منظوم کلام

اشاعتِ دین بزورِ شمشیر حرام ہے

منظوم کلام حضرت اقدس مسیح موعودعلیہ الصلوٰۃ والسلام

اب چھوڑ دو جہاد کا اَے دوستو خیال

دِیں کے لئے حرام ہے اب جنگ اور قتال

اب آسماں سے نُورِ خدا کا نزول ہے

اب جنگ اور جہاد کا فتویٰ فضول ہے

دشمن ہے وہ خدا کا جو کرتا ہے اب جہاد

منکر نبیؐ کا ہے جو یہ رکھتا ہے اعتقاد

کیوں چھوڑتے ہو لوگو نبیؐ کی حدیث کو

جو چھوڑتا ہے چھوڑ دو تم اُس خبیث کو

کیوں بھولتے ہو تم یَضَعُ الْحَرْب کی خبر

کیا یہ نہیں بخاری میں دیکھو تو کھول کر

فرما چکا ہے سیّدِ کونین مصطفٰے

عیسیٰ مسیح جنگوں کا کر دے گا اِلتوا

جب آئے گا تو صُلح کو وہ ساتھ لائے گا

جنگوں کے سِلسلہ کو وہ یکسر مٹائے گا

پیویں گے ایک گھاٹ پہ شیر اور گوسپند

کھیلیں گے بچے سانپوں سے بے خوف و بے گزند

یعنی وہ وقت امن کا ہو گا نہ جنگ کا

بھولیں گے لوگ مشغلہ تیر و تفنگ کا

( ضمیمہ تحفہ گولڑویہ صفحہ ۲۶ ۔ مطبوعہ ۱۹۰۲ء)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button