(ولد مکرم محمد شفیع صاحب مرحوم درویش قادیان) آہ! پیارا بھائی اشرف ہو گیا ہم سے جُداجنت الفردوس میں مَولیٰ اُسے دے دے جگہ چھوڑ کر اہل و عیال و مال و دولت اَقْرِباوہ خدا کے پاس اپنے دائمی گھر کو گیا جانفشانی اور محنت سے گزاری زندگیسادگی، پرہیزگاری، بذلہ سنجی، بندگی بیوی بچوں رشتہ داروں کو ملے صبر و قرارہو گُل و گُلزار تُربت اور روشن ہو مَزار بیٹیوں کا اے خدا! حامی ہو ہر اِک موڑ پرتیرے بن کوئی نہیں اُن کا، نہ جانا چھوڑ کر اے خدا! سایہ کرم کا اُس پہ رکھنا تُو مُدامناصرؔ خستہ کا پہنچے دائماً اُس کو سلام جب کوئی بھائی ہمارا چھوڑ جاتا ہے ہمیںہر گھڑی اس کا تصور خوں رُلاتا ہے ہمیں موت برحق ہے خدایا! ہے مگر یہ التجاعمر و صحت دے سبھی کو دُور کر ہر بد بلا (تنویر احمد ناصر۔ قادیان)