متفرق شعراء

نورِ حق سے جھلملائے جگمگائے قادیاں

جب بھی دیکھا ہے ہمیشہ دل لبھائے قادیاں

نورِ حق سے جھلملائے جگمگائے قادیاں

ہر دشا ڈنکا بجا ہے چار سُو شہرہ ہوا

گونجتی ہے ہر طرف ہی اب ندائے قادیاں

کر رہا ہے کیسے بالا دیکھو دنیا میں ذرا

نام محبوبِ خدا کا یہ لوائے قادیاں

ہر طرف اک جوش ہے اک شور ہے سن تو ذرا

بھاگا باطل آ گیا حق، ہے صدائے قادیاں

اے مرے مولا کروں میں تجھ سے بس یہ التجا

مصطفیٰ کے دیس لے چل اور ہائے قادیاں

مہدی پیارے میرے محسن اے زمانے کے امام

دل ترا ہے جاں تری اے دلربائے قادیاں

نوردیں، محمود، ناصر، طاہر و مسرور کو

پا کے بانو، کیوں نہ پھر اتراتا جائے قادیاں

(نفیسہ محمود بانو )

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button