یورپ (رپورٹس)

جماعت احمدیہ جرمنی کی مختلف مساعی

(عرفان احمد خان۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل جرمنی)

مجلس صحت کی سالانہ تقریب

جماعت احمدیہ جرمنی میں چھ سال قبل مجلس صحت کا قیام عمل میں آیا تھا۔ اس کے بعد سے مجلس صحت کی کارکردگی میں بتدریج نمایاں اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔ الحمد للہ علیٰ ذالک۔ گذشتہ سال جرمنی نے برطانیہ میں منعقد ہونے والے انٹرنیشنل مقابلوں فٹ بال اور کرکٹ میں اول پوزیشن حاصل کی۔ مجلس صحت کی یہ روایت ہے کہ سال نَو پر گذشتہ سال کے دوران مقابلوں میں حصہ لینے والے کھلاڑیوں اور کارکنان کی حوصلہ افزائی کے لیے سالانہ تقریب منعقد کرتی ہے۔ ۲۰۲۳ء کی نسبت سے یہ تقریب مورخہ ۱۳؍جنوری ۲۰۲۴ء کو فرینکفرٹ، جرمنی کی بیت السبوح میں مکرم عبداللہ واگس ہاؤزر صاحب امیر جماعت جرمنی کی صدارت میں منعقد ہوئی۔ اس کے لیے ہال کو نہایت خوبصورتی سے سجایا گیا تھا۔ مختلف کھیلوں کے بارے میں باتصویر پوسٹرز ہال کو دیدہ زیب بنائے ہوئے تھے۔ تلاوت قرآن کریم و ترجمہ کے بعد مجلس صحت کے سیکرٹری عطاء الودود صاحب نے گذشتہ سال کی کارکردگی رپورٹ پیش کی۔ گذشتہ سال تین بار احباب کو ہائیکنگ پر لے جایا گیا۔ ایک ہزار ۷۴۸؍میٹر چڑھائی کے سفر میں ۳۸؍افراد شامل ہوئے۔ اٹلی کے پہاڑ پر جس میں چار ہزار ۲۱۵؍میٹر کی چڑھائی درپیش تھی ۱۲؍افراد نے شرکت کی جن میں سے نو افراد چوٹی تک پہنچ پائے۔ تیسرا ٹور جرمنی میں ایک ہزار ۷۸۰؍میٹر چڑھائی کا تھا جس میں ۱۰۰؍افراد شامل ہوئے جن میں ایک تیرہ سال کا طفل بھی شامل تھا۔

برطانیہ میں کھیلے جانے والے انٹرنیشنل فٹ بال ٹورنامنٹ میں جرمنی سے تین ٹیموں نے شرکت کی اور چیمپئن شپ جیتنے کا اعزاز حاصل کیا۔ اس ٹورنامنٹ کی تیاری میں جرمنی اور ہالینڈ کی ٹیموں کے درمیان دو بار دوستانہ میچ ہالینڈ اور جرمنی میں کھیلے گئے۔ اسی طرح برطانیہ میں منعقد ہونے والے مسرور انٹرنیشنل کرکٹ ٹونامنٹ میں جرمنی کی ٹیم چیمپئنرہی۔ یہ اعزاز ۲۰۰۸ء کے بعد اب دوبارہ جرمنی کے حصہ میں آیا ہے۔

دوران سال سائیکل کے چار ایک ایک روزہ ٹورز آرگنائز کیے گئے۔ ایک سائیکل ٹور میں جرمنی کی تمام مساجد کا دورہ کیا گیا۔ جلسہ سالانہ برطانیہ میں سائیکل پر جانے والے سائیکل سیاحوں میں ایک دوست امریکہ اور ایک دبئی سے جرمنی آ کر وفد میں شامل ہوئے۔

تفصیلی رپورٹ کے بعد ملک ابرار احمد صاحب صدر مجلس صحت جرمنی نے اپنی مختصر تقریر میں تمام کھلاڑیوں اور کارکنان خصوصاً شعبہ ضیافت کے تعاون پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ اس کے بعد مجلس صحت کی کارکردگی پر مشتمل ایک دستاویزی فلم حاضرین کو دکھائی گئی۔ اس موقع پر جلسہ سالانہ برطانیہ میں شرکت کرنے والے سائیکل سیاحوں کو خصوصی سرٹیفیکیٹ دیے گئے۔ فٹ بال چیمپئنشپ جیتنے والی ٹیم کے کھلاڑیوں کو ان کی حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کے ساتھ گروپ تصویر خوبصورت فریم میں سجاکر بطور انعام دی گئی۔ آخر میں مکرم امیر صاحب جرمنی نے مختصر تقریر میں مجلس صحت کو اپنا لائحہ عمل وسیع کرنے کی تلقین کی۔ بعد ازاں اجتماعی دعا کے بعد تمام شاملین کی خدمت میں عشائیہ پیش کیا گیا۔ جرمنی کے مختلف شہروں سے تشریف لانے والے حاضرین کی تعداد ۱۵۰؍تھی۔ تقریب کے دوران لجنہ سپورٹس ہال میں ان خواتین کے لیے خصوصی تقریب کا اہتمام کیا گیا تھا جنہوں نے ستمبر ۲۰۲۳ء میں حضور انور کے دورہ جرمنی کے دوران بیت السبوح میں مختلف شعبہ جات میں ڈیوٹی دینے کی توفیق پائی تھی۔ اجتماعی دعا اور عشائیہ میں لجنہ ہال سے خواتین بھی شامل ہوئیں۔

شعبہ تبلیغ کی خصوصی تقریب

سال ۲۰۲۳ء میں جماعت احمدیہ جرمنی نے اپنے قیام کے ایک سو سال پورے ہونے پر جن خصوصی تقریبات کا اہتمام کیا ان میں شعبہ تبلیغ کی کارکردگی بہت سے امور میں زیادہ نمایاں ہو کر سامنے آئی ہے۔ ۲۰۱۴ء کی مجلس شوریٰ میں یہ فیصلہ ہوا تھا کہ ۲۰۲۳ء تک پورے جرمنی میں اسلام کا پیغام پہنچانے کی سعی کی جائے گی۔ حضور انور کی طرف سے تجویز منظور کیے جانے کے بعد اس کے لیے جو سکیم تیار کی گئی اور اس پر اللہ کے فضل اور حضور کی دعاؤں کے نتیجہ میں جماعت جرمنی نے جو کامیابی حاصل کی اس پر اظہار تشکر کے لیے شعبہ تبلیغ نے ۲۷؍جنوری ۲۰۲۴ء کو بیت السبوح فرینکفرٹ میں ایک خصوصی تقریب کا اہتمام کیا جس میں پورے جرمنی سے داعیان الی اللہ نے شرکت کی۔ اجلاس کی صدارت مکرم امیر صاحب جماعت جرمنی نے کی۔ تلاوت قرآن کریم ونظم کے بعد حافظ فرید احمد خالد صاحب سیکرٹری تبلیغ نے تعارفی تقریر میں بتایا کہ ۲۰۲۳ء تک جرمنی کی سو فیصد آبادی تک اسلام کا پیغام پہنچانا ایک بہت بڑا چیلنج تھا جس میں اللہ تعالیٰ نے ہمیں سرخرو کیا ہے۔ دوستوں کو مال اور وقت کی قربانی دے کر مجلس شوریٰ کے فیصلہ پر عمل پیرا ہونے کی توفیق ملی۔ حضور کی دعاؤں، نگرانی اور مشوروں سے ہم اس اہم ذمہ داری کو مقررہ مدت میں نبھانے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ اس کے لیے ظفر احمد ناگی صاحب کو پراجیکٹ کا انچارج بنا کر پلاننگ کی گئی اور پھر دوستوں کے تعاون سے اس پر عمل کرکے اپنا ٹارگٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے۔

مکرم ظفر احمد ناگی نے بڑی تفصیل سے پراجیکٹ کی تفصیلات سے آگاہ کیا کہ ۴۳۰؍احباب کے ساتھ اس پراجیکٹ کو شروع کیا گیا۔ جائزہ لینے پر معلوم ہوا کہ جرمنی کے ۳۵ فیصد علاقہ میں جماعت موجود ہے۔ ۶۵ فیصد علاقہ میں جماعت موجود نہیں اور چار صوبے ایسے ہیں جہاں جماعت کا قیام عمل میں نہیں آیا۔ چنانچہ پورے ملک کا جائزہ لے کر ہر جگہ کی مشکلات کی جائزہ رپورٹ تیار کی گئی اور اس کے مطابق پلان بنا کر اس علاقہ میں پیغام حق پہنچانے کا کام کیا گیا۔ اس عرصہ کے دوران فلائر تقسیم کے علاوہ بڑے بڑے بینرز (playcard)کے ساتھ ایک سو سے زائد شہروں میں مصروف گزرگاہوں پر سر راہ شہریوں کو اسلامی تعلیم سے متعارف کروایا گیا۔ ۵۳۳؍پریس کانفرنسز، ۹۲۶؍تبلیغی سٹالز، ۳۶۴؍تبلیغی سیمینارز اور ۲۳۰؍شہروں کے میئر صاحبان سے ملاقات کی گئی۔ اس سکیم کی عملی صورت میں مقامی امارت ویزبادن اور ہمبرگ کے تعاون پر مکرم ناگی صاحب نے بطور خاص شکریہ ادا کیا۔ دوران تقریر سکرین پر پراجیکٹ سے متعلق مختلف امور کی وضاحت سامعین کے لیے دلچسپی کا باعث تھی۔

مکرم امیر صاحب جرمنی نے اپنی تقریر میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت کا مقصد بیان کر کے احباب کو ان کی ذمہ داری کی طرف متوجہ کیا کہ اس مقصد نے جماعت احمدیہ کے ذریعہ پورا ہونا ہے۔ مکرم امیر صاحب نے اس پراجیکٹ میں کام کرنے والے تمام افراد میں خصوصی سرٹیفیکیٹ بھی تقسیم کیے جس کے بعد تمام حاضرین کی خدمت میں کھانا پیش کیا گیا۔

٭… یاد رہے کہ ایک انتہا پسند تنظیم کی طرف سے کولون شہر میں تاریخی کلیسا کو تباہ کرنے کی دھمکی کے بعد ۳۵؍احمدی احباب نے اسلامی تعلیمات پر مشتمل پلے کارڈز اٹھا کر ۳۰؍دسمبر ۲۰۲۳ء کو جو مظاہرہ کیا تھا۔ اس کی خبر الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا کی ۲۲؍جگہوں پر شائع کی گئی جس کو کئی ملین لوگوں نے دیکھا۔ اس طرح جماعت کولون کی معرفت شعبہ تبلیغ کی یہ کاوش جرمنی میں اشاعت اسلام کے اس خصوصی پراجیکٹ میں ممد و معاون ثابت ہوئی۔

٭… جرمنی کے شہر Waiblingen میں تعمیر ہونے والی مسجد ناصر جس کا افتتاح حضرت امیرالمومنین خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ۵؍ستمبر۲۰۲۳ء کو فرمایا تھا اس میں Ludwig Schlaich اکیڈمی میں زیر تربیت ۵۴؍اساتذہ اسلام کی معلومات حاصل کرنے کے لیے تشریف لائے۔

مکرم شارق افتخار صاحب مبلغ سلسلہ کے تعارفی لیکچر کے بعد مہمانوں کو سوالات کا موقع فراہم کیا گیا۔ یہ تقریب ۲۵؍نومبر۲۰۲۳ء کو منعقد ہوئی۔

٭… اسی طرح ۱۰؍ دسمبر کو Ellwangen شہر میں عرب دوستوں کے ساتھ تبلیغی نشست کا اہتمام کیاگیا۔ دو گھنٹے جاری رہنے اس والی مجلس میں چالیس مہمانوں نے شرکت کی۔ تقریب کے اختتام پر تمام مہمانوں کو قرآن مجید اور جائےنماز تحفہ میں دی گئی۔ اس سے قبل اسی شہر میں سیاسی پارٹی سوشل ڈیموکریٹ کے مقامی راہنما Mr Kevin Leiserسے جماعت کے وفد نے ملاقات کر کے انہیں اسلام کا پیغام پہنچانے کی توفیق پائی۔

تعزیتی ریفرنس

جماعت احمدیہ فرینکفرٹ کی جماعتی اور سماجی طور پر دو بہت فعال احمدی خواتین مکرمہ امۃ النصیر صاحبہ اہلیہ مکرم مولانا حیدر علی ظفر صاحب اور مکرمہ بشریٰ ساجدہ صاحبہ اہلیہ مکرم منیر احمد سیال صاحب یکم دسمبر کو وفات پا گئی تھیں۔ انا للہ واناالیہ راجعون۔ مکرمہ امۃ النصیر صاحبہ کی تدفین ۸؍دسمبر کو بہشتی مقبرہ دارالفضل میں عمل میں آئی اور حضور انور نے خطبہ جمعہ میں ذکر خیر کے بعد نماز جنازہ غائب بھی پڑھائی۔ جبکہ مکرمہ بشریٰ ساجدہ صاحبہ کو ۸؍دسمبر کو فرینکفرٹ میں سپرد خاک کیا گیا۔ احمدی معاشرہ کی ان دونوں ہر دلعزیز شخصیات کے لیے بزم خواتین جرمنی نے ۱۲؍جنوری ۲۰۲۴ء کو ایک تعزیتی ریفرنس کا انعقاد کیا جس کی صدارت مکرمہ ناصرہ صداقت صاحبہ اہلیہ مکرم صداقت احمد صاحب مشنری انچارج جرمنی نے کی۔ تلاوت قرآن کریم اور نظم کے بعد بزم خواتین کی صدر شمیم عرفان صاحبہ نے اجلاس کا مقصد بیان کیا۔ مرحوم خواتین کے لیے اظہار خیال کرنے والوں میں مریم وسیم صاحبہ ، بشریٰ بشارت صاحبہ، رخسانہ گل صاحبہ، امۃ الرقیب صاحبہ، امۃالجمیل صاحبہ اور شوکت احمد صاحبہ شامل تھیں۔ امریکہ سے طاہرہ زرتشت صاحبہ نے امۃ النصیر صاحبہ کی یاد میں خصوصی مقالہ لکھ کر بھجوایا جو اجلاس میں پڑھا گیا اور بہت پسند کیا گیا۔ اجلاس میں موضوع کی نسبت سے حضرت نواب مبارکہ بیگم صاحبہؓ کا کلام بھی ترنم سے پڑھا گیا۔ اجلاس کا اختتام دعا سے ہوا۔

(رپورٹ:عرفان احمد خان۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button