متفرق شعراء

’’محاسبہ نفس‘‘

’’خشک پتا ہے تو ہوا سے ڈر‘‘

زرد موسم کی اس قبا سے ڈر

نیکی نامی کی گر تمنا ہے

اپنے کاموں میں پھر ریا سے ڈر

خود ہی کر تو محاسبہ اپنا

پاس آتی ہوئی قضا سے ڈر

یہ تفخر نہ پھانس لے تجھ کو

سر اٹھاتی ہوئی انا سے ڈر

آخرت گر سنوارنا ہے تو

نیک اعمال کر سزا سے ڈر

(درثمین احمد۔ جرمنی)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button