متفرق شعراء

خلافتِ خامسہ کا انتخاب

وہ جو دنیا کی نگاہوں سے رہا مستور تھا

پانچواں ہو کر خلیفہ، ہو گیا مشہور تھا

منتخب ہو کر جو آیا، نام وہ مسرور تھا

خود خدا کے ہاتھ نے جس کو کیا منظور تھا

اس سے پہلے ناظرِ اعلیٰ ہوا جب نامزد

ایک عالم دیکھ کر اس کو ہوا مسرور تھا

گرچہ کم گو تھا، مگر وہ تھا ذہیں، پرہیزگار

انتظامی مسئلوں میں خوب رکھتا، نور تھا

عاجزی میں اس کی شخصیت تھی ایسی پُر وقار

ہر تکلّف، ہر تصنّع، خود سے رکھتا دور تھا

دیکھ کر اس کی عبادت، یہ ہوا اکثر گماں

وہ خدا کی بارگہ کا بندۂ منصور تھا

ساتھ دینے کی، خدا نے خود تسلّی اس کو دی

وہ مسیحِ پاک کے الہام میں مذکور تھا

ہے خلافت اس کی شاہد، ہے خدا کا انتخاب

جو جماعت کی ترقّی کے لیے مامور تھا

کیا عجب طارق اگر ہیں عاشقوں میں ہم شمار

ہر کوئی اس کی نگاہوں سے ہوا مسحور تھا

(ڈاکٹر طارق انور باجوہ۔ لندن)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button