(جلسہ سالانہ جرمنی کے دوسرے اجلاس میں پڑھے جانے والی پہلی نظم) اسلام سے نہ بھاگو راہِ ہدیٰ یہی ہےاَے سونے والو جاگو! شمس الضّحٰی یہی ہے مجھ کو قسم خدا کی جس نے ہمیں بنایااَب آسماں کے نیچے دینِ خدا یہی ہے دنیا کی سب دُکانیں ہیں ہم نے دیکھی بھالیںآخر ہوا یہ ثابت دَارُالشّفاء یہی ہے اِسلام کی سچائی ثابت ہے جیسے سورجپر دیکھتے نہیں ہیں دُشمن بَلا یہی ہے کِس کام کا وُہ دِیں ہے جس میں نِشاں نہیں ہےدِیں کی مِرے پیارو! زرّیں قبا یہی ہے اِسلام کے محاسن کیونکر بیاں کروں مَیںسب خشک باغ دیکھے پُھولا پَھلا یہی ہے