متفرق شعراء

زندگی

زندگی جہدِ مسلسل کی توانائی ہے

زندگی اپنی حقیقت کی شناسائی ہے

زندگی بُود کی نابُود سے پَیکار کا نام

زندگی سانس کی زنجیر کی جھنکار کا نام

زندگی قلب و نظر، ذہن و ضمیر

زندگی آپ نمو، آپ خمیر

زندگی گردشِ دوراں کے دھڑکتے ہوئے دل کی دھڑکن

زندگی موت کے دل کی الجھن

زندگی ابرِ سیہ فام کی برق

زندگی وسعتِ کونین کے احساس میں غرق

زندگی مرگِ مفاجات کی تفہیم سے دُور

زندگی طُور ہے اور آپ ہی اِک شعلۂ طُور

زندگی غیر کے ہروار پہ ہے سینہ سپر

زندگی سینۂ افلاک میں پیوست نظر

زندگی تُندیٔ طوفاں کی لپکتی ہوئی لہر

زندگی خون کی نَہر

زندگی لَمْسِ ملائم کے تصوّر کی طرح حُسن و جمال

زندگی شبنمِ تازہ کا رگِ گُل سے وصال

زندگی شورِ وغا کی تمثیل

زندگی کُن فیکوں کی تفصیل

زندگی رنج و محن

زندگی آپ ہی فنکار ہے اور آپ ہی فن

زندگی دست و گریباں ہے تشدّد سے مدام

زندگی روح کی گہرائی میں کرتی ہے قیام

زندگی آپ ہی تلوار ہے اور آپ ہی ڈھال

زندگی یوں جو نہ ہو، دہر میں جینا ہے مُحال

(نسیم سیفی۔الفرقان ستمبر1975ء مرسلہ مولانا عطاء المجیب صاحب راشد)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button