ادبیات

ملفوظات حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام اور فارسی ادب(قسط نمبر 114)

آیت خاتم النبیین حضرت عیسٰیؑ کے دوبارہ نہ آنے پر زبردست دلیل ہے ’’نبی کی اصطلاح مستقل نبی پر بولی جاتی تھی مگر اب خاتم النبیین کے بعد یہ مستقل نبوت رہی ہی نہیں۔ اسی لئے کہا ہے ؂

خارقے از ولی مسموع است

معجزہ آں نبی متبوع است

پس اس بات کوخوب غور سے یاد رکھو کہ جب آنحضرتﷺخاتم الانبیاء ہیں اور حضرت عیسٰی علیہ السلام کو نبوت کا شرف پہلے سے حاصل ہے تو کیسے ہوسکتاہے کہ وہ پھر آئیں اور اپنی نبوت کو کھو دیں۔ یہ آیت آنحضرت ﷺ کے بعد مستقل نبی کو روکتی ہے۔ البتہ یہ امر آنحضرت ﷺ کی شان کو بڑھانےوالا ہےکہ ایک شخص آپ ہی کی امت سے آپ ہی کے فیض سے وہ درجہ حاصل کرتاہے ‘‘

(ملفوظات جلدپنجم صفحہ 115، ایڈیشن1984ء)

تفصیل ہفت اورنگ جو کہ مولانا جامی کی تصنیف ہےاور فارسی ادب میں شاہکار کا درجہ رکھتی ہے۔اس میں ایک مثنوی بعنوان سلسلۃ الذھب(سونے کی زنجیر)ہے۔ اس مثنوی کی حکایات میں سے ایک حکایت میں، متذکرہ بالا ملفوظات میں آمدہ شعر سے ملتا جلتا شعر اس طرح ملتا ہے:۔

اَزْوَلِیْ خَارِقِیْ کِہْ مَسْمُوْعْ اَسْت

مُعْجِزَہ آنْ نَبِیْ مَتْبُوْعْ اَسْت

ترجمہ:وہ معجزہ جو کسی ولی کے متعلق سنا جائے وہ معجزہ اس نبی کا ہے جس کا وہ ولی پیروکار ہے۔

مذکورہ بالا کتاب اور ملفوظات کے شعر میں کوئی خاص فرق نہیں۔ ہاں ایک دو الفاظ کی ترتیب مختلف ہے ۔ لیکن ترجمہ دونوں کا ایک ہی ہے۔

حکایت:نبی اور ولی سے اگر کوئی خارق عادت بات ظاہر ہوتی ہے تو یہ ان کی فضیلت کی روشن دلیل ہے۔ اگر نبوت کے دعویٰ کے ساتھ اس کا اظہار لوگوں کے درمیان ہوتاہے۔ تویہ معجزہ لوگو ں کے لیے ہو گا۔ ورنہ اس کو نبی کی کرامت کہیں گے۔ وہ معجزہ جو کسی ولی کے متعلق سنا جائے وہ معجزہ اس نبی کا ہے جس کا وہ ولی پیروکار ہے۔ جو معجزات دیگر انبیاء کو ملے وہ سب ہمارے نبی پاک ﷺ کو بھی عطا ہوئے۔ لیکن بے شمار ایسے معجزات ہیں جو آپ ﷺ کوتو عطا ہوئے مگر وہ دوسرے انبیاء کو نہیں دیے گئے۔

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button