متفرق

قرارداد تعزیت بروفات مکرم عبدالباقی ارشدصاحب چیئرمین الشرکۃ الاسلامیہ وممبرالفضل انٹرنیشنل مینجمنٹ بورڈ

بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم۔ نحمدہ و نصلی علیٰ رسولہِ الکریم وعلیٰ عبدہ المسیح الموعود

ہم ممبران بورڈ الفضل انٹرنیشنل لندن اپنی اور دنیا بھر میں بسنے والے قارئین الفضل انٹرنیشنل کی طرف سے مکرم عبدالباقی ارشدصاحب چیئرمین الشرکۃ الاسلامیہ کی وفات پر پیارے امام ایدہ اللہ تعالیٰ ،لواحقین اور دنیابھر کے احمدی احباب و خواتین سے گہرے غم اور افسوس کا اظہار کرتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ مرحوم کے درجات بلند کرتا چلاجائے۔ لواحقین کا حامی و ناصر ہو اور ان تمام کو صبروحوصلہ عطافرمائے۔ آمین۔

مکرم عبدالباقی ارشد صاحب نے طویل عرصہ خدمات دینیہ کی بجاآوری کی سعادت پائی ، چند یوم کی علالت کے بعد اپنے مولائے حقیقی سے جاملے۔ اپنی وفات سے کچھ دیر قبل سب گھر والوں کو اکٹھا کر کے دعا کروائی اور اس کے قریباً آدھ گھنٹے بعد اپنی جان جانِ آفرین کے سپرد کردی۔ انا للہ و انا الیہ راجعون۔

محترم عبدالباقی ارشد صاحب کی پیدائش اپریل 1934ء میں فیصل آباد میں ہوئی جو اُس وقت لائل پور کہلاتا تھا۔ اس وقت ان کے والد ڈاکٹر عبدالحمید صاحب ریلوے میں بطور ڈاکٹر خدمات سرانجام دے رہے تھے۔ کچھ عرصہ کے بعد ان کے والد صاحب کی ٹرانسفر ریاست پٹیالہ ہوگئی۔ وہاں انہوں نے بچپن کا 6، 7سال کا عرصہ گزارا۔ یہ جنگ عظیم دوم کے وقت کی بات ہے۔1963ء کے قریب محترم عبدالباقی ارشد صاحب نوکری کے سلسلے میں سعودی عرب چلے گئے۔ جہاں آپ نے قریباً نو سال قیام کیا۔ اس دوران جو احمدی عمرہ اور حج کے لیے آتے ان کو یہ اپنے پاس ٹھہراتے اور ان کی خدمت کرتے۔ آپ کو بعض صحابہؓ کی مہمان نوازی کی توفیق بھی ملی۔ احمدی ہونے کی وجہ سے ان کو ایک مرتبہ قید بھی کرلیا گیا اور یہ تین دن اسیر رہے۔ حکومت کی طرف سے آفر ہوئی کہ احمدیت سے انکار کر دیں تو انہیں رہا کر دیا جائے گا، آپ نے اسیری برداشت کر لی لیکن احمدیت چھوڑنے سے انکار کر دیا۔آپ کو 1972ء میں سعودی عرب سے نکال دیا گیا۔ آپ یوکے آگئے جہاں آپ کو شروع سے ہی مختلف جماعتی خدمات کا موقع ملتا رہا۔ کافی عرصہ مسجد فضل میں یسرنا القرآن کلاسز لینے کی سعادت ملی۔جب حضرت خلیفۃ المسیح الثالث رحمہ اللہ لندن تشریف لائے تو کچھ دنوں کے لیے Lake District جانے کا پروگرام بنا۔ چنانچہ انہیں بھی حضورؒ کی معیت میں وہاں جانے کی سعادت ملی۔حضرت خلیفۃالمسیح الرابع رحمہ اللہ نے خلیفہ منتخب ہونے کے بعد ان کو مشرق وسطیٰ کی جماعتوں کا دورہ کرنے کےلیے بھیجا۔ چنانچہ انہوں نے دورہ کرنے کے بعد حضورؒ کو ربوہ جاکر رپورٹ پیش کی۔

امیرالمومنین حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ازراہِ شفقت29؍ اپریل 2022ء کو احاطہ مسجد مبارک اسلام آباد ٹلفورڈ (یوکے) میں نمازِ جمعہ کے بعد مرحوم کا نمازِ جنازہ پڑھایا۔ حضورِ انور نے خطبہ جمعہ میں ان کا ذکرِ خیر کرتے ہوئے فرمایا :

’’حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابہ حضرت میاں چراغ دین صاحب رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پڑپوتے تھے اور حضرت محمد حسین صاحب رضی اللہ تعالیٰ عنہ مرہم عیسیٰ والے اور میاں محمد یوسف صاحب جو ایک وقت میں حضرت مصلح موعودؓ کے پرائیویٹ سیکرٹری بھی رہے ہیں ان کے خاندان میں سے تھے۔ ارشد باقی صاحب 1955ء میں انگلستان آئے اور یہاں الیکٹریکل انجنیئرنگ کی۔ مسجد فضل میں ہی یہ اپنی اہلیہ کے ساتھ رہتے تھے۔ پھر 1963ء میں ملازمت ملی تو سعودی عرب چلے گئے اور 72ء تک وہاں رہے۔ سعودی عرب میں قیام کے دوران آپ کو حج اور عمرہ پہ آنے والے احمدیوں کی خدمت کرنے کی بھی توفیق ملی جن میں بعض صحابہ بھی شامل تھے۔ سعودی عرب میں قیام کے دوران احمدی ہونے کی وجہ سے اسیر راہ مولیٰ ہونے کی سعادت بھی ان کو ملی۔ ان کو حکومت کی طرف سے آفر ہوئی کہ احمدیت سے انکار کر دیں توٹھیک ہے رہائی ہو جائے گی۔ آپ نے اسیری برداشت کر لی لیکن احمدیت چھوڑنے سے انکار کر دیا۔ بہرحال 1972ء میں ان کو ملک سے نکال دیا گیا پھر آپ یوکے آگئے۔ یہاں آنے کے بعد آخری سانس تک انہوں نے جماعت کی خدمت کی توفیق پائی۔ مختلف عہدوں پر کام کیا۔ حضرت خلیفة المسیح الرابع ؒنے جب ہجرت کی ہے تو یہ ان کو لینے کے لیے ہالینڈ بھی گئے تھے۔ پھر وہ ہالینڈ سے یہاں یوکے ان کے ساتھ ہی آئے تھے۔ سیکرٹری جائیداد کے طور پر یوکے میں ان کو کام کی توفیق ملی۔ اسلام آباد کی زمین جو خریدی گئی ہے اس میں بھی ان کا کافی کردار تھا۔ نائب امیر یوکے کے طور پر بھی خدمت کی توفیق ملی۔ افسر جلسہ سالانہ یوکے، چیئرمین افریقہ ٹریڈ، چیئرمین الشرکة الاسلامیہ لمبا عرصہ خدمت کی توفیق ملی۔اللہ تعالیٰ ان سے مغفرت اور رحم کا سلوک فرمائے، درجات بلند کرے۔ ان کے بچوں کو بھی خدمتِ دین کی توفیق عطا فرمائے اور اخلاص و وفا کے ساتھ جماعت اور خلافت سے وابستہ رکھے۔‘‘

اللہ تعالیٰ ہمارے پیارے آقا، تمام افراد لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور خلیفۃ المسیح کو ان جیسے بے شمار سلطان نصیر عطافرماتاچلاجائے۔ آمین۔

ہم ہیں دعا گو ممبران مینجمنٹ بورڈ الفضل انٹرنیشنل لندن

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button