متفرق شعراء

خالق ارض و سماء

نیم شب بھیگی دعاؤں کے عوض ملتا ہے

سوز میں ڈوبی کراہوں کے عوض ملتا ہے

سب جہانوں کے زر و مال کا جو مالک ہے

صدقے خیرات کے سِکّوں کے عوض ملتا ہے

جس کے قبضے میں ہیں انہار، سمندر، بادل

آنکھ کے پانی کے قطروں کے عوض ملتا ہے

ایک ذرّہ بھی بھلائی نہیں اس سے اوجھل

خیر کی راہ میں قدموں کے عوض ملتا ہے

خالقِ ارض و سماء مالکِ تقدیر و جزا

دل کے اخلاص، وفاؤں کے عوض ملتا ہے

وہ جو چارا ہے ہر اِک غم کا مداوا دکھ کا

درد و الحاح کے سجدوں کے عوض ملتا ہے

یہ جہاں جس نے کیا کُن فیکوں سے پیدا

خدمتِ خلق کے کاموں کے عوض ملتا ہے

(امۃ الباری ناصر)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button