان سے بچا کر کینسر کے امکانات کو کم کرتے ہیں۔اسی طرح چائے ذیابیطس کے مریضوں کو خون میں شکر کی سطح کو قابو میں رکھنے میں مدد دیتی ہے۔ اہم ثقافتی جزو: چائے اب ہماری ثقافت کا ایک اہم جزو ہے۔ مہمان آئیں تو چائے؛ دفتر میں تھکن ہو تو چائے؛ شام کی بیٹھک ہو یا صبح کا آغاز – چائے کے بغیر کچھ ادھورا لگتا ہے۔ پاکستان میں چائے سے جُڑی کئی اصطلاحات عام ہیں جیسے ’’چائے پانی‘‘، ’’چائے پر ملاقات‘‘، ’’چائے سے بات بڑھ گئی‘‘وغیرہ۔ دفتروں میں، گھروں میں، ہوٹلوں پر، ریلوے اسٹیشنوں اور بس اڈوں پر چائے کی دکانیں زندگی کی روانی کا حصہ بنی ہوئی ہیں۔ چائے کے عالمی دن کا پیغام اور مقصد یہ ہے کہ یہ دن صرف چائے پینے کا جشن نہیں، بلکہ ایک موقع ہے کہ ہم چائے کی صنعت میں کام کرنے والے لاکھوں افراد کو یاد رکھیں۔ کاشت کار، چائے چننے والی خواتین، فیکٹری میں پیکنگ کرنے والے مزدور اور بازار میں چائے فروخت کرنے والے سب اس دن کے اصل ہیرو ہیں۔ ہمیں چاہیے کہ ہم پائیدار ذرائع، منصفانہ تجارت اور ماحولیاتی تحفظ کو فروغ دیتے ہوئے اس صنعت کو مزید بہتر بنائیں۔چائے صرف ایک مشروب نہیں بلکہ ایک روایت، ایک ثقافت، اور ایک احساس ہے۔ چائے کا عالمی دن ہمیں یاد دلاتا ہے کہ ہم اس نعمت کی قدر کریں، اسے صحت بخش طریقے سے استعمال کریں، اور ان لوگوں کو نہ بھولیں جو اس پیالی کو ہم تک پہنچانے کے لیے دن رات محنت کرتے ہیں۔ تو آئیے، آج کے دن ایک پیالی چائے ان سب کے نام کرتے ہیں – کسان، مزدور اور ہماری ثقافت۔ (مرسلہ: ذیشان محمود۔ مربی سلسلہ سیرالیون) مزید پڑھیں: ایک ہم بھی ہیں کلہ داروں کے بیچ میر صاحب کے پرستاروں کے بیچ