https://youtu.be/DW9n6Jkso40 حضرت قتادہؓ کہتے ہیں کہ حضرت نوحؑ نے اپنی قوم کے خلاف بالآخر اس وقت بددعا کی جب آپؑ پر وحی ہوئی کہ اب تیری قوم میں سے اَور کوئی شخص ایمان نہیں لائے گا۔ رَبِّ لَاتَذَرۡ عَلَی الۡاَرۡضِ مِنَ الۡکٰفِرِیۡنَ دَیَّارًا۔ اِنَّکَ اِنۡ تَذَرۡہُمۡ یُضِلُّوۡا عِبَادَکَ وَ لَا یَلِدُوۡۤا اِلَّا فَاجِرًا کَفَّارًا۔ (نوح:۲۷-۲۸) ترجمہ: اے میرے ربّ! کافروں میں سے کسی کو زمین پر بستا ہوا نہ رہنے دے۔ یقیناً اگر تُو ان کو چھوڑ دے گا تو وہ تیرے بندوں کو گمراہ کردیں گے اور بدکار اور سخت ناشکرے کے سوا کسی کو جنم نہیں دیں گے۔