متفرق شعراء

تنہائی کیا ہوتی ہے؟

(امۃ الباری ناصر)

دل کے ویراں آنگن میں مانوس سی آہٹ ہوتی ہے
آنکھ کھلے تو ویرانی انگارے اوڑھے سوتی ہے

جانتا ہے یہ درد وہی جس کا کوئی پیارا رخصت ہو
تنہا کس کو کہتے ہیں یہ تنہائی کیا ہوتی ہے؟

کرب کے شانے پر سر رکھ کے پہروں روتی رہتی ہوں
پیار سے گال کو چومنے والا آنکھ کا نمکیں موتی ہے

کچھ لوگوں کی تیکھی باتیں دل کے اندر چھید کریں
کچھ اپنی حساس طبیعت راہ میں کانٹے بوتی ہے

غم کا بھاری بوجھ اٹھائے جانے کب تک چلنا ہے
درد کہاں تک سہنا ہے برداشت کی حد بھی ہوتی ہے

اپنے من کی دنیا میں جب رین بسیرا کرتی ہوں
ہولے سے آکر یاد کسی کی مجھ سے لپٹ کر روتی ہے

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button