مکتوب

مکتوبِ گھانا

(احمد طاہر مرزا۔ مبلغ سلسلہ گھانا)

سابقہ گولڈکوسٹ اور موجودہ گھانا مغربی افریقہ کا ایک پُرامن اور خوبصورت ملک ہے جس کی سرحد مغرب میں آئیوری کوسٹ، شمال میں برکینا فاسو، مشرق میں ٹوگو اور جنوب میں بحر اوقیانوس سے ملتی ہے۔اکرا گھانا کا دارالحکومت ہے۔ مغربی افریقی ممالک میں، گھانا کی معیشت نسبتاً ترقی یافتہ ہے، بنیادی طور پر زراعت پر توجہ مرکوز ہے۔سونے، کوکو اور لکڑی کی تین روایتی برآمدی مصنوعات گھانا کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہیں۔ ۲۰۲۳ء کے اعداد وشمار کے مطابق گھانا کی آبادی تین کروڑ انتیس لاکھ تراسی ہزار آٹھ صد اور چودہ نفوس پر مشتمل ہے۔ ۲۰۲۴ء میں گھانا میں نئے انتخابات ہوں گے جس کی سیاسی تیاریاں جاری ہیں اور ملکی سیاسی پارٹیاں اپنے اپنے جلسوں کا انعقاد کر رہی ہیں۔ گھانا میں ہر طرح کا امن امان ہے اور مذہبی رواداری میں تو دنیا بھر پر ایک لحاظ سے فوقیت رکھتا ہے کیونکہ مشاہدہ میں یہ بات آچکی ہے کہ گھانا میں ایک گھرانہ میں چار پانچ مختلف مذاہب و مکتبہ ہائے فکر کے حامی پُرامن طور پر رہ رہے ہیں اور کسی کو بھی دوسرے کے مذہب و فرقہ میں دخل دینے سے کوئی سروکار نہیں۔ گھانین قوم کا ماننا ہے کہ مذہب کا انتخاب ہرایک کا ذاتی مسئلہ ہےجس میں کسی بھی سطح پر دخل اندازی ناجائز اور غلط ہے۔ یہاں کی حکومت بھی مذہب میں مداخلت نہیں کرتی۔

اس مکتوب کی وساطت سےگذشتہ کچھ عرصے کے دوران رونما ہونے والے چند ایک واقعات و خبریں پیش ہیں۔

ٹمالے (Tamale) ٹیکنیکل یونیورسٹی (TATU) میں 3D سولیوشنز اور روبوٹک سٹوڈیو کا افتتاح

گذشتہ ماہ خاتون دوم گھانا مسز سمیرا باؤمیا Bawumia(نائب صدر ڈاکٹر محمد باؤمیا کی اہلیہ)نے فن اور ٹیکنالوجی کے مطالعہ کو بڑھانے کے لیے Tamale ٹیکنیکل یونیورسٹی (TATU) میں ایک 3Dسولیوشنز اور روبوٹک سٹوڈیو کا افتتاح کیاہے جس کا مقصد سٹوڈیو انجینئرنگ، آرٹ اور ڈیزائن اور کمپیوٹر سائنس کے مطالعہ کو بڑھانا ہے تاکہ طلبہ کو نظریاتی تصورات کو پروٹو ٹائپس میں ترجمہ کرنے کے قابل بنایا جا سکے۔ ترکی کی وزارت ثقافت اور سیاحت کے تعاون اور رابطہ ایجنسی (TIKA) کی فنڈنگ سے شروع کیا جانے والا یہ ایمپاورمنٹ اینڈ ہیومینٹیرین پروجیکٹ (EHP) جدید 3D اور روبوٹک آلات سے مزین ہے۔ ٹمالے میں اس سہولت کا افتتاح کرتے ہوئے مسز سمیرا بوومیا نے بتایا کہ یہ اسٹوڈیو یونیورسٹی کو روبوٹکس اور 3Dسولیوشنز میں جدید تحقیق اور ایجادات کرنے کے قابل بنائے گا۔

Perseus کان کنی گھانا لمیٹڈ کابمقام ایانفوری Ayanfuri اپر ڈینچرا سینٹرل ریجن میں ایک مارکیٹ اور پبلک ٹرانسپورٹ ٹرمینل کا افتتاح

Perseus Mining Ghana Limited نے سینٹرل ریجن کےاپر ڈینچیرا ویسٹرن ڈسٹرکٹ میں Ayanfuri میں ایک مارکیٹ اور ایک پبلک ٹرانسپورٹ ٹرمینل علاقے کے چیفس اور عوام کے حوالے کر دیا ہے۔ یہ سہولت جس پر پانچ لاکھ آٹھ ہزارڈالرلاگت آئی ہے، مقامی کونسل کے ذریعے شروع کی گئی تھی، لیکن ابتدائی مرحلہ پر اس وقت تک جمود کا شکار رہی جب تک کہ کمپنی نے اسے مکمل کرنے میں مداخلت نہ کی۔ اس میں تین لاری ٹرمینلز، ۱۳۸ مارکیٹ اسٹالز کے چھ مختلف رول، سہولت کی جگہ، اور سیکیورٹی کرنے کے لیے باڑ لگوائی گئی ہے۔ اس کےافتتاح کے موقع پر، Perseus Mining کے جنرل مینیجر، ڈاکٹر اسٹیفن کوفی نڈیڈے نے ایانفوری (Ayanfuri) کے سربراہان اور عوام کا گذشتہ سالوں میں کمپنی کے آپریشنز میں تعاون پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نےآگاہ کیا کہ ابھی تک، کمپنی نے Edikan ٹرسٹ فنڈ میں تین لاکھ ڈالرکے سالانہ عطیات سے کیچمنٹ اور ایکسپلوریشن کمیونٹیز میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے قریباً پندرہ ملین گھانین سیڈیزحصہ ڈالا ہے۔

E.P کالج آف ایجوکیشن میں طالبات کی فوقیت

اپنے قیام کے ۷۵ سال بعد پہلی بار E.P کالج آف ایجوکیشن، Amedzofe (AMECO)O (جو گھانا کے وولٹا ریجن کے Ho میونسپل ڈسٹرکٹ کے پہاڑی علاقے کے شمال میں ایک قصبہ میں واقع ہے) نے مردوں سے زیادہ طالبات کو داخلہ دیا ہے۔ کالج کی طرف سے گذشتہ تعلیمی سال میں داخل کیے گئے ۲۱۶؍ نئے طلبہ میں ۱۱۴؍خواتین اور ۱۰۲؍ مرد تھے۔

سپریم کورٹ نے Kpessa-Whyte کو توہین کا مجرم قرار دیا

سپریم کورٹ نے پروفیسر مائیکل کیپیسا وائیٹ کو توہین عدالت کا مجرم قرار دیا ہے۔ پروفیسر Kpessa-Whyte نے ابتدائی طور پر عدالت کو سکینڈلائز کرنے کے الزام میں قصوروار نہ ہونے کی استدعا کی لیکن بعد میں وضاحت کے ساتھ پروفیسرکو ملزم اور پھر آخر کار مجرم ٹھہرایادیا گیا۔ عدالت کے ایک پانچ رکنی پینل جس کی صدارت جسٹس ماریاما اووسو (Mariama Owusu) کر رہی تھںی، نے پروفیسر کیپیساوائیٹ کو اپنے ہی جرم کی درخواست پر مجرم قرار دیا۔ عدالت فی الحال اپنے وکیل ڈاکٹر جسٹس سریم سائی (Srem Sai) کی جانب سے تخفیف کی درخواست کو سننے کے بعد ان کی قسمت کا فیصلہ کرنے کے لیے چیمبر میں ہے۔ ان کے وکیل نے عدالت سے اپنے مؤکل پر رحم کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ اس نے معافی مانگ لی ہے اور مذکورہ توہین آمیز تبصرے کو واپس لے لیا ہے۔

آل نیشنزیونیورسٹی (ANU) کا ۵۶۰؍ نئے طلبہ کو داخلہ

کوفوریڈوا ایسٹرن ریجن میں آل نیشنز یونیورسٹی (ANU) نے ۵۶۰؍ نئے طلبہ کو ادارے میں مختلف کورسز میں داخلہ دیا ہے۔ نئے طلبہ میں ۲۵۲؍ مرد ہیں، جن کی نمائندگی ۴۵ فیصد ہے، اور ۳۰۸ خواتین ہیں، جو ۵۵ فیصد ہیں۔ ایک سو دو طلبہ ڈپلومہ کورسز کریں گے جبکہ ان میں سے ۴۵۸ ڈگریوں کے لیے تعلیم حاصل کریں گے۔ وہ ایسے پروگرام شروع کریں گے جن میں نرسنگ، بزنس ایڈمنسٹریشن، بائیو میڈیکل انجینئرنگ اور آئل اینڈ گیس انجینئرنگ میں بیچلر آف سائنس شامل ہیں۔ بقیہ مضامین میں کمپیوٹر سائنس، کمپیوٹر انجینئرنگ، الیکٹرانکس اینڈ کمیونیکیشن انجینئرنگ اور ببلیکل اسٹڈیز شامل ہیں۔

گھانا امن وامان قائم رکھنے والے ۱۲۲؍ ممالک میں سے ساتویں نمبر پر

اقوام متحدہ نے مارچ ۲۰۲۳ء تک امن قائم کرنے میں تعاون کرنے والے ۱۲۲؍ ممالک میں گھانا کو ساتویں نمبر پرشمار کیا ہے۔ اس سال مارچ تک اقوام متحدہ کی جانب سے عالمی سطح پر تعینات امن فوجیوں کی کل تعداد ۷۶,۷۱۲؍تھی، جن میں ۷۰,۲۵۷؍مرد اور ۶,۴۵۵؍خواتین شامل تھیں۔ کل تعینات۶,۴۵۵ خواتین میں سے۴۲۹؍گھانین تھیں۔اس لحاظ سے گھانا خواتین کی تعیناتی کے لحاظ سے دنیا میں چوتھا اور افریقہ میں دوسرے نمبر پر ہے۔ مجموعی طور پر، گھانا نے اب تک دنیا کے مختلف حصوں میں کل ۲,۷۶۲؍ امن دستے تعینات کیے ہیں۔

اقوام متحدہ کے ریذیڈنٹ کوآرڈینیٹر، چارلس ابانی نے ۲۹؍ مئی کواکرا میں اقوام متحدہ کے امن دستوں کے ۷۵ویں عالمی دن کی یاد میں پرچم کشائی اور پھولوں کی چادر چڑھانے کی تقریب کے دوران کہا کہ امن مجھ سے شروع ہوتا ہے: اقوام متحدہ کے امن مشن کے ۷۵ سال۔ اس تقریب کا اہتمام وزارت خارجہ اور علاقائی یکجہتی (MFARI) نے اکرا میں اسٹیٹ ہاؤس کے صحن میں کیا تھا۔دنیا بھر میں امن و سلامتی کو برقرار رکھنے کے لیے اپنی زندگیاں وقف کرنے والے اور امن کے قیام میں اپنا حصہ ڈالنے والے مرد اور خواتین کو ان کی مختلف خدمات پر انعامات سے نوازا گیا۔

امن فوج کے آپریشنز کے دوران شہید ہونے والے ہیروز کو بھی خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ عالمی سطح پر شہید ہونے والے امن فوجیوں کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے ایک علامتی درخت لگانے کی مشق کا انعقاد کیا گیا۔

Savannah سواناہ ریجن میں کشتی کا حادثہ

۲۷؍مئی۲۰۲۳ء کو گھانا کے سوانا Savannah ریجن میں لوگوں کو لے جانے والی ایک کشتی کے پلٹنے سے کم از کم پانچ افراد ہلاک اور متعدد لاپتا ہو گئے۔حکام نے ہفتے کی رات دیر گئے اس کی تصدیق کی ہے۔نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ آرگنائزیشن (این اے ڈی ایم او) کے ساوانا ریجنل کوآرڈینیٹر باووک ایڈمز نے بتایا کہ یہ حادثہ اس وقت پیش آیا جب کپانڈائی کی طرف جانے والی کشتی درخت کے ایک موٹے تنے سے ٹکرا گئی اور اس میں شگاف پڑ گیا۔ مسٹر ایڈمز نے کہاکہ مسافروں اور کشتی چلانے والوں کے ذریعہ حالات سے نمٹنے کے باوجود کشتی پانی سے بھرگئی اور ڈوب گئی۔ انہوں نے کہا کہ اب تک پانچ افراد کی لاشیں نکالی جا چکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشتی میں سوار افراد کی تعداد کی تصدیق ہونا ابھی باقی ہے۔ تاہم کشتی سوار لوگوں کے دوست اور رشتہ دار اپنے قریبی عزیزوں کے لاپتا ہونے کی اطلاع این اے ڈی ایم او کو دے رہے ہیں۔ مسٹر ایڈمز نے کہا کہ تلاش اور بچاؤ آپریشن کے دوران کچھ مسافروں کو محفوظ نکال لیا گیا ہے اور تلاش کی مزیدمہم جاری ہے۔

چین اور گھانا کے درمیان چائے کی تجارت

گھانا چائے نہیں پیدا کرتا لیکن گھانین چائے پینا پسند کرتےہیں۔گھانا ۱۹۵۷ءمیں اپنی آزادی سے پہلے ایک برطانوی کالونی تھا۔ برطانوی ثقافت سے متاثر ہو کر، انگریز گھانا میں چائے لائے۔اس وقت چائے مقبول تھی۔بعد میں گھانا کی سیاحت کی صنعت نے ترقی کی اور سبز چائے متعارف کروائی گئی اور گھانا میں نوجوان پینے لگے۔سبز چائےآہستہ آہستہ چائے پر فوقیت لے گئی۔ گھانا چین کا ایک اہم چائے کا تجارتی شراکت دار ہے۔۲۰۲۱ء میں گھانا کو چینی چائے کی برآمدات کی کل مقدار پچھلے سال کے مقابلے میں نمایاں طور پر بڑھ گئی ہے۔ ۲۰۲۱ء میں، چین سے گھانا کو برآمد کی جانے والی چائے کا ۹۹ فیصد سے زیادہ سبز چائے ہے۔

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button