عالمی خبریں

خبرنامہ

(اہم عالمی خبروں کا خلاصہ)

٭…مکہ مکرمہ میں مناسکِ حج کا آغاز ہوگیا۔ کورونا وبا کے 2 سال بعد امسال 10 لاکھ عازمین حج کی سعادت حاصل کر رہے ہیں۔ غلاف کعبہ یکم محرم کو تبدیل کیا جائے گا، سعودی وزارت حج و عمرہ کے مطابق اس سال میدانِ عرفات مسجد نمرہ سے حج کا خطبہ الشیخ ڈاکٹر محمد بن عبدالکریم العیسیٰ دیں گے۔

مکہ مکرمہ میں مسجد الحرام کے اندر وبائی امراض کے پیش نظر جدید سہولیات فراہم کی گئی ہیں اور 11 سمارٹ روبوٹ سینیٹائزنگ کا کام کر رہے ہیں۔ ان جدید روبوٹس کے اندر بیک وقت لوکلائزیشن اور میپنگ ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا ہے جس میں اعلیٰ کارکردگی والے ایٹمائزیشن یونٹ اور بیٹری چارجنگ کی سہولت اور خصوصیت موجود ہے۔

٭…برطانوی وزیرِاعظم بورس جانسن کی کابینہ کے دو اہم وزرا، ہیلتھ سیکرٹری ساجد جاوید اور برطانوی وزیرِ خزانہ رشی سوناک اپنے عہدوں سے مستعفی ہو گئے ہیں۔اس حوالے سے مستعفی ہیلتھ سیکرٹری ساجد جاوید نے کہا ہے کہ میں نے بھرپور عوامی خدمات انجام دیں لیکن عوامی توقعات پر پورا نہیں اترسکا۔ عوام سمجھتے ہیں کہ نہ ہم قومی مفاد میں کام کر رہے ہیں اور نہ ہی اس قابل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بورس جانسن بطور وزیراعظم میرا اعتماد کھو چکے ہیں۔ مَیں نے استعفے کے بارے میں وزیراعظم کو آگاہ کر دیا ہے۔

رشی سوناک کا کہنا تھا کہ عوام سمجھتے ہیں کہ حکومت صحیح اور سنجیدہ طریقے سے چلائی جانی چاہیے۔ شاید ہم عوامی توقعات پر پورا نہیں اتر سکے۔ انہوں نے امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ حکومت عوامی توقعات پر ضرور پورا اترے گی۔
٭…برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کے کابینہ ارکان کے استعفے پر لندن کے میئر صادق خان نے کہا کہ ’’دی پارٹی از اوور‘‘، برطانیہ بورس جانسن سے بہتر لیڈر کا مستحق ہے۔ برطانیہ کے عوام، لندن کے شہریوں اور کابینہ اراکین کو بھی اس کا اندازہ ہے۔

اپوزیشن لبرل ڈیموکریٹس پارٹی کے سربراہ ایڈ ڈیوی نے کہا کہ جھوٹ اور دھوکے پر کھڑی عمارت منہدم ہو رہی ہے۔ انہوں نے بورس جانسن کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ تم نے عظیم ملک کو بہت دیر بدنام کر لیا، بس اب چلے جاؤ۔

اپوزیشن لیڈر سر کئیر اسٹارمر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزرا کو عوامی مفاد میں اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ وزرا کو بورس جانسن کو ہٹانے میں کردار ادا کرنا ہوگا، وزرا کے مستعفی ہونے سے وزیراعظم پر استعفیٰ کے لیے دباؤ بڑھے گا۔یاد رہے کہ گزشتہ ماہ برطانوی وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد ناکام ہوئی تھی۔

٭…سری لنکا میں جاری بد ترین معاشی بحران کے پیشِ نظر برطانیہ نے اپنے شہریوں کو سری لنکا کا غیر ضروری سفر نہ کرنے کی ہدایات دے دیں۔ دفترِ خارجہ کے مطابق سری لنکا شدید معاشی بحران سے گزر رہا ہے، معاشی بحران کے باعث سری لنکا میں خوراک، دواؤں اور ایندھن کی قلت ہوگئی ہے۔

دوسری جانب دیوالیہ ہونے کا اعتراف کرتے ہوئے پارلیمنٹ سے خطاب میں سری لنکن وزیراعظم رانیل وکرما سنگھے کا کہنا تھا کہ سری لنکا دیوالیہ ہو گیا ہے، معاشی بحران اگلے سال کے آخر تک جاری رہنے کا خدشہ ہے۔

٭…ہانگ کانگ کے قریب سمندری طوفان چابا کے دوران 144 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی ہواؤں اور طوفانی لہروں کے نتیجے میں فوجنگ 001 نامی بحری جہاز کے 2ٹکڑے ہوگئے تھے۔ یہ واقعہ 2؍جولائی کو پیش آیا۔ ہانگ کانگ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ عملے کے 3 افراد کو بچا لیا گیا تھا مگر طوفانی لہروں کی وجہ سے عملے کے لاپتہ 27 افراد کے بچنے کا امکان بہت کم رہ گیاہے۔

٭…گذشتہ ہفتہ امریکی ریاست کینٹکی میں پولیس گھریلو تشددکے الزام میں ایک شخص کی گرفتاری کے وارنٹ لےکر پہنچی تو گرفتاری کے خوف سے ملزم نے پولیس پر گولیاں چلا دیں جس کے نتیجے میں تین پولیس اہلکار ہلاک ہوگئے۔ پولیس کے مطابق فائرنگ کے تبادلے کے بعد 49 سالہ شخص کو گرفتارکرلیا گیا، اس دوران پولیس کو شدید مزاحمت کا سامنا بھی کرنا پڑا۔

٭…اتوار کی سہ پہر اٹلی میں موجود یورپ کے سب سے بڑے پہاڑی سلسلے اٹالین ایلپس میں برفانی تودہ گرنے سے کم از کم 6 کوہ پیما ہلاک اور 8 زخمی ہوگئے۔ مقامی حکام کا کہنا ہے کہ 5 ہیلی کاپٹرز اور درجنوں ریسکیو اہلکار امدادی کاموں میں مدد کے لیے جائے وقوعہ پر بھیجے گئے۔

٭… اتوار کے روز ڈنمارک کے دارالحکومت کوپن ہیگن کے شاپنگ مال میں فائرنگ سے 3 افراد ہلاک اور 4 زخمی ہوگئے۔پولیس کے مطابق فیلڈزمال میں فائرنگ کے بعد ایک 22 سالہ شخص کو گرفتار کیا گیا ہے۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ فائرنگ کی آواز سن کر مال میں موجود تمام افراد باہر کی جانب بھاگے اورہر طرف افراتفری مچ گئی۔

٭…اتحاد ائیر ویز کی ابوظہبی سے ماسکو کے لیے روانہ ہونے والی پرواز کو روانگی کے ڈیڑھ گھنٹے بعد اپنے ہیڈکوارٹر ابوظہبی میں ہنگامی لینڈنگ کرنا پڑی۔ روانگی کے 50 منٹ بعد طیارہ ایران کی فضائی حدود میں تھا کہ اس میں فنی خرابی پیدا ہوگئی جس پر ائیر ٹریفک کنٹرول کی ہدایت پر پائلٹ نے ابوظہبی واپسی کا راستہ لیا۔

٭…امریکی شہر شکاگو کے قریب 4؍جولائی کی یومِ آزادی کی پریڈ کے دوران 6 افراد کو گولیاں مار کر ہلاک کر دیا گیا جبکہ تقریباً 24 افراد کو زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا۔پولیس کے مطابق ملزم نے پریڈ کی جگہ کے قریب واقع دکان کی چھت پر چڑھ کر جدید رائفل سے اندھا دھند گولیاں چلائیں، وہاں موجود لوگوں کا کہنا تھا کہ پہلے انہوں نے سمجھا کہ گولیاں چلنے کی آواز شاید آتش بازی کی ہے۔ پولیس نے جائے وقوعہ سے ثبوت اکھٹے کرکے مختصر تعاقب کے بعد ملزم کو حراست میں لے لیا ہے۔اس موقع پر صدر جو بائیڈن نے بیان دیتے ہوئےکہا کہ اس واقعے نے امریکا کو متاثر کیا ہے اور وہ اس واقعے سے صدمے میں ہیں۔

٭…نائیجیریا کے دارالحکومت ابوجا کی جیل پر شدت پسند تنظیم بوکو حرام نے حملہ کیا جس کے نتیجے میں 300قیدی جیل سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔ تاہم جیل حکام کا دعویٰ ہے کہ فرار ہونے والے بیشتر قیدیوں کو واپس حراست میں لے لیا گیا ہے۔

٭…سعودی عرب نے مہنگائی کے ستائے اپنے شہریوں کی مالی امداد کا اعلان کردیا۔ شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے مہنگائی کے اثرات کم کرنے کےلیے 20 ارب ریال کے پیکج کی منظوری دے دی۔ یہ رقم ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی سفارش پر منظورکی گئی۔رقم کا نصف حصہ سوشل انشورنس اور سٹیزن اکاؤنٹ پروگرام میں جائے گا جبکہ دو ارب ریال 2022ء کے دوران سماجی کفالت کے مستحقین میں تقسیم کیے جائیں گے۔ سماجی کفالت کے مستحقین کو یہ اعانت صرف ایک بار دی جائے گی۔اس کے علاوہ سٹیزن اکاؤنٹ پروگرام میں نئے اندراج کی بھی منظوری دی گئی ہےجس کے بعد 8 ارب ریال رواں مالی سال کے آخر تک سٹیزن اکاؤنٹ پروگرام کے صارفین میں اضافی مالی مدد کے طور پر تقسیم کیے جائیں گے۔

٭…واشنگٹن، امریکا میں 4؍جولائی کو یوم آزادی کی مناسبت سے ہونے والی تعطیلات کے موقع پر ائیرپورٹس پر رش لگ گیا جبکہ عملے کی کمی کے باعث چھ سو سے زائد پروازیں منسوخ جب کہ 3ہزار سے زائد تاخیرکا شکار ہوئیں۔امریکی میڈیا کا کہنا تھا کہ کورونا ایس اوپیز میں نرمی کی وجہ سے ائیر پورٹس پر مسافروں کارش بڑھ گیا ہے جب کہ کورونا وائرس کی ابتدا میں ائیرلائن انڈسٹری کے متاثر ہونے کی وجہ سے ائیرلائنزکو عملےکی کمی کاسامنا ہے۔

٭…یورپی پارلیمنٹ نے انٹرنیٹ صارفین کے تحفظ اور ٹیکنالوجی کمپنیوں کو ریگولیٹ کرنے سے متعلق تاریخ ساز قوانین کی منظوری دے دی۔ ڈیجیٹل سروسز ایکٹ (ڈی ایس اے) اور ڈیجیٹل مارکیٹس ایکٹ (ڈی ایم اے) کو یورپی پارلیمنٹ نے منظور کرلیا ہے۔ان دونوں قوانین کے تحت تمام ڈیجیٹل سروسز بشمول سوشل میڈیا اور آن لائن مارکیٹ پلیسز کے لیے نئے اصول و ضوابط تجویز کیے گئے ہیں۔ یہ یورپی یونین کی جانب سے بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں کو احتساب کے دائرے میں لانے کی اب تک کی سب سے بڑی کاوش ہے۔ڈی ایس اے کی کسی شق کی خلاف ورزی پر ایک کمپنی کو اس کی عالمی آمدنی کے چھ فیصد حصے کے برابر جرمانے کی سزا سنائی جاسکے گی۔ اسی طرح ڈی ایم اے کی خلاف ورزی پر یہ جرمانہ 10 فیصد تک بھی ہوسکتا ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ بعض کمپنیوں کو جرمانوں کی مد میں اربوں ڈالرز ادا کرنا پڑ سکتے ہیں۔

٭…سنگاپور کو اس وقت ڈینگی کی سنگین صورت حال کاسامنا ہے، جس سے بچاؤ اور مچھروں کی افزائش کو روکنےکے لیے حکومت کی جانب سے احتیاطی تدابیر بتائی جارہی ہیں اور مختلف اقدامات کیے جارہے ہیں۔ اس سال اب تک 18,000 کے قریب ڈینگی کے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، جو پچھلے سال کے5,258 کیسز سے تین گنا زیادہ ہیں۔

٭…امریکی ریاست فلوریڈا کے شہر پورٹ رِچی میں افریقی قسم کے خطرناک گھونگوں کی وجہ سے دو سال کا قرنطینہ نافذ کردیا گیا ہے۔ یہ قرنطینہ کووڈ کے قرنطینہ سے مختلف ہوگا، اس میں شہریوں کو مٹی، پودوں، کچرے، ملبے اور علاقے سے باہر تعمیراتی سامان کے قریب جانے کی پابندی ہوگی۔ان گھونگوں کے حوالے سے فلوریڈا کے محکمہ زراعت کی ڈائریکٹر کرسٹینا چٹی نے بتایا کہ شہر میں بڑے سائز کےگھونگے موجود ہیں جن میں ریٹ لنگ ورم (rat lungworm) نامی کیڑا پایا جاتا ہے۔ اگر انسان یہ گھونگے کھائیں یا ان سے کسی قسم کے رابطہ میں آئیں تو یہ انسانوں میں گردن توڑ بخار کا باعث بن سکتے ہیں۔ یہ گھونگے 8 انچ تک لمبے ہوسکتے ہیں۔ گھونگوں کی یہ قسم انسانوں کے ساتھ ساتھ ماحولیات کے لیے بھی نقصان دہ ہے اور پانچ سو سے زائد قسم کے پودے ان کی خوراک ہیں۔یہ گھونگے پہلی مرتبہ 1960ء میں جنوبی فلوریڈا میں پائے گئے تھے جن سے تقریباً 10 سالوں میں چھٹکارا حاصل کیا گیا تھا۔ ان گھونگوں کی نسل کی افزائش بھی بہت تیزی سے ہوتی ہے اور ان کی مادہ ہر سال تقریباً 1200 انڈے دیتی ہے۔

٭…امریکی پروفیسر جیفری ساکس نے دعویٰ کیا ہے کہ کورونا وائرس چینی نہیں بلکہ امریکی لیبارٹری سے لیک ہوا تھا۔ ایک بیان میں انہوں نے انکشاف کیا ہے کہ کورونا وائرس امریکا کی بائیو ٹیکنالوجی لیب میں تیار کیا گیا۔واضح رہے کہ جیفری ساکس کو ٹائم میگزین دو بار دنیا کے 100 بااثر افراد کی فہرست میں شامل کر چکا ہے۔ پروفیسر جیفری ساکس کورونا وائرس کی وبا کے ماخذ پر دو برس سے تحقیقات کر رہے تھے۔ کورونا وائرس پھیلانے کے حوالے سے امریکا اور چین ایک دوسرے پر الزامات لگا چکے ہیں۔

٭…کینیڈا ایسٹرا زینیکا کووڈ 19 ویکسین کی ایک کروڑ36 لاکھ خوراکیں پھینکنے پر مجبور ہوگیا۔ کینیڈا کی جانب سے ویکسین کی یہ خوراکیں اپنے شہریوں سے ہٹ کر بیرون ملک دینے کی کوشش بھی کی گئی مگر کوئی بھی انہیں لینے کے لیے آمادہ نہیں ہوا۔کینیڈا نے 2020ء میں ایسٹرا زینیکا سے کووڈ ویکسین کی دو کروڑ خوراکیں خریدنے کا معاہدہ کیا تھا اور مارچ سے جون 2021ء کے دوران 23 لاکھ شہریوں نے ویکسین کی کم از کم ایک خوراک بھی استعمال کرلی تھی۔ مگر 2021ء میں ایسٹرا زینیکا ویکسین کے استعمال کے ممکنہ مضر اثر کے خدشات کے باعث کینیڈا نے فائزر اور موڈرنا ایم آر این اے ویکسینز کا استعمال زیادہ شروع کردیا۔جولائی 2021ء میں کینیڈا نے کہا تھا کہ وہ ایسٹرا زینیکا ویکسین کی تمام ایک کروڑ 77 لاکھ سے زیادہ خوراکیں عطیہ کردے گا۔ مگر اب ہیلتھ کینیڈا نے بتایا ہے کہ تمام تر کوششوں کے باوجود ایک کروڑ 36 لاکھ خوراکیں ایکسپائر ہوگئی ہیں اور انہیں تلف کیا جائے گا۔ یاد رہے کہ کینیڈا کے 85 فیصد شہریوں کی کووڈ سے تحفظ کے لیے ویکسینیشن مکمل ہوچکی ہے۔ اس کے مقابلے میں دنیا بھر کے 61 فیصد آبادی کی ویکسینیشن ہوئی ہے جن میں غریب ترین ممالک کے شہریوں کی تعداد محض 16 فیصد ہے۔

٭…بھارت اور انگلینڈ کے درمیان کھیلے جانے والی ٹیسٹ کرکٹ سیریز کے آخری میچ میں انگلینڈ نے بھارتی ٹیم کو 7 وکٹوں سے باآسانی شکست دے دی۔ یوں یہ سیریز 2-2 سے برابر ہوگئی۔

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button