اطلاعات و اعلانات

خاندانِ حضرت مسیح موعود علیہ السلام میں پُر مسرت تقریب

(ظہیر احمد خان۔ مربی سلسلہ، انچارج شعبہ ریکارڈ دفتر پی ایس لندن)

اللہ تعالیٰ نے اپنے فضل و احسان سے خاندان حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے لیے خصوصی طور پر اور احباب جماعت کے لیے عمومی طور پر6؍ نومبر 2021ء بروز ہفتہ کو ایک مبارک دن کے طور پر طلوع فرمایا اور حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کی اپنی آل کے لیے اپنے رب کے حضور التجا

’’بابرگ و بار ہوویں، اک سے ہزار ہوویں

یہ روز کر مبارک سُبْحَانَ مَن یَّرَانِیْ‘‘

کو اس روز ایک مرتبہ پھر شرف قبولیت عطا فرماتے ہوئےآپ کی نسل میں سے ایک بچہ اور بچی کو رشتہ ازدواج میں منسلک فرمایا۔ الحمدللہ علیٰ ذالک

نمازِ ظہر و عصر کی ادائیگی کے بعد ہمارے پیارے امام حضرت امیر المومنین خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے مسجد مبارک اسلام آباد،ٹلفورڈ یوکے میں اپنے نواسے اور محترم فاتح احمد ڈاہری صاحب وکیل تعمیل و تنفیذبھارت ومحترمہ صاحبزادی امۃ الوارث فرح صاحبہ کے فرزند مکرم منصور احمد ڈاہری صاحب سلمہ اللہ تعالیٰ اور محترم سید خالد احمد شاہ صاحب ناظر اعلیٰ و امیر مقامی صدر انجمن احمدیہ ربوہ پاکستان و محترمہ سیدہ امۃ الباسط ماریہ صاحبہ کی صاحبزادی محترمہ سیدہ یمنیٰ خلود صاحبہ سلمہاا للہ تعالیٰ کے نکاح کاساڑھےتین ہزار پاؤنڈ حق مہر پر اعلان کرتے ہوئے درج ذیل

خطبۂ نکاح

ارشاد فرمایا۔ تشہد، تعوذ اور مسنون آیات قرآنیہ کی تلاوت کے بعدحضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایا:

’’اس وقت میں چند نکاحوں کے اعلان کروں گا۔ پہلا نکاح عزیزہ سیدہ یمنیٰ خلود کا ہے جو سید خالد احمد صاحب ناظر اعلیٰ ربوہ کی بیٹی ہیں۔یہ نکاح عزیزم منصور احمد ابن فاتح احمد ڈاہری صاحب وکیل تعمیل و تنفیذ اسلام آباد یوکے کے ساتھ طے پایا ہے۔ دونوں گھر، لڑکا بھی اور لڑکی بھی حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے خاندان کے افراد میں شامل ہیں۔ لڑکا میرا نواسہ بھی ہے۔

ہمیشہ یاد رکھنا چاہیےکہ شادی بیاہ جوخوشی کے مواقع ہیں، ان میں خدا تعالیٰ کی طرف زیادہ توجہ پیدا ہونی چاہیے۔ اسی لیے اللہ تعالیٰ نے ان آیات میں جو نکاح سے پہلے تلاوت کی جاتی ہیں بار بار تقویٰ کی طرف توجہ دلائی ہے۔ اور اس طرف توجہ دلا کے پھر فرمایا کہ اب آپس کے رشتوں کا بھی خیال رکھو۔ سچائی پر قائم رہو۔ باہم ہرمعاملے میں گہرائی میں جاکر سچائی کو اختیار کرو۔ ایک دوسرے سے رشتہ نبھانے میں ایک دوسرے کے رحمی رشتوں کا خیال رکھو۔ کیونکہ یہی چیز ہے جو اعتماد پیدا کرتی ہے اور یہی چیز ہے جو پھر آگے میاں اور بیوی کی احسن رنگ میں زندگی گزارنے کا ذریعہ بنتی ہے۔ پھر یہ بھی دیکھو کہ اولاد کی تر بیت کس طرح کرنی ہے۔ آئندہ جو اولاد ہونے والی ہے اس کے لیے دعا بھی کرو اور اس کی صحیح تر بیت بھی کرو۔خود اپنے عمل کو بھی دیکھو کہ کہاں تک تم نیک عمل بجا لانے والے ہوجو تمہاری آئندہ زندگی میں کام آنے والے ہوں۔

پس یہ بہت ساری ہدایات ہیں جو اللہ تعالیٰ نے ان آیات میں فرمائی ہیں۔اور ہر شادی کے بندھن میں بندھنے والے کو ہمیشہ ان کو یاد رکھنا چاہیے۔ شادی کرنا صرف خوشی کی بات ہی نہیں بلکہ بعض ذمہ داریاں بھی ہیں جن کو ادا کرنے کی طرف دونوں کی،لڑکے کی بھی اور لڑکی کی بھی توجہ ہونی چاہیے۔اور جیسا کہ مَیں نے کہا کہ ان دونوں کا خاندان سے تعلق ہے تو ان کی اس لحاظ سے زیادہ ذمہ داری بنتی ہے کہ اپنے فرائض بھی نبھائیں۔ اللہ تعالیٰ کے حق ادا کرنے والے بھی ہوں اور اس کی مخلوق کے حق ادا کرنے والے بھی ہوں۔ اس کے ساتھ میں اب نکاح کا اعلان کرتا ہوں۔‘‘

اس کے بعد حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فریقین سے ایجاب و قبول کروایا۔

اس بابرکت تقریبِ نکاح میں حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے مکرم طاہر محمود مبشر صاحب استاد جامعہ احمدیہ یوکے کی بیٹی عزیزہ بارعہ طاہر وافقۂ نو ہمراہ عزیزم محمد عمران بشارت صاحب فارغ التحصیل جامعہ احمدیہ جرمنی ابن مکرم انیس احمد صاحب۔ مکرم مظہر احمد چیمہ صاحب کارکن الفضل انٹرنیشنل لندن کی بیٹی عزیزہ امۃ الوکیل ماہا چیمہ واقفۂ نو ہمراہ عزیزم راجہ ظہیر احمد وقفِ نو ابن مکرم راجہ رشید احمد صاحب ربوہ اور مکرم انیس احمد صاحب (پاکستان) کی بیٹی عزیز خولہ شانزے ہمراہ عزیزم جہانزیب احمد چٹھہ وقفِ نو ابن مکرم سعید احمد چٹھہ صاحب (کینیڈا) کے نکاحوں کا بھی اعلان فرمایا۔

مذکورہ بالا تمام نکاحوں کے فریقین کے مابین ایجاب و قبول کروانے کے بعد حضور انور نے فرمایا:

’’تقویٰ پر چلنے اور نیکیوں کے قائم کرنے کی یہ جو باتیں مَیں نے کہی ہیں، یہ جو بھی رشتے قائم ہونے والے ہیں ان سب کے لیے ان پر عمل کرنا ضروری ہے۔ اللہ تعالیٰ ان سب کو توفیق بھی دے۔ دعا کرلیں کہ یہ تمام رشتے ہر لحاظ سے بابرکت ہوں۔‘‘

اس کے بعد حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ان رشتوں کے بابرکت ہونے کے لیے دعا کروائی۔

تقریبِ رخصتانہ و دعوت ولیمہ

13؍نومبر2021ء بروز ہفتہ محترمہ سیدہ یمنیٰ خلود صاحبہ سلمہاا للہ تعالیٰ کی تقریب رخصتانہ اور 14؍نومبر2021ء بروز اتوار کو اس شادی کی دعوتِ ولیمہ کی تقریبات اسلام آباد ٹلفورڈ یوکے میں عمل میں آئیں جن کے لیے اسلام آباد کی دونوں بڑی شاہراہوں (شاہراہِ صدر اور شاہراہِ محمود)پر لگے درختوں کو بجلی کے چھوٹے چھوٹے قمقموں کے ساتھ نہایت سادگی سے سجایا گیا تھا۔ ان تقریبات کے لیے ایوانِ مسرور میں مرد حضرات کے لیے جبکہ قصر خلافت کی مغربی جانب پارکنگ میں لگائی جانے والی مارکی میں مستورات کا انتظام کیا گیا تھا۔

سیدنا حضرت امیر المومنین خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز 13؍نومبر2021ء بروز ہفتہ کو مسجد مبارک میں شام پونے آٹھ بجےنماز عشاء کی ادائیگی کے بعد تقریب رخصتانہ میں شمولیت کے لیے سوا آٹھ بجے ایوان مسرور تشریف لائے۔ دلہن کے والد محترم سید خالد احمد شاہ صاحب ناظر اعلیٰ و امیر مقامی صدر انجمن احمدیہ ربوہ پاکستان، دلہا مکرم منصور احمد ڈاہری صاحب سلمہ اللہ تعالیٰ، دلہے کے والد محترم فاتح احمد ڈاہر ی صاحب وکیل تعمیل و تنفیذ بھارت اور دیگر افراد خاندان حضرت مسیح موعود علیہ السلام حضور انور کے ہمراہ تھے۔

اس تقریب میں افراد خاندان حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام، ایڈیشنل وکلاء یوکے، افسران صیغہ جات، مبلغین سلسلہ، واقفین زندگی، کارکنان جماعتی دفاتر اور یوکے کی جماعت کے افراد نے شرکت کی سعادت پائی۔

حضور انور کے ارشاد پر تقریب کا آغاز ہوا۔ محترم فیروز عالم صاحب انچارج بنگلہ ڈیسک نے سورۃ الفرقان کی آیات نمبر 72تا 77کی نہایت خوش الحانی کے ساتھ تلاوت کی اور بعد میں ان آیات کا انگریزی ترجمہ پیش کیا۔ تلاوت کے بعد محترم رانا محمود الحسن صاحب مربی سلسلہ ایڈیشنل وکالت تبشیر یوکے نے سیدنا حضرت اقدسؑ کے منظوم کلام ’’ محمود کی آمین‘‘ میں سے چند اشعار ترنم سے پیش کیے۔ اس کے بعد حضورِ انور نے دعا کروائی۔

دعا کے بعد مہمانان ِکرام کی خدمت میں عشائیہ پیش کیا گیا۔ عشائیہ کے بعد قریباً سوا نوبجے حضور انور تشریف لے گئے اور یہ تقریب اختتام پذیر ہوئی۔

اگلے روز مؤرخہ 14؍نومبر2021ءاسی ایوانِ مسرور اور قصر خلافت کی مغربی جانب پارکنگ میں لگائی جانے والی مارکی میں دعوتِ ولیمہ کا انعقاد کیا گیا تھا۔ اس تقریب کا آغازبھی گزشتہ روز کی طرح نماز عشاء کے بعد ہوا۔ پونے نو بجے کے قریب حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز دعوت میں رونق افروز ہوئے اور دعا کروائی۔ دعا کے بعد مہمانان کرام کی خدمت میں عشائیہ پیش کیا گیا۔ اور ساڑھے نو بجے کے قریب حضور انور کے واپس تشریف لے جانے پر اس پُرمسرت تقریب کا اختتام ہوا۔

منتخب اشعار از منظوم کلام حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ و السلام

حمد و ثنا اسی کو جو ذات جاودانی

ہمسر نہیں ہے اس کا کوئی نہ کوئی ثانی

باقی وہی ہمیشہ غیر اس کے سب ہیں فانی

غیروں سے دل لگانا جھوٹی ہے سب کہانی

سب غیر ہیں وہی ہے اک دل کا یارجانی

دل میں میرے یہی ہے سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْ

کر اِنکو نیک قسمت دے اِنکو دین و دولت

کر اِن کی خود حفاظت ہو ان پر تیری رحمت

دے رُشد اور ہدایت اور عُمر اور عزّت

یہ روز کر مبارک سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْ

شیطاں سے دُور رکھیو اپنے حضور رکھیو

جاں پُرزِ نُور رکھیو دِل پُرسرور رکھیو

ان پر مَیں تیرے قرباں! رحمت ضرور رکھیو

یہ روز کر مبارک سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْ

اہلِ وقار ہوویں فخرِ دیار ہوویں

حق پر نثار ہوویں مولیٰ کے یار ہوویں

بابرگ و بار ہوویں اِک سے ہزار ہوویں

یہ روز کر مبارک سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْ

٭…٭…٭

(رپورٹ:ظہیر احمد خان مربی سلسلہ ۔ انچارج شعبہ ریکارڈ دفتر پی ایس لندن)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button