دعا

کسی مشکل کے پیش آنے پرطالب علم کو کونسی دعائیں کرنی چاہییں

سوال:اسی ملاقات مؤرخہ6؍نومبر2020ءمیں ایک طالب علم نے حضورانور کی خدمت اقدس میں عرض کیا کہ حضور جب طالب علم تھے اور آپ کے سامنے کوئی مشکل آجاتی تھی تواس وقت آپ کونسی دعائیں کیا کرتے تھے؟حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نےاس سوال کا جواب عطا فرماتے ہوئے فرمایا:

جواب:کوئی خاص دعا نہیں ہوتی تھی، بس میں تو سجدہ میں پڑ جاتا تھا اور اللہ تعالیٰ سے کہتا تھا کہ مسئلہ حل کر دے۔ بس نماز اور سجدہ۔ نماز میں سجدہ میں اپنی زبان میں دعائیں کریں جو بھی دعائیں کرنی ہیں۔ انسان اپنی زبان میں جو دعا کرتا ہےاس میں زیادہ رقت پیدا ہوتی ہے۔ اس لیے باقی دعائیں تو ٹھیک ہے کرنی چاہئیں، درود شریف بھی پڑھنا چاہیے، استغفار بھی پڑھنا چاہیے، لاحول بھی پڑھنا چاہیے، استغفار کرتے ہوئےاپنے گناہوں سے معافی بھی مانگنی چاہیے۔ لیکن سب سے زیادہ بہتر طریقہ یہ ہے کہ نماز میں سجدہ میں دعائیں کرو۔ نفل پڑھو اور نفلوں میں، سنتوں میں، فرض میں اللہ تعالیٰ کے آگے رو کر سجدہ میں اپنی زبان میں دعا کرو۔ اپنی زبان میں جو دعا ہوتی ہےاس میں زیادہ رقت پیدا ہوتی ہےاور اس سے مسئلے حل ہو جاتے ہیں۔

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button