متفرق شعراء

شہدائے احمدیت برکینا فاسو

(عبد الکریم قدسی)

قاتلوں سے زندگی کی بھیک کو سمجھا پلید

کیسے بھولیں گے بھلا برکینا فاسو کے شہید

راہِ حق میں جان دے کر سرخُرو ہوتے گئے

نَو کے نَو وہ آسمانی پیر کے مخلص مرید

جنت الفردوس میں پائیں گے وہ اعلیٰ مقام

دی ہوئی ہے رب العزت نے شہیدوں کو نوید

معرکۂ حق و باطل میں فقیروں نے کبھی

خیر کی رکھی نہیں ہے دیں فروشوں سے امید

ہم پرانے لوگ تو شاگرد گوگل کے نہیں

پھر بھی ہم لوگوں سے ہی آباد ہے دَورِ جدید

موسموں کی ناف سے پیدا یہ کستوری کریں

کچھ نہ کچھ فُٹ پاتھ پر بیٹھے ہوؤں سے بھی خرید

جو خدا کے گھر، گِرا خونِ شہیدان وفا

یہ قیامت تک کرے گا رحمتِ باری کشید

آج بھی فتوے ملیں گے حق پرستوں کے خلاف

دندناتے پھر رہے ہیں آج بھی شمر و یزید

ختم ہوں گے ہجر کے روزے بھی قدسیؔ ایک دن

آخرش دیکھیں گے ان آنکھوں سے ہم بھی روزِ عید

(عبدا لکریم قدسیؔ)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button