متفرق شعراء

جہاں قربانی منع ہے

عیدِ قربان پہ قربانی کریں گے ہم لوگ

جانور گر نہیں دل ذبح کریں گے ہم لوگ

ہم نے سیکھا ہے اطاعت میں جھکے ہی رہنا

کالے قانون کے پابند رہیں گے ہم لوگ

گوشت اور خون تو اللہ کو نہیں پہنچے گا

دل کے تقویٰ سے اسے راضی کریں گے ہم لوگ

اہل حق پہلے بھی گزرے ہیں کٹھن راہوں سے

ترکِ شر کے لیے ہر سختی سہیں گے ہم لوگ

تم تو ہر نیکی کی راہوں میں رہے ہو حائل

خیر کی رہ میں جئیں اور مریں گے ہم لوگ

تیر تلوار نہیں رکھتے دلائل ہیں بہت

اپنی راتوں کی دعاؤں سے لڑیں گے ہم لوگ

ایک دن آئے گا بادل سبھی چھٹ جائیں گے

فتح کا تھامے عَلَم اڑتے پھریں گے ہم لوگ

(امۃ الباری ناصر۔ امریکہ)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button