متفرق شعراء

عہد بیعت سہل نہیں ہے اس کو نبھانا مشکل ہے

فتنے سب پنہاں ہوتے ہیں جھوٹی انا اپنانے میں

شر پھر کتنے ہی پھلتے ہیں اس چھوٹے پیمانے میں

نادانی کا پردہ ہی تو جھوٹ کو سچ دکھلاتا ہے

دانشور کو ملے بصیرت جھوٹی انا دفنانے میں

سوکھے پتے جھڑ جاتے ہیں تیز ہوا کے چلتے ہی

ختم وہ جیون کر لیتے ہیں اڑنے یا جل جانے میں

نوح کی کشتی میں وہ بیٹھے جو بھی اس کے اہل ہوئے

باقی سارے ڈوب گئے تھے پانی گہرا آنے میں

چار منافق ساتھ ہیں تیرے دیکھئے کب تک چلتے ہیں

تھوڑے دن ہی رہ گئے باقی ان کے چھوڑ کے جانے میں

مانا خطا ہے بشر سے ہوتی، ضد مومن کی شان نہیں

خیر اطاعت میں ہے سب کی سر دھڑ کے کٹوانے میں

عہد بیعت سہل نہیں ہے اس کو نبھانا مشکل ہے

قدم قدم پر انساں آئے شیطاں کے بہکانے میں

(طاہر بٹ )

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button