نماز جنازہ حاضر و غائب

نمازِ جنازہ حاضر و غائب

مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز تحریر کرتے ہیں کہ حضورِ انور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ۱۳؍اپریل ۲۰۲۴ءبروز ہفتہ بارہ بجے بعد دوپہر اسلام آباد (ٹلفورڈ) میں اپنے دفتر سے باہر تشریف لاکر مکرمہ مریم صدیقہ صاحبہ اہلیہ مکرم سید ناصر احمد شاہ صاحب (رینز پارک۔ یوکے)کی نمازِ جنازہ حاضر اور چھ مرحومین کی نمازِ جنازہ غائب پڑھائی۔

نماز جنازہ حاضر

مکرمہ مریم صدیقہ صاحبہ اہلیہ مکرم سید ناصر احمد شاہ صاحب (رینز پارک۔یوکے)

۷؍اپریل ۲۰۲۴ء کو ۸۵ سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ کے والد حضرت سید علی اصغر ہاشمی صاحب رضی اللہ عنہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابی تھے۔ مرحومہ صوم و صلوٰۃ کی پابند اور اسلام احمدیت کی تعلیمات پر ثابت قدمی سے چلنےوالی ایک مخلص نیک بزرگ خاتون تھیں۔ خلافت کے ساتھ عقیدت کا گہرا تعلق تھا۔ چندوں کی ادائیگی پابندی کے ساتھ کرتیں اور حضور انور کے خطبات جمعہ بڑے شوق سے سنتی تھیں۔پسماندگان میں ۴ بیٹیاں اور ۸بیٹے شامل ہیں۔

نماز جنازہ غائب

۱۔مکرمہ ناصرہ بیگم صاحبہ اہلیہ مکرم شیخ عبدالصمد صاحب مرحوم(جرمنی)

۱۱؍مارچ ۲۰۲۴ء کو ۹۳ سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پا گئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کے والد مکرم شیخ سبحان علی صاحب اور والدہ مکرمہ خورشید بیگم صاحبہ نے حضرت مصلح موعود رضی اللہ عنہ کے ہاتھ پر بیعت کی سعادت حاصل کی۔ بچپن میں کئی دفعہ قادیان جانے کا موقع ملا جہاں پر آپ نے حضرت اماں جان رضی اللہ عنہا کے ساتھ بھی ملاقات کا شرف پایا۔آپ کے والدین تحریک جدید کے پہلے پانچ ہزار ی مجاہدین میں شامل تھے۔ مرحومہ صوم و صلوٰۃ کی پابند، صابرہ وشاکرہ، بلند حوصلہ، ضرورت مندوں کا خیال رکھنے والی، جماعتی خدمت کے جذبہ سے سرشار،ایک نیک اور مخلص خاتون تھیں۔ خلافت کے ساتھ گہرا فدائیت کا تعلق تھا۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔پسماندگان میں ایک بیٹا اور چار بیٹیاں اور بہت سے پوتے پوتیاں اور نواسے نواسیاں شامل ہیں۔

۲۔مکرمہ عذرا پروین صاحبہ اہلیہ مکرم چودھری منیر احمد صاحب (جرمنی)

۳۰؍جنوری ۲۰۲۴ءکو بقضائے الٰہی وفات پا گئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابی حضرت کرم داد صاحب رضی اللہ عنہ کی پوتی تھیں۔ مرحومہ پنجوقتہ نمازوں کی پابند، سادہ مزاج، مہمان نواز، مالی قربانی میں پیش پیش، خلافت کے ساتھ گہری عقیدت رکھنے والی ایک مخلص خاتون تھیں۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔پسماندگان میں ایک بیٹا اور تین بیٹیاں شامل ہیں۔

۳۔مکرمہ شازیہ ارم صاحبہ بنت مکرم اللہ رکھا صاحب (امریکہ)

۲۸؍جون ۲۰۲۳ء کو بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ حضرت ماسٹر عبد العزیز صاحب رضی الله عنہ صحابی حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی نواسی تھیں۔ مرحومہ صوم وصلوٰۃ کی پابند،ملنسار اور مہمان نواز خاتون تھیں۔ خلافت سے بہت محبت اور وفا کا تعلق تھا۔ اپنے بچوں کوباقاعدگی سے خطبہ سننے کی تلقین کرتی تھیں۔ تنخواہ ملنے پر سب سے پہلے چندہ ادا کرتیں اور باقاعدگی سے غریبوں اور ضرورتمندوں کی بھی مدد کیا کرتی تھیں۔مرحومہ اللہ کے فضل سے موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں ایک بیٹا اور ایک بیٹی شامل ہیں۔

۴۔مکرم سید عاشق احمد طاہر صاحب ابن مکرم سید امیراحمد صاحب (ربوہ)

۱۰؍مارچ ۲۰۲۴ء کو ۸۵ سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔آپ کے خاندان میں احمدیت کا نفوذ آپ کے تایا حضرت پیر جی علی احمد صاحب رضی اللہ عنہ صحابی حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے ذریعہ ہوا جو رجولی ضلع انبالہ میں اپنے بزرگ حضرت سید محمد پناہ صاحب کے سجادہ نشین تھے۔ لیکن پیری مریدی ترک کر کے آپ نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی غلامی کو پسند کیا۔ مرحوم ۱۹۶۵ء سے ۱۹۹۸ء تک روزگار کے سلسلہ میں سندھ کے مختلف علاقوں نوکوٹ، میر پور خاص اور ٹنڈو جام میں مقیم رہے۔ ۲۰۰۱ء میں ربوہ منتقل ہونے کے بعد تقریباً ۱۲ سال تک وقف جدید کے شعبہ ادویات میں طوعی خدمت کی توفیق پائی۔ مرحوم خوددار، نفاست پسند اور خاموش طبیعت کے مالک تھے۔پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ تین بیٹے اور تین بیٹیاں شامل ہیں۔ آپ مکرم سید شمشاد احمد صاحب ناصر (مربی سلسلہ امریکہ) کے چچا اورمکرم سید حسن طاہر بخاری صاحب (مربی سلسلہ جرمنی ) اور مکرم سید محمد عبداللہ ندیم صاحب(مربی سلسلہ امریکہ) کے سسر تھے۔

۵۔مکرم سید شبیر علی صاحب ابن مکرم سید امیر احمد صاحب (ایڈیلیڈ۔ آسٹریلیا)

۱۵؍جنوری ۲۰۲۴ء کو بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ مکرم سید عاشق احمد طاہر صاحب کے بھائی تھے جن کا ابھی ذکر ہوا ہے۔ آپ کے خاندان نے ہجرت کر کے پہلے گجرات اور بعد ازاں بہاولپور میں سکونت اختیار کی۔ خلافت سے گہرا پیار کرنے والے، چندوں کی ادائیگی میں باقاعدہ، کثرت سے صدقہ وخیرات کرنے والے، نہایت ملنسار، شفیق اورہر دل عزیز شخصیت کے مالک تھے۔ پسماندگان میں تین بیٹیاں اور پانچ بیٹے شامل ہیں۔ آپ کے داماد مکرم ڈاکٹر وحید احمد صاحب کو اسیر راہ مولیٰ ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔ آپ مکرم سید شمشاد احمد صاحب ناصر (مربی سلسلہ امریکہ) کے چچا تھے۔

۶۔مکرمہ حمیدہ بیگم صاحبہ بنت مکرم غلام حسین بھٹی صاحب (ربوہ)

۱۲؍فروری۲۰۲۴ءکو ۷۶سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ صوم وصلوٰۃ اور تلاوت قرآن کریم کی پابند، دعاگو، شریف النفس، منکسر المزاج،خوش اخلاق، ملنسار، مہمان نواز، جماعت کے لیے غیرت رکھنے والی ایک ہمدرد، نیک اور مخلص خاتون تھیں۔حضورانور کا خطبہ جمعہ باقاعدگی سے اور بار بار سنتی تھیں۔ پسماندگان میں ایک بیٹا اور پانچ بیٹیاں شامل ہیں۔آپ مکرم نعمان احمد صاحب …کی ساس تھیں۔

اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنے پیاروں کے قرب میں جگہ دے۔ اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button