ادبیات

حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام اور فارسی ادب (قسط نمبر 129)

(محمود احمد طلحہ ۔ استاد جامعہ احمدیہ یو کے)

کیف تحی الموتٰی کی تفسیر

پس خد اتعالیٰ نےفرمایا کہ ہر ایک چیز میری آوا ز سنتی ہے جیسے پرندے تمہاری آواز سن کر دوڑے چلے آتے ہیں۔ اسی طرح ہر ایک چیز میری آواز سنتی اور میرے پاس دوڑی چلی آتی ہے۔ یہاں تک کہ ادویہ اور اغذیہ جو انسان کے پیٹ میں جاتی ہیں اور ہر ذرہ ذرہ میری آواز سنتاہے۔پس یہاں اللہ تعالیٰ ایمان اور معرفت کا یقین دلانا چاہتا ہے۔اس سے معلوم ہوتاہے کہ مخلوق کو خالق سے ایک باریک کشش ہوتی ہے جیسے کسی کا شعر ہے۔

ہمہ را روئے در خدا دیدم

وآں خدا برہمہ ترا دیدم

(ملفوظات جلد پنجم صفحہ 309ایڈیشن1984ء)

تفصیل:اس حصہ ملفوظات میں آمدہ فارسی شعر نظامی گنجوی کا ہے شعر مع اعراب و اردو ترجمہ ذیل میں درج ہے۔

ہَمِہْ رَا رُوْئے دَرِ خُدَا دِیْدَمْ

وَآں خُدَا بَرْہَمِہْ تُرَا دِیْدَمْ

ترجمہ:میں نے سب کو خدا کی طرف متوجہ دیکھا اور ان سب کے اوپر اے خدا میں نے تمہیں دیکھا۔

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button