از مرکز

حضرت امیر المومنین ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی مسجد بیت الفتوح تشریف آوری، زیرِ تعمیر پانچ منزلہ خوبصورت عمارت کا تفصیلی معائنہ اور ہدایات

(ادارہ الفضل انٹرنیشنل)

(مسجد بیت الفتوح، مورڈن، 23؍ نومبر 2021ء نمائندہ الفضل انٹرنیشنل) امیرالمومنین حضرت مرزا مسرور احمد خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز مورخہ 23؍ نومبر 2021ء کومسجد بیت الفتوح تشریف لائے اور تعمیر ہونے والے پانچ منزلہ خوبصورت بلاک کا تفصیلی معائنہ فرمایا۔

حضورِ انور مسجد بیت الفتوح کے نو تعمیر شدہ حصے کی چھت پر موجود ہیں اور گنبد کا معائنہ فرما رہے ہیں

حضورِ انورکے مسجد میں رونق افروز ہونے پر محترم رفیق احمد حیات صاحب (امیر جماعت احمدیہ یوکے)، محترم ناصر خان صاحب نائب امیرجماعت احمدیہ یوکے، مکرم عرفان قریشی صاحب (سیکرٹری جائیدادجماعت احمدیہ یوکے)، محترم رانا مشہود احمد صاحب (جنرل سیکرٹری جماعت احمدیہ یوکے)، بعض ممبرانِ عاملہ جماعت احمدیہ یوکے نیز نمائندگان تعمیراتی کمپنیز نے حضورِ انور کا استقبال کیا۔ حضور انور کے قافلے میں محترم سید خالد احمد شاہ صاحب ،محترم منیر احمد جاوید صاحب (پرائیویٹ سیکرٹری)، محترم سلیم الدین صاحب، محترم فاتح احمد ڈاھری صاحب (وکیل تعمیل و تنفیذ برائے انڈیا نیپال و بھوٹان)، محترم منیر الدین شمس صاحب (ایڈیشنل وکیل التصنیف و مینیجنگ ڈائریکٹر ایم ٹی اے انٹرنیشنل)، محترم شبیر احمد بھٹی صاحب (نائب امیر جماعت احمدیہ یوکے)،عملہ حفاظت خاص و دیگر شامل تھے۔

مسجد کے سامنے کھڑے ہو کر پیارے حضور نے محترم سید خالد احمد شاہ صاحب سے استفسار فرمایا کہ یہ مسجد آپ کو کیسی لگی ہے؟ نیز فرمایا کہ یہ مسجد یورپ کی سب سے بڑی مسجد ہے۔

یاد رہے کہ کورونا وائرس کی وبا کے بعد آج پہلی مرتبہ حضورِ انور ایدہ اللہ تعالیٰ مسجد بیت الفتوح تشریف لائے تھے۔ قبل ازیں 10؍مارچ 2020ء کوحضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ نے تعمیراتی کام کا معائنہ فرمایا تھا۔

( اس معائنہ کی تفصیلی رپورٹ کے لیے ملاحظہ کیجیے: https://www.alfazl.com/2020/03/13/14347/)

حضور انور مسجد میں 11بجکر 37 منٹ پر رونق افروز ہوئے۔ محترم امیر صاحب نے تعمیرکرنے والی کمپنیوں کے نمائندگان کا تعارف کروایا۔ حضور انور کچھ دیر وہاں رکے اور بعض امور کے متعلق ان سے استفسار فرمایا۔ پہلے حضور نے باہر سے عمارت کا جائزہ لیا۔بعد ازاں عمارت کی دائیں جانب گیلری کا معائنہ فرمایا اور کچھ ہدایات دیں۔

11 بجکر46 منٹ پرحضورِانور عمارت کے اندر تشریف لائے جہاں پر موجود کارکنان نے کھڑے ہو کر اپنے پیارے آقا کا استقبال کیا۔ حضور انور نے دیوار پر نصب بلڈنگ پلان ملاحظہ فرمایا۔ تمام معائنہ کے دوران محترم امیر صاحب یوکے اور سیکرٹری صاحب جائیداد یوکے نے گاہے بگاہے تعمیراتی کام سے متعلق حضورِ انور کو بریفنگ پیش کرنے کی سعادت حاصل کی۔

بعد ازاں حضورانور پہلی منزل پر تشریف لے گئے۔ نچلی منزل پر حضورِ انور نے انسولیشن سے متعلق دریافت فرمایا تھا چنانچہ ایک کارکن نے نمونے کا بورڈ لے کر حضورِ انور کی خدمت میں پیش کیا۔

اس کے بعد دوسری منزل پر موجود ہال کا معائنہ فرمایا۔ عمارت کی بائیں جانب موجود سیڑھیوں سے حضور انور عمارت کی تیسری منزل پر تشریف لے گئے۔ بعد ازاں حضور انورعمارت کے دیگر حصوں سے ہوتے ہوئے چھت پر تشریف لے گئے اور گنبد کا معائنہ فرمایا۔ سب سے اوپر والی منزل سے حضور نے ایم ٹی اے کی بلڈنگ کی چھت کو ملاحظہ فرمایا۔ حضور نے سب سے اوپر والی منزل پر غسل خانوں کا معائنہ فرمایااور پھر عمارت کے بائیں جانب واقع سیڑھیوں سے نیچے تشریف لے گئے۔

حضور نے عمارت کے بائیں جانب بعض حصوں کا معائنہ فرمایا اور ہدایات دیں اور پھر 12بجکر 10منٹ ہراندرونی راستے سے پرانی عمارت میں آفتاب خان لائبریری کے سامنے سے داخل ہوئے۔ یہاں سے حضور12 بجکر 11 منٹ پر طاہر ہال میں داخل ہوئے جہاں ہال کا جائزہ لیا اور کچھ امور کی بابت ہدایات عطا فرمائیں۔ بعد ازاں مسجد کی پچھلی طرف سے ہوتے اور بعض امور کا جائزہ لیتے ہوئے مسجد بیت الفتوح کے جنوب مشرقی یعنی محراب کی جانب واقع سیڑھیوں سے اوپر کمرے میں تشریف لے گئے جہاں حضور انور نے کچھ دیر قیام فرمایا اور چائے نوش فرمائی۔

ایک بجکر 7منٹ پر حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ نے مسجد میں تشریف لا کرنماز ظہر و عصر جمع کر کے پڑھائیں۔حضور انور کی آمد کا سن کر ارد گرد سے عشاق نماز کے لیے جمع ہو گئےجس کے نتیجے میں مسجد کا ہال اور گیلری نمازیوں سے پُر ہو گئی۔

حضورِ انور کورونا وبا کے بعد پہلی مرتبہ مسجد بیت الفتوح میں نماز پڑھانے کے لیے تشریف لا رہے ہیں

نمازوں کے بعد حضور انور نے مولانا نسیم احمد باجوہ صاحب (امام مسجد بیت الفتوح) سے نمازوں کی حاضری کے بارے میں استفسار فرمایا۔

آج کے اس معائنے کی برکت سے ایک لمبے عرصے بعد وہ منظر بھی دیکھائی دیا جب حضرت خلیفۃ المسیح مسجد بیت الفتوح میں اپنے مخصوص دروازے سےنکلے اور خدام ہر جانب ڈیوٹی پر مستعد کھڑے دکھائی دیے۔

مسجد بیت الفتوح کی تعمیر نو کا مختصر پس منظر

یاد رہے کہ ستمبر2015ء میں مسجد بیت الفتوح سے متصل عمارت کو ایک حادثہ کے نتیجہ یں آگ لگی۔نومبر 2017ء میں حضور انورایدہ اللہ تعالیٰ نے تعمیر نو کے لیے مالی تحریک فرمائی جبکہ 4؍مارچ2018ء کوحضرت امیر المومنین ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے بیت الفتوح کی تعمیر نوکا سنگ بنیاد رکھا جس کے بعد تعمیر نو کے کام کا باقاعدہ آغاز ہوگیا۔

آگ لگنے کےواقعہ کے بعد حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نےخطبہ جمعہ فرمودہ 2؍اکتوبر2015ء میں افراد جماعت کو نقصانات اور مصائب پر مومنین کے ردّ عمل کے حوالےسے نصائح فرمائیں اور باور کروایا کہ نہ ماضی میں کبھی کوئی نقصان جماعتی ترقیات میں روک بنا اور نہ ہی اب بنے گا اور اللہ تعالیٰ کی تقدیر کے مطابق جماعت احمدیہ کا قدم ہمیشہ آگے سے آگے بڑھتا رہے گا۔ چنانچہ حضور انورایدہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ’’گو بظاہر تو ہماری مسجد سے متّصل ایک حصے کو آگ لگی لیکن جیسا کہ میں نے کہا ہمارا تو یہ نقصان انشاء اللہ تعالیٰ پورا ہو جائے گا اور انشاء اللہ ہم اللہ تعالیٰ کی بشارتوں سے حصہ بھی لینے والے ہوں گے اور یہ صبر اور دعا ہمیں اللہ تعالیٰ کی ٹھنڈک اور ٹھنڈی چھاؤں کی آغوش میں لے لے گا ‘‘

مورخہ 3؍نومبر2017ء کو حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے مسجد بیت الفتوح کے جلے ہوئے حصے کی تعمیر نو کے لیے مالی تحریک فرماتے ہوئے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ نے حضرت اقدس مسیح موعودؑ کا درج ذیل ارشاد پیش کیا کہ’’عالمگیر کے زمانے میں مسجد شاہی کو آگ لگ گئی تو لوگ دوڑے دوڑے بادشاہ سلامت کے پاس پہنچے اور عرض کی کہ مسجد کو تو آگ لگ گئی۔ اس خبر کو سن کر بادشاہ فوراً سجدہ میں گرا اور شکر کیا۔ حاشیہ نشینوں نے تعجب سے پوچھا کہ حضور سلامت یہ کون سا وقت شکرگزاری کا ہے کہ خانۂ خدا کو آگ لگ گئی ہے اور مسلمانوں کے دلوں کو سخت صدمہ پہنچا ہے۔ تو بادشاہ نے کہا کہ مَیں مُدت سے سوچتا تھا اور آہِ سرد بھرتا تھا کہ اتنی بڑی عظیم الشان مسجد جو بنی ہے اور اس عمارت کے ذریعہ سے ہزارہا مخلوقات کو فائدہ پہنچتا ہے کاش کوئی ایسی تجویز ہوتی کہ اس کارِ خیر میں کوئی میرا بھی حصہ ہوتا۔ لیکن چاروں طرف سے مَیں اس کو ایسا مکمل اور بے نقص دیکھتا تھا کہ مجھے کچھ سوجھ نہ سکتا تھا کہ اس میں میرا ثواب کسی طرح ہو جائے۔ سو آج خدا تعالیٰ نے میرے واسطے حصول ثواب کی ایک راہ نکال دی۔ وَاللّٰہُ سَمِیْعٌ عَلِیْم۔‘‘ (ملفوظات جلد 1 صفحہ 387۔ ایڈیشن 1985ء مطبوعہ انگلستان)۔

حضور انور نے فرمایا کہ ’’جو پہلے اس قربانی میں حصہ نہیں لے سکے انہیں ضرور حصہ لینا چاہئے۔‘‘

چنانچہ حضور انورایدہ اللہ تعالیٰ کی تحریک پر لبیک کہتے ہوئے افراد جماعت نے اس تحریک میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور مالی قربانیاں پیش کیں۔اللہ تعالیٰ کا خاص فضل، حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کی دعائیں اورمسلسل راہ نمائی نیز افراد جماعت کی مالی قربانی کے نتیجے میں آج تعمیر نو کا کام اپنے آخری مراحل میں ہے اور اندازہ ہے کہ جلسہ سالانہ برطانیہ 2022ء سے قبل اس کی تکمیل ہو جائے گی۔

حضور انور کے اس دورے کی کوریج کے لیے ایم ٹی اے انٹرنیشنل ،ریویو آف ریلیجنز، الحکم اور الفضل انٹرنیشنل کے نمائندگان موجود تھے جبکہ تصویر کشی کے لیے مخزن تصاویراور جماعت احمدیہ یوکے کے فوٹوگرافرز موجود تھے۔

اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ مغربی یورپ کی سب سے بڑی مسجد بیت الفتوح سے ملحقہ یہ عمارت جلد تکمیل کو پہنچے اور خدمتِ دین کرنے والوں کی سہولت کا باعث ہو۔ آمین

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button