متفرق شعراء

مبادا بہنے نہ لگ جائیں خون کے دریا

یہ کون گریہ کناں ہے یہ کیسا شور مچا

لرز گئی ہے زمیں، آسمان کانپ اٹھا

سنی نہ اب بھی گئی گر صدائے عدْل و حکَم

مبادا بہنے نہ لگ جائیں خون کے دریا

(مبارک احمد ظفؔر۔ لندن)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button