ایشیا (رپورٹس)حضور انور کے ساتھ ملاقات

اراکین نیشنل عاملہ مجلس خدام الاحمدیہ انڈونیشیا کی امیر المومنین حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز سے (آن لائن) ملاقات

(فضلِ عمر فاروق۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل انڈونیشیا)

نیشنل عاملہ مجلس خدام الاحمدیہ انڈونیشیا کے لیے یہ نہایت مبارک اور خوشی کی گھڑی تھی کہ ان کو اپنے پیارے آقا حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز سے مورخہ 18؍اپریل 2021ء بروز ہفتہ آن لائن ملاقات کی توفیق ملی۔

اس ملاقات کے لیے جملہ اراکین نیشنل عاملہ رحمت علی ہال نزد مسجد ہدایت، وسطی جکارتہ میں جمع ہوئے تھے جبکہ حضور انور نے اسلام آباد، یوکے سے ملاقات کی صدارت فرمائی۔ حضور انور نے دعاکے ساتھ اس ملاقات کا آغاز فرمایا۔ اس کے بعد ہر ایک خادم نے یکے بعد دیگرے اپنا تعارف اور اپنے شعبہ کی مختصر رپورٹ پیش کی اور حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے از راہ شفقت ہر ایک کو متعلقہ شعبہ کے بارہ میں قیمتی نصائح سے نوازا۔

صدر صاحب مجلس انصار سلطان القلم کو مضامین لکھنے کے متعلق حضور انور نے فرمایا:

خدام کو سیکولر اخبار و رسائل میں اسلامی تعلیمات اور سائنسی اور دیگر علمی تحقیقات کے متعلق مضامین لکھنے کی طرف توجہ دلوائیں۔ اس ذریعہ سے آپ جماعت احمدیہ مسلمہ کا دوسرے لوگوں کو تعارف کرواسکتے ہیں۔

پھر شعبہ خدمت خلق کے متعلق حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایا:

آپ اپنے ملک کے مختلف علاقوں میں عطیہ خون کے رضاکاران کو مزید بڑھانے کی کوشش کریں۔

ایسے خدام کی کافی تعداد ہے جو اچھا کاروبار، اچھی ٹریننگ اور روزگار رکھتے ہیں۔ تو ان سے بھی کچھ رقم جمع کروادیں اور اپنے ملک کے مستحقین کی بغیر کسی تفریقِ مذہب یا فرقے کے مدد کریں۔ بلکہ انڈونیشیا سے باہر افریقن ممالک تک بھی اس کو وسیع کرنے کی کوشش کریں۔

پھر مہتمم صاحب شعبہ اطفال سے گفتگو فرماتے ہوئے حضور انور نے انڈونیشیا بھر کی مجالس کی تعداد کے متعلق استفسار فرمایا جس پر مہتمم صاحب نے عرض کی کہ انڈونیشیا کی ہر سٹیٹ میں مجالس قائم ہیں۔ اس پر حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے کل انڈونیشیا کے لیے یہ ٹارگٹ عطا فرمایا کہ آپ کو ہر ایک جزیرہ میں اپنی مجالس قائم کرنی چاہئیں۔ آپ شعبہ تبلیغ کو مزید تبلیغ کرنے کے لیے کہہ دیں اور ہر ایک جزیرہ تک پہنچیں۔

شعبہ اشاعت کے متعلق حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز فرماتے ہیں:

خدام الاحمدیہ کا ایک رسالہ ہونا چاہیے۔ طباعت ہو یا آن لائن کی شکل میں ہو۔ کم از کم سال میں چار بار شائع ہو اور یہ ہر ایک خادم تک پہنچنا چاہیے تاکہ ان کو بھی خدام الاحمدیہ کے متعلق معلومات حاصل ہوں نیز ان کو ان کے کاموں اور ذمہ داریوں سے بھی آگاہی حاصل ہو۔ یہ ان کے لیے ازدیاد علم کا باعث بنے گا۔ پس اس کو شروع کریں اور رسالہ کا نام ’طارق‘ رکھیں۔

یہ ملاقات ایک گھنٹہ پندرہ منٹ تک جاری رہی۔ ملاقات کے آخر میں حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایا:

جو بھی میں نے بتایا ہے وہ آپ کے لیے کافی ہے۔ اس پر توجہ سے عمل درآمد کریں۔

اس کے بعد صدر خدام الاحمدیہ انڈونیشیا محترم مبارک احمد کامل صاحب نے حضور انور کی خدمت میں خدام الاحمدیہ انڈونیشیا کے لیے دعائے خاص کی درخواست کی۔ نیز یہ بھی بتایا کہ انڈونیشیا کے خدام حضور انور ایدہ اللہ کے انڈونیشیا میں تشریف لانے کے منتظر ہیں جس پر حضور انور نے فرمایا:

اچھا۔ ان شاءاللہ تعالیٰ۔ اللہ تعالیٰ آپ پر فضل فرمائے۔

علاوہ از یں آخرپرسلام سے پہلے حضور انور نے مترجم صاحب یعنی محترم حفظ الرحمٰن صاحب مربی سلسلہ کی انگریزی کی تعریف فرمائی نیز ان کو انگریزی کی طرح اردو زبان بھی بہتر کرنے کی تلقین فرمائی۔

بعض شاملین ملاقات کے تاثرات درج ذیل ہیں:

صدر صاحب مجلس خدام الاحمدیہ انڈونیشیا لکھتے ہیں:

حضورِ انور سے ملاقات کے ذریعہ میرے دل کو محبت اور وفا کی مزید پختگی حاصل ہوئی۔

مہتمم مقامی محترم حفظ الرحمٰن صاحب لکھتے ہیں:

ملاقات سے ایک دن پہلے محترم صدر صاحب نے مجھے بتایا کہ اصل مترجم کورونا کی وجہ سے نہیں آسکے اس لیے میں نے اس ملاقات میں مترجم کے فرائض سرانجام دینے ہوں گے۔ اس پر میں سخت گھبرا گیا۔ رات بھر میں سوچتا رہا کہ میں حضور انور سے ملاقت میں کس طرح ترجمہ کر سکوں گا۔ آخر کار میں نے اپنے آپ کو اس بات کی تسلی دی کہ حضور انور میرے روحانی والد ہیں لہٰذا میں کیونکر ڈر کر بات کروں۔ بہرحال ملاقات کے دوران یہی ہوا۔ پیارے حضور کے مسرت بھرے چہرہ کو بار بار دیکھ کر دل یہی محسوس کرتا تھا کہ میں اپنے ہی گھر میں ہوں اور میں گویا اپنے والد سے رو برو بات کر رہا ہوں۔ پس اس کیفیت کو میں الفاظ میں بیان نہیں کرسکتا کہ مجھے کس قدر خوشی پہنچی۔ یہ گویا ایک بابرکت شام ہے جو زندگی بھر میں کبھی نہیں بھولوں گا۔ اللہ تعالیٰ پیارے حضور کو ہمیشہ صحت و عافیت عطا فرمائے۔ آمین

معاون صدر برائے آئی ٹی امور محترم شریف الدین صاحب لکھتے ہیں:

الحمد للہ حضور سے ملاقت کرکے نہایت خوشی ہوئی۔ یہ میری زندگی میں پہلی مرتبہ ہوا کہ مجھے حضور انور سے ہم کلام ہونے کی توفیق ملی۔ حضور کی نصائح نہایت بابرکت اور قیمتی ہیں۔ دعا ہے کہ حضور ہمیشہ صحت و عافیت سے رہیں۔ آمین

ایڈیشنل مہتمم تربیت محترم عبد الحافظ صاحب لکھتے ہیں:

زبان بیان کرنے سے قاصر ہے۔ میری زندگی میں یہ اللہ تعالیٰ کا سب سے بڑا احسان ہے کہ مجھے پیارے حضور سے براہ راست گفتگو کرنے کی اور نصائح پانے کی توفیق ملی۔ سبحان اللہ والحمد للہ و اللہ اکبر۔ جزاکم اللہ حضور۔

مہتمم صنعت و تجارت محترم عرفان صاحب لکھتے ہیں:

مجھے نہایت خوشی ہوئی کہ میں نے دنیا کے پاک ترین انسان سے ملاقات کرنے کی توفیق پائی اور میں آئندہ آپ سے ملاقات کا ہی منتظر رہوں گا۔ اللہ کرے کہ خاکسار احسن رنگ میں یہ ذمہ داری نبھا سکے اور خدام کے لیے مزید روزگار مہیا کرنے کا ذریعہ بنے۔

نائب صدر تربیت محترم آگوس احمد صاحب لکھتے ہیں:

میں نہایت متاثر ہوں کہ اللہ تعالیٰ نے مجھے پہلی بار پیارے حضور سے مواصلاتی طور پر ملاقات کرنے کی توفیق عطا فرمائی۔ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ خدام اور جماعت انڈونیشیا پر اپنا بے حد فضل فرمائے۔

مہتمم اشاعت محترم محمد طلحہ صاحب لکھتے ہیں:

میں اللہ تعالیٰ کا نہایت شکرگزار ہوں کہ میں نے حضور انور سے براہ راست نصیحت حاصل کی۔ حضور نے خدام الاحمدیہ انڈونیشیا کے رسالہ کو ’طارق‘ کا نام عطا فرمایا۔ اللہ کرے کہ یہ رسالہ جلد سے جلد نکلنا شروع ہوجائے۔

مہتمم خدمت خلق محترم نعمت اللہ صاحب لکھتے ہیں:

میں خدا کا شکر گزار ہوں کہ میں نے حضور انور سے ملاقات کی توفیق پائی۔ حضور کی نصائح میرے لیے بہت مؤثر اور قیمتی ہیں۔ اللہ کرے کہ اس ملاقت کے نتیجہ میں مجھے خدام الاحمدیہ میں مقبول خدمت کرنے کی توفیق حاصل ہو۔

نیشنل معتمد محترم صفاۃ البحری صاحب لکھتے ہیں:

مجھے نہایت خوشی ہوئی اور میں بہت متاثر ہوا۔ یہ لمحات گویا حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ کے دورہ انڈونیشیا 2000ء کی طرح ہیں جب مجھے اس وقت حضور رحمہ اللہ سے ملاقات کی توفیق ملی۔

مہتمم امور طلباء محترم خالد ولید صاحب لکھتے ہیں:

ماہ رمضان میں حضور انور سے ملاقات کرنا گویا ہم پر خدا کا خاص احسان ہے۔ اور میرے لیے یہ بہت بڑا اعزاز ہے کہ میں نے بھی اس ملاقات میں شرکت کرنے کی توفیق پائی۔ نیز امور طلباء کے بارے میں مجھے حضور سے براہ راست راہ نمائی اور نہایت قیمتی ہدایات بھی ملیں۔ حضور نے اپنے بابرکت نصائح سے ہماری بہت حوصلہ افزائی فرمائی کہ ہم کس طرح احسن رنگ میں ہر ایک میدان میں خدمت کر سکیں۔

اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ خدام الاحمدیہ انڈونیشیا کو حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی توقعات کے مطابق خدمت دین کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین

(رپورٹ: فضل عمر فاروق۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل انڈونیشیا)

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button