ایشیا (رپورٹس)حضور انور کے ساتھ ملاقات

امیر المومنین حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے ساتھ اراکین نیشنل عاملہ مجلس انصار اللہ بھارت کی (آن لائن) ملاقات

قیام نماز تو تبھی ہو گا کہ جب مرد، خدام ہوں یا بچے ہوں یا انصار ہوں تمام زیادہ سے زیادہ نماز باجماعت ادا کرنے کی کوشش کریں

مورخہ 11؍اپریل 2021ء کو امام جماعت احمدیہ عالمگیر امیر المومنین حضرت مرزا مسرور احمد خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے ساتھ نیشنل عاملہ مجلس انصار اللہ بھارت کو آن لائن ملاقات کی سعادت نصیب ہوئی۔

حضورِ انور نے اس ملاقات کی صدارت اپنے دفتر اسلام آباد (ٹلفورڈ) سے فرمائی جبکہ مجلس عاملہ کے ممبران نے قرآن کریم کی نمائش کے ہال واقع قادیان سے اس مبارک تقریب میں شرکت کی۔

حسب روایت ملاقات کا آغاز دعا سے ہوا جس کے بعد جملہ ممبران نیشنل مجلس عاملہ انصار اللہ بھارت نے اپنا اپنا تعارف کروایا اور شعبہ جات کے حوالہ سے اپنی مساعی کی رپورٹ پیش کرکے حضور انور سے راہنمائی حاصل کی ۔

دوران ملاقات حضور انور نے صفِ دوم کے انصار کو مخاطب ہو کر فرمایا کہ انہیں مستقل ورزش کرنی چاہیے اور سائیکل چلانی چاہیے خاص طور پر قادیان میں (جہاں زیادہ فاصلے پر نہیں جانا ہوتا)۔ حضورا نور نے فرمایا کہ یہ نہ صرف انصار کی صحت کے لیے بہتر ہے بلکہ ماحولیاتی آلودگی کو بھی کم کرے گا اور کاربن کے مضر اثرات میں بھی کمی آئے گی۔

قائد صاحب تربیت کو ہدایات سے نوازتے ہوئے حضور انور نے فرمایا کہ قیام نماز کے پروگرام میں، آپ نے یہ شامل کیا ہے کہ انصار اپنے گھروں کی بھی نگرانی کریں کہ ان کے بچے بھی قیام نماز کر رہے ہیں کہ نہیں۔ انصار اللہ کا کام یہ ہے کہ اپنے گھروں کی بھی نگرانی رکھیں۔ اور یہ بھی دیکھیں کہ ان کے بیوی بچے باقاعدہ نماز میں شامل ہوتے ہیں کہ نہیں۔ یا گھروں میں نماز ادا کرتے ہیں کہ نہیں اور اگر لڑکے ہیں تو لڑکوں کی نگرانی رکھیں کہ جہاں تک اجازت ہے مسجد جانے کی وہ مسجد میں نماز پڑھنے جاتے ہیں کہ نہیں۔ قیام نماز تو تبھی ہو گا کہ جب مرد، خدام ہوں یا بچے ہوں یا انصار ہوں تمام زیادہ سے زیادہ نماز باجماعت ادا کرنے کی کوشش کریں اور اگر حالات کی وجہ سے مسجد میں restriction ہے کہ اس سے زیادہ نمازی نہیں آ سکتے تو پھر گھروں میں باجماعت نماز کا اہتمام کریں۔ اسی طرح دوسرے یہ کہ تربیت میں یہ بھی رکھیں انصار میں بھی ایک رجحان پیدا ہو گیا ہے کہ گھروں میں لڑائیاں بہت ہوتی ہیں تو انصار کی یہ تربیت بھی کریں کہ ذرا بیویوں سے حسن سلوک کیا کریں۔

حضور انور نے قائد صاحب تربیت نو مبائعین کو مختلف قوموں سے جماعت احمدیہ میں نئے شامل ہونے والے افراد کی تربیت کے حوالے سے ہدایات دیتے ہوئے فرمایا کہ جو تو غیر مسلم ہیں ان کی تربیت ان کو نماز، سورت فاتحہ، پھر سورت فاتحہ کا ترجمہ سکھانے سے شروع کریں تاکہ نماز میں وہ پڑھ سکیں۔ نماز میں سورت فاتحہ پڑھنا انتہائی ضروری ہے۔ اس لیے سورت فاتحہ ان کو سکھائی جائے اور بہت سارے مسلمان بھی ایسے ہیں جن کو مشکل سے کلمہ ہی شاید آتا ہو، سورت فاتحہ بھی نہیں آتی نماز بھی نہیں آتی تو ان میں سے خاص طور پر دیہات میںرہنے والوں کے لیے بھی ایسا پروگرام بنائیں کہ تربیت ہو۔ پھر ان کو جماعتی نظام کا پتہ ہونا چاہیے، حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کے دعوے کا پتہ ہونا چاہیے، خلافت کا نظام، جماعتی نظام، یہ چیزیں بھی ان کو بتائیں آہستہ آہستہ ایک حصہ بنیں۔ پھر ان کو کچھ نہ کچھ مالی قربانیوں کی طرف توجہ دلانے کی کوشش کریں چاہے وہ وقفِ جدید میں ہوں، تحریکِ جدید میں ہوں اگر باقاعدہ نہیں ہیں۔ تو پھر وہ مین سٹریم (main stream)میں شامل ہو جائیں گے۔ اس کا فیڈ بیک بھی لیا کریں۔ صرف توجہ نہ دلایا کریں یہ دیکھیں کہ اس کا نتیجہ کیا نکل رہا ہے۔

قائد صاحب تبلیغ سے گفتگو فرماتے ہوئے حضورِ انور نے فرمایا کہ آپ کو تبلیغ کے لیے مخصوص ٹارگٹ رکھنے چاہئیں پھر ان کو پورا کرنے کی کوشش کریں۔ ملکی سطح پر بھی ٹارگٹ سیٹ کریں اور لوکل سطح پر بھی۔ جب آپ نے ایک ہدف اور ٹارگٹ رکھا ہوگا تو آپ قدرتی طور پر زیادہ محنت کریں گے۔ لیکن اگر کوئی مخصوص ہدف نہ ہوا تو پھر سستی اور کمزوری آجاتی ہے۔

ملاقات کے اختتام پر حضورِ انور نے اس بات پر زور دیا کہ صرف مروجہ طریقے اور ذرائع ہی زیر استعمال نہ لائے جائیں بلکہ نئے نئے اور جدید ذرائع کو بروئے کار لایا جائے تاکہ اسلا م کے پیغام اور تعلیمات کا زیادہ سے زیادہ پرچار کیا جا سکے اور احمدی مسلمانوں کی اخلاقی اور روحانی حالتوں کو بہتر کیا جاسکے۔

حضور انور نے فرمایا کہ میں نے تو مختصر سی باتیں کی ہیں۔ باقی خود سوچیں اور خود نئے نئے رستے نکالا کریں۔ یہ نہیں ہے کہ جو ہم نے ایک ٹکسالی قسم کا پروگرام بنا لیا ہوا ہے اسی کے اوپر عمل کرنا ہے۔ خود دیکھیں کہ کس طرح improveکرنے کے نئے رستے ہم نکال سکتے ہیں۔ اپنے دماغوں کو لڑایا کریں اور اس کو استعمال کیا کریں۔ ماشاء اللہ اللہ تعالیٰ نے آپ لوگوں کو کافی اچھے ذہن دیے ہوئے ہیں۔ ان کو ذرا اس کام کی طرف لانے کے لیے ہمت اور کوشش کی ضرورت ہے۔ اللہ تعالیٰ آپ کو توفیق دے۔

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button