متفرق

بعض غریب ممالک میں ملازمین کو ان کا حق نہیں دیا جاتا کیاایسے Brandsکا بائیکاٹ ہونا چاہیے؟

سوال: ایک طالبہ نے کہا کہ آجکل سوشل میڈیا میں خبر پھیلی ہے کہ کپڑوں کے بڑے بڑے Brandsکورونا وائرس کی وجہ سے پاکستان اور بنگلہ دیش میں اپنے غریب ملازمین کو ان کا پورا حق نہیں دیتے۔ اکثر لوگوں کا کہنا ہے کہ ان Brands کا بائیکاٹ ہونا چاہیے۔ حضور کا اس بارے میں کیا ارشاد ہے؟ اس سوال پر حضور انورنے فرمایا:

جواب: سوال یہ ہے کہ یہاں کی یہ جو بڑی کمپنیاں ہیں وہ تو پیسے دےدیتی ہیں۔ کیونکہ یہ تو Directاپنے Laboursکے یا جو بھی ان کے ساتھ Workers ہیں ان کے پاس نہیں جاتے۔ وہاں کےکچھ لوگ ہیں جو Contractلیتے ہیں، وہ آگے Contractپرکام کرواتے ہیں۔ یہ بڑی کمپنیاں ان کو Contractدےدیتی ہیں اور وہ آگے پھر Local Labour سے کام لیتے ہیں۔ اور وہ اگر ان کو صحیح طرح لیبر نہیں دیتے تو وہ Exploitکرتے ہیں۔ تو وہ اُس ملک کے رہنے والوں کا قصور ہے۔ یہاں کی کمپنیوں کا تو قصور اتنا نہیں۔ کیونکہ عموماً یہی دیکھا گیا ہے کہ یہ لوگ تو پیسے دےدیتے ہیں۔ سوائے اس کے کہ الَّاماشاء اللّٰہ شاید کوئی ہو جو نہ دیتی ہو۔ کیونکہ ان کےبڑے بزنس چل ہی اس لیے رہے ہیں کہ یہ Fair بزنس کرنے والے ہیں اور جو بھی لیبر مقرر ہوانصاف سے دیتے ہیں۔

یہ اور بات ہے کہ تھوڑی لیبر دیتے ہیں۔ اور یہ اور بات ہے کہ وہ کام بنگلہ دیش سے یا سری لنکا سے یا انڈیاسے یا پاکستان سے یا کسی بھی اور غریب ملک سے کرواتے ہی اس لیے ہیں کہ یہاں تھوڑی لیبر پرکام ہو جائے گا۔ لیکن جو بھی لیبر ان کی مقرر ہوتی ہے وہ دےدیتے ہیں۔

آگے جو ان کے Sub-Contractorsہیں، جنہوں نے آگے جن کو Contract دیا ہوتا ہے اور پھر آگے وہ Labour سے کام لیتے ہیں وہ اصل میں Cheat کر رہے ہوتے ہیں۔ تو بائیکاٹ کرنے سے کیا فائدہ ہے، جو تھوڑی بہت ان کی آمدنی ہے وہ بھی ان کے ہاتھ سے جاتی رہے گی۔ باقی وہاں کے ملک کا جوقانون ہے، بنگلہ دیش یا جس ملک میں بھی یہ غلط کام ہو رہا ہےوہاں کا قانون ہے، اُن کو چاہیے کہ اپنی Labour کا خیال رکھیں اور جو بیچ میں ایسے لوگ ہیں ان سے صحیح ان کا حق دلوائیں۔

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button