متفرق شعراء

والدین کے حق میں دعا

آج سنورے ہیں جو میرے شام و سحر

ہے انہی کی دعاؤں کا اتنا اثر

نہ غموں کی کوئی آنچ تک آنے دی

نہ پہنچنے دیا مجھ کو کوئی ضرر

اے خدایا مری ہے یہی التجا

میرے ماں باپ کو دے تُو عمرِ خضر

شفقتوں کا سروں پر جو سایہ رہے

کوئی بھی ہو نہ پھر ہم کو خوف و خطر

سب عطا ہے ترے بعد ماں باپ کی

آج ہاتھوں میں ہے میرے جو بھی ہنر

جیسے قدموں تلے ماں کے جنت ملے

ویسے ہی باپ ہوتا ہے جنت کا در

جس طرح پرورش میری بچپن میں کی

میرے پیارے خدا رحم ان پر تُو کر

(منصورہ فضل منؔ)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button