الوداع ماہِ مکرّم الوداع شھرِ نجیبتو ہمیشہ ہی رہے گا اب دل و جاں کے قریبزندگی کا کیا بھروسہ عمر کا کیا اعتبارجانے پھر کس کا مقدّر جانے پھر کس کا نصیب (مبشر احمد محمود)