متفرق شعراء

جمعہ کے روز دعا کی خصوصی تحریک کے بعد

دعا کا تیر چلے آر پار ہو جائے

ہر ایک ختم اذیت شعار ہو جائے

اگر نہیں ہے ہدایت نصیب میں اس کے

پکڑ خدا کی کوئی شان دار ہو جائے

ہر ایک سمت جو چھایا ہوا ہے نفرت کا

فضا سے دور یہ گرد و غبار ہو جائے

خدا کرے کہ ہراِک شر پسند باز آئے

مرے چمن سے نحوست فرار ہو جائے

جو ڈھونڈتا ہے بہانے ذلیل کرنے کے

خدا کرے اسے ذلّت کی مار ہو جائے

منا رہا ہے جو خوشیاں جلا کے گھر میرا

عذاب اس پہ کوئی اب سوار ہو جائے

خدا کرے کہ شریروں کے شر پڑیں اُن پر

خدا کرے کہ شکاری شکار ہو جائے

خدا کرے کہ خزاں کی یہ رت چلی جائے

خدا کرے کہ مکمل بہار ہو جائے

(ن۔الف۔فہیم)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button