افریقہ (رپورٹس)کچھ جامعات سے

جامعۃ المبشرین برکینا فاسو کی پہلی تقریبِ تقسیم اسناد

حضرت امیرالمومنین ایّدہ اللہ کا بصیرت افروز پیغام، سالانہ رپورٹس و دیگر امور

محض اللہ تعالیٰ کے غیر معمولی فضل سے 29؍نومبر 2020ء کا دن جماعت احمدیہ برکینا فاسو کی تاریخ میں بالخصوص اور تاریخ احمدیت افریقہ میں بالعموم ایک خاص اہمیت کے حامل دن کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔ اس روز حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے اپنے ہاتھ سے لگایا ہوا پودا جو کہ آج دنیا کے مختلف ممالک میں جامعہ احمدیہ کی شکل میں قائم اور مستحکم ہے کی ایک نئی اور کم سن شاخ یعنی جامعۃ المبشرین برکینا فاسو کی پہلی کلاس فارغ التحصیل ہوئی۔ سیدناحضرت امیر المومنین ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی غیر معمولی شفقت اور رہنمائی سے اس جامعہ کو یہ منفرد اعزاز حاصل ہے کہ فرنچ ممالک اور فرنچ قوموں کے لیے یہ پہلا اور واحد جامعہ ہے۔

مختصر تاریخ

سال 05-2004ءمیں سیدنا حضرت امیر المومنین ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے افریقہ میں ’’انٹرنیشنل جامعہ احمدیہ‘‘ کے قیام کا جائزہ لینے کے لیے ایک کمیٹی مقررفرمائی۔ اس کمیٹی کے اراکین کا اجلاس نائیجیریا میں منعقد ہوا۔ اس اجلاس میں ’’جامعہ احمدیہ انٹرنیشنل‘‘ کے قیام کے ساتھ ساتھ فرنچ ممالک کے لیے ایک الگ ’’جامعۃ المبشرین‘‘ کے قیام کے متعلق بھی تجویز سامنے آئی۔ گھانا میں جامعہ احمدیہ انٹرنیشنل کے قیام کے بعد سیدنا حضرت امیر المومنین ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ازراہ شفقت ’’فرنچ جامعۃ المبشرین‘‘ کی منظوری عطا فرمائی۔ اور اس کے قیام کے لیے مغربی افریقہ کے ملک برکینافاسو کا انتخاب فرمایا۔

برکینا فاسو میں جامعہ احمدیہ کے قیام کے حوالے سے ملک کے مختلف مقامات اور شہروں کا جائزہ لیاجاتا رہا۔ بالآخر حضور انور کے ارشا د کے مطابق ’’بستان مہدی‘‘ میں اس کی بنیادرکھی گئی۔

بستان مہدی

جماعت احمدیہ برکینا فاسو پر اللہ تعالیٰ کے بے شمار افضال میں سے ایک فضل’’بستان مہدی‘‘ کی صورت میں بھی ہے۔ چالیس ایکڑ رقبہ پر مشتمل یہ خوبصورت قطعہ زمین دارلحکومت اواگادوگو میں گھانا سے آنے والی روڈ پر واقع ہے۔ اسی روڈ سے سیدنا حضرت امیر المومنین ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز 2004ء میں گھانا سے برکینا فاسو تشریف لائے تھے۔

برکینافاسو کے امیرو مشنری انچارج مکرم محمود ناصر ثاقب صاحب کی خاص کوششوں اور حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی بے پایاں شفقت اوردعاؤں سے اکتوبر 2017ء میں اس جامعہ کا آغاز بستان مہدی میں ہو گیا۔ ابتدا میں صرف تین کمرے تعمیر کرکے جامعہ کا آغاز کر دیا گیا۔ الحمدللہ پہلے سال ہی جامعۃ المبشرین برکینا فاسو میں چار فرنچ ممالک کی نمائندگی ہوگئی اور پہلی کلاس میں چوبیس طلبہ داخل ہوئے۔ یہی پہلی کلاس اب اپنا کورس مکمل کر کے فارغ التحصیل ہوچکی ہے۔ فارغ ہونے والے مبلغین کی کل تعداد سولہ ہے جن کا تعلق برکینا فاسو،نائیجر،بینن اور مالی سے ہے۔

تقریب کی تیاری

جامعۃ المبشرین برکینا فاسو کے نئے سال کا آغاز ستمبر کے پہلے ہفتے سے ہوتا ہے جبکہ سال کا اختتام جون میں ہو جاتا ہے۔ اس لحاظ سے اس کلاس نے جون 2020ء میں فارغ ہونا تھا۔ لیکن موجودہ عالمی وبا کی وجہ سے امتحانات دیر سے ہوئے اور یہ کلاس جون میں فارغ ہونے کی بجائے نومبر کے اختتام پر جامعہ سے فارغ ہوئی۔

اس پہلی تقریب تقسیم اسناد کے لیے طلبہ جامعہ اور اساتذہ کو بہت جوش و خروش سے انتظارتھا۔ چنانچہ دعاؤں اور صدقات سے اپنی طاقت کے مطابق تیاری شروع کی گئی۔ اللہ تعالیٰ کے فضل سے ہر کام برکت اور احسن رنگ میں انجام پایا۔

تقریب کے انعقاد کے لیے بستان مہدی میں موجود جلسہ گاہ کے ایک حصہ کو منتخب کیا گیا تھا۔ محدود وسائل کے ساتھ جامعہ کے وسیع احاطہ کو مختلف جھنڈیوں، بینرز اور رنگوں سے سجایا گیا۔ اسی طرح ایک نمایاں جگہ پر جامعہ میں زیر تعلیم چھ ممالک کے طلباء کی مناسبت سے ان ملکوں کے پرچم بھی لگائے گئے۔

29؍نومبر 2020ء کی صبح تقریب میں شرکت کے لیے مہمانان گرامی تشریف لانا شروع ہوگئے تھے۔ دس بجے امیرو مشنری انچارج برکینا فاسو مکرم محمود ناصر ثاقب صاحب تشریف لائے۔ بستان مہدی میں جامعہ کے داخلی دروازے پر مکرم پرنسپل جامعۃ المبشرین اور طلبہ نے آپ کا استقبال کیا۔

پروگرام کے مطابق تقریب کا آغاز پونے بارہ بجے ہوا۔ عزیزم شریف Tshitenge صاحب نے تلاوت قرآن کریم اور فرنچ ترجمہ پیش کرنے کی سعادت پائی۔ عزیزم Sore قاسم صاحب اور عزیزم ناصرMarcel صاحب نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے اردو منظوم کلام ’’محمود کی آمین‘‘ سے چند اشعار نہایت خوبصورت انداز میں پیش کیے۔ جسے تمام حاضرین نے بہت پسند کیا۔ ان اشعار کا فرنچ ترجمہ عزیزم Waro یحییٰ صاحب نے پیش کیا۔

یہ ہماری بہت بڑی خوش قسمتی ہے کہ اس بابرکت تقریب کے لیے سیدنا حضرت امیرالمومنین خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ازراہ شفقت ایک خصوصی پیغام عطا فرمایا۔ اس پیغام کو پیش کرنے کی سعادت مکرم چوہدری نعیم احمد باجوہ صاحب پرنسپل جامعۃ المبشرین برکینا فاسو کو حاصل ہوئی۔ آپ نے پیغام کا فرنچ ترجمہ پیش کیا جو خاص طور پر تقریب سے پہلے تیا رکر لیا گیاتھا۔ حاضرین نے مکمل توجہ سے اس پیغام کے لفظ لفظ کو سنا۔ یہ ا س تقریب کے سب سے خوبصورت لمحات تھے۔

بعد ازاں جامعہ کے استاد مکرم حافظ آدم Nimi صاحب نے جامعۃ المبشرین برکینا فاسو کی مختصر تاریخ اور تعارف پیش کیا۔ پھر تیسرے سال کے ایک طالب علم عزیزم ناصرGominaصاحب نے طلبہ جامعہ کی نمائندگی میں فارغ التحصیل ہونے والی کلاس کے لیے ایک یادگاری سپاس نامہ پیش کیا۔ اس کے جواب میں فارغ ہونے والے مبلغین کے ایک نمائندہ عزیزم Kone محمد صاحب نے اپنے تاثرات کا اظہار کیا۔ طلبہ کی ان دونوں انٹریز سے حاضرین نے خوب لطف اٹھایا۔

اس کے بعد عزیزم ابوبکر صدیق اور عزیزم Tchitou آدےوالی صاحب نے حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کا عربی قصیدہ ’’بشریٰ لکم یا معشر الاخوان‘‘ مسحور کن آواز میں پیش کیاجسے تمام حاضرین نے بہت سراہا۔ قصیدہ کا فرنچ ترجمہ عزیزم Lama بشیر صاحب نے پیش کیا۔

سالانہ رپورٹ

ناظم امتحانات مکرم حافظ محمد بلال طارق صاحب استاد جامعۃالمبشرین برکینا فاسو نےسالانہ تعلیمی رپورٹ پیش کی۔ آپ نے جامعہ کی سرگرمیوں کا ذکر کرتے ہوئے طلبہ کی ڈیلی روٹین اور تدریسی پروگرام کےبارے میں بتایا۔ دوران سال مجلس علمی کے تحت گیارہ علمی مقابلہ جات، العاب کمیٹی کے تحت انیس ورزشی مقابلہ جات اور مجلس ارشاد کے تحت پانچ پروگرام منعقد کیے گئے۔ ہفتہ وار وقار عمل کے علاوہ طلبہ جامعہ نیشنل جلسہ سالانہ برکینا فاسو اور ذیلی تنظیموں کے اجتماعات کے موقع پر بھرپور وقارعمل کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ سالانہ چھٹیوں میں وقف عارضی پر جانا جامعہ کے پروگرام کا اہم حصہ ہے۔ اس سال اڑتالیس طلبہ اور تین اساتذہ نے پندرہ روزہ وقف عارضی کی جس سے برکینافاسوکے پانچ ریجنز کی اکاون جماعتوں کے 585 انصار 1430خدام،1895لجنہ اور 1952اطفال اور ناصرات نے فائدہ اٹھایا۔ دوران وقف عارضی 59بیعتیں حاصل ہوئیں۔

رپورٹ کے اختتام پر مکرم امیر صاحب برکینا فاسو سے علمی مقابلہ جات اور کلاس میں پوزیشن لینے والے طلبہ میں انعامات تقسیم کرنے کی درخواست کی گئی۔ آخر پر فارغ التحصیل ہونےوالی کلاس کے مبلغین کو قرآن مجید کا فرنچ ترجمہ پیش کیا۔ اس کے ساتھ سیدنا حضرت امیر المومنین ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا پیغام بڑے صفحے پر پرنٹ کر کے لمینیٹ کروا کر ہر مبلغ کو دیا گیا۔

جامعۃ المبشرین کا لوگوLOGO

سیدنا حضرت امیر المومنین ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی خدمت میں جامعہ کے لئے لوگوLogoکی منظوری عطا کرنے کی درخواست کی گئی تھی۔ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ازراہ شفقت جامعہ کے لیے ایک خوبصورت لوگو منظور فرمایا۔ اس تقریب میں جامعہ کے لوگو کی نمائش کی گئی۔

مہمان خصوصی کی تقریر

مہمان خصوصی مکرم امیر جماعت برکینا فاسو نے اپنی تقریر میں جامعۃ المبشرین برکینا فاسو کے قیام اور یہاں سے فارغ التحصیل ہونے والے طلباء کو ان کی ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی۔ آپ نے ہر حال میں نظام جماعت اور خلافت کے مطیع اور فرمانبردار بنے رہنے کی نصیحت کی۔ دعا سے قبل مکرم پرنسپل صاحب جامعۃ المبشرین برکینا فاسو نے کلمات تشکر ادا کیے۔ پھرمہمان خصوصی نے اختتامی دعا کروائی۔

فارغ التحصیل ہونے والے طلباء اور سٹاف نے مہمان خصوصی کے ساتھ گروپ فوٹوز بنوائے۔ نماز ظہر وعصر کے بعد جامعہ کی طرف سے تمام مہمانان کرام کی خدمت میں ظہرانہ پیش کیا گیا۔

الحمدللہ یہ پہلی تقریب تقسیم اسناد محض اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم اور حضور انور کی دعاؤں کے فیض سے ہر لحاظ سے بہت بابرکت اور کامیاب ثابت ہوئی۔ اس تقریب میں ممبران نیشنل مجلس عاملہ، مجلس عاملہ خدام الاحمدیہ، برکینا فاسو میں خدمت کی توفیق پا نے والے مبلغین کرام،فارغ التحصیل ہونے والے طلباء کے والدین و عزیز و اقارب کے علاوہ دیگر معزز احباب جماعت کی ایک بڑی تعداد شامل تھی۔

اللہ تعالیٰ سے دعاہے کہ وہ اس جامعہ کو خلافت احمدیہ کے مخلص،سچے اور فدائی خادم دین پیدا کرنے کے قابل بنائے جو یہاں سے تعلیم اور تربیت حاصل کر کے حقیقی ناصر دین ثابت ہوں۔ آمین

(رپورٹ: محمد اظہار احمد راجہ۔ استاد جامعۃ المبشرین برکینافاسو و نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button