متفرق شعراء
عید آئی پیارے آقا جیسے بہار آئی
عید آئی پیارے آقا جیسے بہار آئی
خوشیوں کی پالکی میں ہو کے سوار آئی
کہنے کو صد مبارک اے ذی وقار مرشد
دامان میں سمیٹے پھولوں کے ہار آئی
سورج کی ہر کرن بھی بادل ہٹا کے رہ سے
آتے ہوئے صبح کا منظر نکھار آئی
تازہ گُل و سمن کی خوشبوؤں سے معطّر
بادِ صبا کے جھونکے لے کے ہزار آئی
آئیں ہزار عیدیں، ہوں آپ کو مبارک
ہر لب پہ یہ دعا ہی دیوانہ وار آئی
جب دید آپ کی ہو تب عید ہو ہماری
امیّد کی بھی دستک ہے بار بار آئی
باہم مسّرتوں کی تزئین کا یہ دن ہے
یہ عید کی صدا بھی دل کے دوار آئی
ہر لمحہ سر خوشی کی لائے نوید مُرُشد
جیون ہی آپ کا ہو مانندِ عید مُرشد
(پروفیسر مبارک احمد عابد۔ امریکہ)